यह इसलिए कि (अज़ीज़े-मिस्र) जान ले कि मैंने उसके पीठ पीछे उसकी ख़्यानत नहीं की, और बेशक अल्लाह ख़्यानत करने वालों की चाल को चलने नहीं देता।
یوسف نے کہا) ’’یہ اس لیے ہے کہ عزیز جان لے کہ یقینامیں نے عدم موجودگی میں اُس سے خیانت نہیں کی اور یقیناًاﷲ تعالیٰ خیانت کرنے والوں کے فریب چلنے نہیں دیتا۔‘‘
یہ اس لئے کہ وہ جان لے کہ میں نے پیٹھ پیچھے اس سے بے وفائی نہیں کی اور بیشک اللہ خائنوں کی چال کو چلنے نہیں دیتا ۔
۔ ( یوسف نے کہا ) یہ سب کچھ اس لئے کیا تاکہ وہ عزیز مصر کو ( مزید ) علم ہو جائے کہ میں نے اس کی پس پشت ( اس کی امانت میں ) خیانت نہیں کی اور یقینا اللہ خیانت کاروں کے مکر و فریب کو کامیاب نہیں ہونے دیتا ۔
﴿یوسف ( علیہ السلام ) نے 46 کہا﴾ اس سے میری غرض یہ تھی کہ ﴿عزیز﴾ یہ جان لے کہ میں نے درپردہ اس کی خیانت نہیں کی تھی ۔ اور یہ کہ جو خیانت کرتے ہیں ان کی چالوں کو اللہ کامیابی کی راہ پر نہیں لگاتا ۔
یہ ( سب اتہمام ) اس وجہ سے کیا تا کہ عزیز مصر ( خوب اچھی طرح ) جان لے کہ یقینا میں نے اس کی عدم موجودگی میں بھی اس کی خیانت نہیں اور بلاشبہ اللہ ( تعالیٰ ) خیانت کرنے والوں کی چالوں کو کامیاب نہیں ہونے دیتے ۔
۔ ( جب یوسف کو قید خانے میں اس گفتگو کی خبر ملی تو انہوں نے کہا کہ : ) یہ سب کچھ میں نے اس لیے کیا تاکہ عزیز کو یہ بات یقین کے ساتھ معلوم ہوجائے کہ میں نے اس کی غیر موجودگی میں اس کے ساتھ کوئی خیانت نہیں کی ، اور یہ بھی کہ جو لوگ خیانت کرتے ہیں اللہ ان کے فریب کو چلنے نہیں دیتا ۔
( یوسف نے کہا ) میں نے یہ سوال اسلئے کیا ہے تاکہ عزیز کو یقین ہوجائے کہ میں نے پوشیدہ طورپر اس کی عزت میں خیانت نہیں کی ہے اور بیشک اللہ خیانت کرنے والوں کی چال کو کامیاب نہیں ہونے دیتا ہے
یوسف نے کہا یہ میں نے اس لیے کیا کہ عزیز کو معلوم ہوجائے کہ میں نے پیٹھ پیچھے اس کی خیانت نہ کی اور اللہ دغا بازوں کا مکر نہیں چلنے دیتا ،
۔ ( یوسف علیہ السلام نے کہا: میں نے ) یہ اس لئے ( کیا ہے ) کہ وہ ( عزیزِ مصر جو میرا محسن و مربّی تھا ) جان لے کہ میں نے اس کی غیابت میں ( پشت پیچھے ) اس کی کوئی خیانت نہیں کی اور بیشک اﷲ خیانت کرنے والوں کے مکر و فریب کو کامیاب نہیں ہونے دیتا