और उसने अपने वालिदैन को तख़्त पर बिठाया और सब उसके लिए सज्दे में झुक गए, और यूसुफ़ (अलै॰) ने कहाः ऐ अब्बा जान! यह है मेरे ख़्वाब की ताबीर जो मैंने पहले देखा था, मेरे रब ने उसको सच्चा कर दिया और उसने मेरे साथ एहसान किया कि उसने मुझे क़ैद से निकाला और तुम सबको देहात से यहाँ लाया बाद में इसके कि शैतान ने मेरे और मेरे भाइयों के दरमियान फ़साद डाल दिया था, बेशक मेरा रब जो कुछ चाहता है उसकी उम्दा तदबीर कर लेता है, यक़ीनन वही जानने वाला, हिकमत वाला है।
اوراُس نے اپنے والدین کو اُٹھا کر تخت پر بٹھایا اورسب اُس کے لیے سجدے میں جھک گئے اوریوسف نے کہا: ’’اے میرے اباجان!یہ میرے اس سے پہلے کے خواب کی تعبیرہے، یقیناًمیرے رب نے اُسے سچا کر دیاہے اوربے شک اُس نے میرے ساتھ احسان کیاجب مجھے قید خانے سے نکالا اور آپ سب کو صحرا سے یہاں لے آیا،اس کے بعدکہ شیطان نے میرے اورمیرے بھائیوں کے درمیان جھگڑاڈال دیا تھا۔یقیناًمیرا رب جوچاہتاہے اس کی باریک تدبیرکرنے والاہے، یقیناوہ سب کچھ جاننے والا،کمال حکمت والا ہے۔
اور اس نے اپنے والدین کو تخت پر بٹھایا اور سب اس کیلئے سجدہ میں گر پڑے ۔ اور اس نے کہا: اے میرے باپ! یہ ہے میرے پہلے کے خواب کی تعبیر! میرے رب نے اس کو سچ کر دکھایا اور اس نے بڑے ہی کرم کے ساتھ میری خبر گیری فرمائی ، جبکہ مجھے قید خانے سے نکالا اور آپ لوگوں کو دیہات سے لایا ، بعد اس کے کہ شیطان نے میرے اور میرے بھائیوں کے درمیان فساد ڈلوا دیا تھا ۔ بیشک میرا رب جو کچھ چاہتا ہے ، اس کیلئے نہایت باریک بین اور دقیقہ رس ہے ۔ بیشک وہی علم وحکمت والا ہے ۔
اور ( دربار میں پہنچ کر ) اپنے ماں باپ کو تختِ شاہی پر ( اونچا ) بٹھایا اور سب اس کے سامنے سجدہ ( شکر ) میں جھک گئے ( اس وقت ) یوسف ( ع ) نے کہا اے بابا یہ میرے اس خواب کی تعبیر ہے جو ( بہت عرصہ ) پہلے میں نے دیکھا تھا جسے میرے پروردگار نے سچ کر دکھایا ہے اور اس نے مجھ پر بڑا احسان کیا کہ مجھے قید خانہ سے نکالا اور آپ لوگوں کو صحراء ( گاؤں ) سے یہاں ( شہر میں ) لایا ۔ بعد اس کے کہ شیطان نے میرے اور میرے بھائیوں کے درمیان اختلاف و فساد ڈال دیا تھا بے شک میرا پروردگار جو کام کرنا چاہتا ہے اس کی بہترین تدبیر کرنے والا ہے بلاشبہ وہ بڑا جاننے والا ، بڑا حکمت والا ہے ۔
﴿شہر میں داخل ہونے کے بعد﴾ اس نے اپنے والدین کو اٹھا کر اپنے پاس تخت پر بٹھایا اور سب اس کے آگے بے اختیار سجدے میں جھک گئے ۔ 70 یوسف ( علیہ السلام ) نے کہا ابا جان ، یہ تعبیر ہے میرے اس خواب کی جو میں نے پہلے دیکھا تھا ، میرے رب نے اسے حقیقت بنا دیا ۔ اس کا احسان ہے کہ اس نے مجھے قید خانے سے نکالا ، اور آپ لوگوں کو صحرا سے لاکر مجھ سے ملایا حالانکہ شیطان میرے اور میرے بھائیوں کے درمیان فساد ڈال چکا تھا ۔ واقعہ یہ ہے کہ میرا ربّ غیر محسوس تدبیروں سے اپنی مشیّت پوری کرتا ہے ، بے شک وہ علیم اور حکیم ہے ۔
اور یوسف ( علیہ السلام ) نے تخت کے اوپر اپنے والدین کو بٹھایا اور وہ ( سب ) یوسف ( علیہ السلام ) کے سامنے سجدے میں گِر پڑے اور یوسف ( علیہ السلام ) نے کہا اے میرے اباجان!ی میرے ( اس ) خواب کی تعبیر ہے جسے میں نے پہلے دیکھا تھا جسے میرے پروردگارنے حقیقت بناکر دکھلادیا اور اس نے مجھ پر اس وقت احسان فرمایاجب مجھے قید خانے سے نکالا اور شیطان کے میرے اور بھائیوں کے درمیان فسادڈال دینے کے بعدآپ لوگوں کو دیہات سے یہاں لایا ۔ بلاشبہ میرارب جس کے لیے چاہے باریک تدبیریں کرنے والا ہے ۔ بے شک وہ جاننے والا حکمت والاہے
اور انہوں نے اپنے والدین کو تخت پر بٹھایا ، اور وہ سب ان کے سامنے سجدے میں گر پڑے ، ( ٦٢ ) اور یوسف نے کہا : ابا جان ! یہ میرے پرانے خواب کی تعبیر ہے جسے میرے پروردگار نے سچ کردکھایا ، ( ٦٣ ) اور اس نے مجھ پر بڑا احسان فرمایا کہ مجھے قید خانے سے نکال دیا ، اور آپ لوگوں کو دیہات سے یہاں لے آیا ۔ حالانکہ اس سے پہلے شیطان نے میرے اور میرے بھائیوں کے درمیان فساد ڈال دیا تھا ، ( ٦٤ ) حقیقت یہ ہے کہ میرا پروردگار جو کچھ چاہتا ہے ، اس کے لیے بڑی لطیف تدبیریں کرتا ہے ۔ بیشک وہی ہے جس کا علم بھی کامل ہے ، حکمت بھی کامل ۔
اور یوسف نے اپنے والدین کو اٹھ کر ( اپنے ) تخت پر بٹھایااوراس کے بھائی یوسف کے آ گے سجدہ میں گرگئے یوسف نے کہا:ا با جان یہ ہے میرے خواب کی تعبیر جو میں نے پہلے دیکھی تھی اللہ نے اسے حقیقت بنادیا اس نے اس وقت بھی مجھ پر احسان کیا جب مجھے قیدسے نکالا اور اس وقت بھی جبکہ آ پ سب کو دیہات سے میرے یہاں لایاحالانکہ شیطان میرے اور میرے بھائیوں کے درمیان فتنہ کھڑاکرچکاتھابلاشبہ میرا رب جو چاہےاس کے لئے بہترین تدبیر کرنے والا ہے کیونکہ وہ سب کچھ جاننے والاحکمت والا ہے
اور اپنے ماں باپ کو تخت پر بٹھایا اور سب ( ف۲۲۰ ) اس کے لیے سجدے میں گرے ( ف۲۲۱ ) اور یوسف نے کہا اے میرے باپ یہ میرے پہلے خواب کی تعبیر ہے ( ف۲۲۲ ) بیشک اسے میرے رب نے سچا کیا ، اور بیشک اس نے مجھ پر احسان کیا کہ مجھے قید سے نکالا ( ف۲۲۳ ) اور آپ سب کو گاؤں سے لے آیا بعد اس کے کہ شیطان نے مجھ میں اور میرے بھائیوں میں ناچاقی کرادی تھی ، بیشک میرا رب جس بات کو چاہے آسان کردے بیشک وہی علم و حکمت والا ہے ( ف۲۲٤ )
اور یوسف ( علیہ السلام ) نے اپنے والدین کو اوپر تخت پر بٹھا لیا اور وہ ( سب ) یوسف ( علیہ السلام ) کے لئے سجدہ میں گر پڑے ، اور یوسف ( علیہ السلام ) نے کہا: اے ابا جان! یہ میرے ( اس ) خواب کی تعبیر ہے جو ( بہت ) پہلے آیا تھا ( اکثر مفسرین کے نزدیک اسے چالیس سال کا عرصہ گزر گیا تھا ) اور بیشک میرے رب نے اسے سچ کر دکھایا ہے ، اور بیشک اس نے مجھ پر ( بڑا ) احسان فرمایا جب مجھے جیل سے نکالا اور آپ سب کو صحرا سے ( یہاں ) لے آیا اس کے بعد کہ شیطان نے میرے اور میرے بھائیوں کے درمیان فساد پیدا کر دیا تھا ، اور بیشک میرا رب جس چیز کو چاہے ( اپنی ) تدبیر سے آسان فرما دے ، بیشک وہی خوب جاننے والا بڑی حکمت والا ہے