और नूह (अलै॰) की तरफ़ वह्य की गई कि अब आपकी क़ौम में से कोई ईमान नहीं लाएगा सिवाए उसके जो ईमान ला चुका, पस आप उन कामों पर ग़मगीन न हों जो वे कर रहे हैं।
اور نوح کو وحی کی گئی کہ یقیناتمہاری قوم میں سے اب کوئی ہرگزایمان نہیں لائے گا مگر یقیناًجو ایمان لاچکا،چنانچہ آپ ان کاموں پرغمگین نہ ہوں جووہ کرتے ہیں۔
اور نوح کو وحی کی گئی کہ تمہاری قوم میں سے جو ایمان لاچکے ہیں ، ان کے سوا اب کوئی اور ایمان لانے والا نہیں تو جو کچھ یہ کرتے رہے ہیں ، اس سے آزردہ خاطر نہ ہو ۔
اور نوح ( ع ) کی طرف وحی کی گئی کہ ان لوگوں کے سوا جو ایمان لا چکے ہیں تمہاری قوم میں سے اور کوئی ایمان نہیں لائے گا ۔ پس تم اس پر غمگین نہ ہو جو کچھ یہ لوگ کر رہے ہیں ۔
نوح پر وحی کی گئی کہ تمہاری قوم میں سے جو لوگ ایمان لاچکے بس وہ لاچکے ، اب کوئی ماننے والا نہیں ہے ۔ ان کے کرتوتوں پر غم کھانا چھوڑو ،
اور نوح ( علیہ السلام ) کی طرف وحی کی گئی کہ تمہاری قوم میں سے جو لوگ ایمان قبول کرچکے ان کے علاوہ اب کوئی ایمان قبول نہیںکرے گا اس لئے جو کچھ وہ کیا کرتے ہیں اس پر آپ غمگین نہ ہوں ۔
اور نوح کے پاس وحی بھیجی گئی کہ : تمہاری قوم میں سے جو لوگ اب تک ایمان لاچکے ہیں ، ان کے سوا اب کوئی اور ایمان نہیں لائے گا ۔ لہذا جو حرکتیں یہ لوگ کرتے رہے ہیں ، تم ان پر صدمہ نہ کرو ۔
اور نوح کی طرف وحی کی گئی کہ تیری قوم سےجو لوگ ایمان لا چکے ہیں ، ان کے بعدکوئی ایما ن نہ لائے گا ، لہٰذاان کے کرتوتوں پر غم کرنا چھوڑدو
اور نوح کو وحی ہوئی تمہاری قوم سے مسلمان نہ ہوں گے مگر جتنے ایمان لاچکے تو غم نہ کھا اس پر جو وہ کرتے ہیں ( ف۷٦ )
اور نوح ( علیہ السلام ) کی طرف وحی کی گئی کہ ( اب ) ہرگز تمہاری قوم میں سے ( مزید ) کوئی ایمان نہیں لائے گا سوائے ان کے جو ( اس وقت تک ) ایمان لا چکے ہیں ، سو آپ ان کے ( تکذیب و استہزا کے ) کاموں سے رنجیدہ نہ ہوں