फिर जब अज़ीज़ ने देखा कि उसका कुर्ता पीछे से फटा है तो उसने कहा कि बेशक यह तुम औरतों की चाल है, और तुम्हारी चालें बहुत बड़ी होती हैं।
پھرجب شوہرنے دیکھا کہ یوسف کا قمیض پیچھے سے پھاڑاگیاہے تواس نے کہا: ’’یقینایہ تم عورتوں کے فریب میں سے ہے، بلاشبہ تم عورتوں کافریب بہت بڑاہے۔
تو جب اس نے اس کا کرتا پیچھے سے پھٹا ہوا دیکھا تو بول اٹھا کہ بیشک یہ تمہارا ہی چرتر ہے! اور تمہارے چرتر بڑے ہی فتنہ ہوتی ہیں!
پس جب اس ( خاوند ) نے یوسف کا کرتہ دیکھا کہ پیچھے سے پھٹا ہوا ہے تو عورت سے کہا یہ تمہاری مکاریوں سے ایک مکاری ہے بے شک تمہاری مکاریاں بڑی سخت ہوتی ہیں ۔
جب شوہر نے دیکھا کہ یوسف کا قمیص پیچھے سے پھٹا ہے تو اس نے کہا یہ تم عورتوں کی چالاکیاں ہیں ، واقعی بڑے غضب کی ہوتی ہیں تمہاری چالیں ۔
پس جب یوسف ( علیہ السلام ) کا قمیض زلیخا کے شوہر نے دیکھا کہ پیچھے سے پھٹی ہوئی ہے تو بول پڑا کہ بے شک یہ سب تم عورتوں کی چالاکیاں ہیں بلاشبہ تم عورتوں کی چالاکیاں بڑی ( خطرناک ) ہوتی ہیں
پھر جب شوہر نے دیکھا کہ ان کی قمیص پیچھے سے پھٹی ہے تو اس نے کہا کہ : یہ تم عورتوں کی مکاری ہے ، واقعی تم عورتوں کی مکاری بڑی سخت ہے ۔
پھرجب عورت کے خاوندنے یوسف کی قمیص پیچھے سے پھٹی دیکھی ( تواپنی بیوی سے ) کہنے لگا:یہ توتم عورتوں کی چال بازی ہے واقعی تمہاری چال بازیا ں بڑی ( خطرناک ) ہیں
پھر جب عزیز نے اس کا کر ُتا پیچھے سے چرا دیکھا ( ف۷٤ ) بولا بیشک یہ تم عورتوں کا چرتر ( فریب ) ہے بیشک تمہارا چرتر ( فریب ) بڑا ہے ( ف۷۵ )
پھر جب اس ( عزیزِ مصر ) نے ان کا قمیض دیکھا ( کہ ) وہ پیچھے سے پھٹا ہوا تھا تو اس نے کہا: بیشک یہ تم عورتوں کا فریب ہے ۔ یقیناً تم عورتوں کا فریب بڑا ( خطرناک ) ہوتا ہے