फिर जब देखा कि उनके हाथ खाने की तरफ़ नहीं बढ़ रहे हैं तो खटक गए और दिल ही दिल में उन से डरे, उन्होंने कहा कि डरो नहीं हम लूत (अलै॰) की क़ौम की तरफ़ भेजे गए हैं।
توجب دیکھا ان کے ہاتھ اُس کی طرف نہیں پہنچ رہے تو انہیں اجنبی جانااور ان سے ایک قسم کاخوف محسوس کیا،انہوں نے کہا: ’’ڈرو نہیں بلاشبہ ہمیں قومِ لوط کی طرف بھیجا گیاہے۔‘‘
پھر جب دیکھا کہ ان کے ہاتھ اس کی طرف نہیں بڑھ رہے ہیں تو اس نے ان میں اجنبیت پائی اور ان کی طرف سے ایک خدشہ محسوس کیا ۔ وہ بولے کہ تم کوئی اندیشہ نہ کرو ، ہم تو قومِ لوط کی طرف بھیجے گئے ہیں ۔
مگر جب دیکھا کہ ان کے ہاتھ اس ( کھانے ) کی طرف نہیں بڑھ رہے تو انہیں اجنبی خیال کیا اور دل ہی دل میں ان سے خوف محسوس کیا ۔ انہوں نے کہا آپ ڈریں نہیں ۔ ہم تو ( اللہ کی طرف سے ) قومِ لوط کی طرف بھیجے گئے ہیں ۔
مگر جب دیکھا کہ ان کے ہاتھ کھانے پر نہیں بڑھتے تو وہ ان سے مشتبہ ہوگیا اور دل میں ان سے خوف محسوس کرنے لگا ۔ 76 انہوں نے کہا ڈرو نہیں ، ہم تو لوط کی قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں77 ۔
پھر جب ابراھیم ( علیہ السلام ) نے دیکھا ان کے ہاتھ کھانے کی طرف نہیں بڑھ رہے تو وحشت محسوس فرمائی اور دل ہی دل میں ان سے ڈرے فرشتوں نے کہاڈرئیے نہیں ہم تو قوم لوط کی طرف بھیجے گئے ہیں
مگر جب دیکھا کہ ان کے ہاتھ اس ( بچھڑے ) کی طرف نہیں بڑھ رہے ، تو وہ ان سے کھٹک گئے ، اور ان کی طرف سے دل میں خوف محسوس کیا ۔ ( ٤٠ ) فرشتوں نے کہا : ڈریے نہیں ، ہمیں ( آپ کو بیٹے کی خوشخبری سنانے اور ) لوط کی قوم کے پاس بھیجا گیا ہے ۔
پھرجب دیکھاکہ ان کے ہاتھ کھانے کی طرف نہیں بڑھ رہے ہیں توانہیں انجان سمجھ کردل میں خوف محسوس کرنے لگے وہ کہنے لگے:ڈرونہیں ہم قوم لوط کی طرف بھیجے گئے ہیں
پھر جب دیکھا کہ ان کے ہاتھ کھانے کی طرف نہیں پہنچتے ان کو اوپری سمجھا اور جی ہی جی میں ان سے ڈرنے لگا ، بولے ڈریے نہیں ہم قوم لوط کی طرف ( ف۱٤۹ ) بھیجے گئے ہیں ،
پھر جب ( ابراہیم علیہ السلام نے ) دیکھا کہ ان کے ہاتھ اس ( کھانے ) کی طرف نہیں بڑھ رہے تو انہیں اجنبی سمجھا اور ( اپنے ) دل میں ان سے کچھ خوف محسوس کرنے لگے ، انہوں نے کہا: آپ مت ڈریئے! ہم قومِ لوط کی طرف بھیجے گئے ہیں