उस वक़्त अज़ीज़े-मिस्र की बीवी ने कहाः यही है वह जिसके बारे में तुम मुझे तअने दे रही थीं, मैंने हरचंद उससे अपना मतलब निकालना चाहा लेकिन यह बाल-बाल बचा रहा, और जो कुछ मैं उससे कह रही हूँ अगर न करेगा तो यक़ीनन क़ैद कर दिया जाएगा और बेशक यह बहुत ही बेइज़्ज़त होगा।
عزیزکی بیوی نے کہا: ’’یہی تو ہے وہ جس کے بارے میں تم نے مجھے ملامت کی تھی اورمیں نے اسے اُس کے نفس سے بہکایا تووہ بچ نکلااورواقعی اگر اس نے نہ کیاجومیں اسے حکم دیتی ہوں، تو ضرور وہ قیدکیاجائے گااوروہ ضرورذلیل ہونے والوں میں سے ہو جائے گا۔‘‘
وہ بولی کہ یہی ہے وہ جس کے بارے میں تم مجھے ملامت کر رہی تھیں! بیشک میں نے اس پر ڈورے ڈالے لیکن یہ بچ رہا ۔ اگر اس نے وہ نہ کیا جو میں اسے کہہ رہی ہوں تو وہ ضرور قید خانہ جائے گا اور ذلیل ہوگا ۔
عزیز کی بیوی نے کہا یہی وہ ہے جس کے بارے میں تم میری ملامت کرتی تھیں بے شک میں نے اس پر ڈورے ڈالے اور پھسلانے کی کوشش کی ۔ مگر وہ بچا ہی رہا ۔ ( ہاں البتہ اب برملا کہتی ہوں کہ ) اگر اس نے وہ نہ کیا جس کا میں اسے حکم دیتی ہوں تو پھر اسے ضرور قید کر دیا جائے گا ۔ اور ضرور ذلیل بھی ہوگا ۔
“ عزیز کی بیوی نے کہا ” دیکھ لیا! یہ ہے وہ شخص جس کے معاملہ میں تم مجھ پر باتیں بناتی تھیں ۔ بےشک میں نے اِسے رجہانے کی کوشش کی تھی مگر یہ بچ نِکلا ۔ اگر یہ میرا کہنا نہ مانے گا تو قید کیا جائے گا اور بہت ذلیل و خوار ہوگا ۔ 27
زلیخا بولی کہ یہی وہ شخص ہے جس کے بارے میں تم مجھے ملامت کرتی رہتی ہو اور با التحقیق میںنے اسے اپنا مطلب نکالنے کے لئے بہت پھسلایا لیکن یہ محفوظ رہا اور اگر جو میں اسے حکم دے رہی ہوں اسے پورا نہیں کر ے گاتو یہ ضرور قید میں ڈال دیا جائیگا اور بے عزت لوگوں میں سے بھی ہوجائے گا ۔
عزیز کی بیوی نے کہا : اب دیکھو ! یہ ہے وہ شخص جس کے بارے میں تم نے مجھے طعنے دیے تھے ۔ یہ بات واقعی سچ ہے کہ میں نے اپنا مطلب نکالنے کے لیے اس پر ڈورے ڈالے ، مگر یہ بچ نکلا ، اور اگر یہ میرے کہنے پر عمل نہیں کرے گا ، تو اسے قید ضرور کیا جائے گا ، اور یہ ذلیل ہو کر رہے گا ۔
( زلیخا ) کہنے لگی : یہ ہے جس کے بارے میں تم مجھے ملامت کیا کرتی تھی بیشک میں نے ہی اسے اپنی طرف مائل کرنے کی کوشش کی تھی مگروہ بچ نکلااوراگراب بھی اس نے میراکہنانہ ماناتو قید کر دیا جائے گا اور ذلیل ہو جائے گا
زلیخا نے کہا تو يہ ہیں وہ جن پر مجھے طعنہ دیتی تھیں ( ف۸۹ ) اور بیشک میں نے ان کا جِی لبھانا چاہا تو انہوں نے اپنے آپ کو بچایا ( ف۹۰ ) اور بیشک اگر وہ یہ کام نہ کریں گے جو میں ان سے کہتی ہوں تو ضرور قید میں پڑیں گے اور وہ ضرور ذلت اٹھائیں گے ( ف۹۱ )
۔ ( زلیخا کی تدبیر کامیاب ہوگئی تب ) وہ بولی: یہی وہ ( پیکرِ نور ) ہے جس کے بارے میں تم مجھے ملامت کرتی تھیں اور بیشک میں نے ہی ( اپنی خواہش کی شدت میں ) اسے پھسلانے کی کوشش کی مگر وہ سراپا عصمت ہی رہا ، اور اگر ( اب بھی ) اس نے وہ نہ کیا جو میں اسے کہتی ہوں تو وہ ضرور قید کیا جائے گا اور وہ یقینًا بے آبرو کیا جائے گا