और जब वे दाख़िल हुए जहाँ से उनके वालिद ने उनको हिदायत की थी, वह उनको बचा नहीं सकता था अल्लाह की किसी बात से, वह बस याक़ूब (अलै॰) के दिल में एक ख़्याल था जो उसने पूरा किया, बेशक वह हमारी दी हुई तालीम की वजह से साहिबे-इल्म था मगर अकसर लोग नहीं जानते।
اور جب وہ داخل ہوئے جہاں سے اُن کے باپ نے اُن کوہدایت کی تھی،وہ اﷲ تعالیٰ کی طرف سے آنے والی کوئی چیزان سے ہٹانہیں سکتاتھامگر یعقوب کے دل میں ایک تمنا تھی جس کو اُس نے پوراکیااوربلاشبہ وہ یقیناصاحبِ علم تھااس لئے کہ ہم نے اسے سکھایا تھا لیکن اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں۔
اور جب وہ داخل ہوئے جہاں سے ان کے باپ نے ان کو ہدایت کی تھی تو وہ اللہ کے مقابل میں ان کے کچھ کام آنے والا نہ تھا ، بس یعقوب کے دل میں ایک خیال تھا جو اس نے پورا کرلیا اور وہ بیشک اس علم سے بہرہ ور تھا ، جو ہم نے اس کو سکھایا تھا لیکن اکثر لوگ علم نہیں رکھتے ۔
اور جب وہ لوگ ( مصر میں ) اسی طرح داخل ہوئے جس طرح ان کے باپ نے انہیں حکم دیا تھا ان کا اس طرح داخل ہونا انہیں خدا ( کی مشیت اور اس کی تقدیر ) سے بچا تو نہیں سکتا تھا مگر یہ ( احتیاطی تدبیر ) یعقوب کے دل میں ایک تمنا تھی جسے انہوں نے پورا کر لیا بے شک وہ ہماری دی ہوئی تعلیم سے صاحبِ علم تھا لیکن اکثر لوگ ( اس حقیقت کو ) نہیں جانتے ۔
اور واقعہ یہ بھی ہوا کہ جب وہ اپنے باپ کی ہدایت کے مطابق شہر میں ﴿متفرق دروازوں سے﴾ داخل ہوئے تو اس کی یہ احتیاطی تدبیر اللہ کی مشیّت کے مقابلے میں کچھ بھی کام نہ آسکی ۔ ہاں بس یعقوب ( علیہ السلام ) کے دل میں جو ایک کھٹک تھی اسے دور کرنے کے لیے اس نے اپنی سی کوشش کر لی ۔ بے شک وہ ہماری دی ہوئی تعلیم سے صاحب علم تھا مگر اکثر لوگ معاملہ کی حقیقت کو جانتے نہیں ہیں ۔ 54 ؏ ۸
اور جب وہ ( مصر میں ) داخل ہوئے جس طرح ان کے والد نے انہیں حکم دیا تھا ۔ یہ حکم اللہ ( تعالیٰ ) کی تقدیر میںسے ان سے کچھ ٹال نہیں سکتا صرف یہ ایک تدبیر تھی یعقوب ( علیہ السلام ) کے دل میں جسے انہوں نے پورا کیا ۔ اور بلا شبہ وہ ( بڑے ) علم والے تھے ہمارے ان کو علم سکھانے کی وجہ سے لیکن اکثر لوگ ( اس حقیقت ) کو نہیں جانتے ۔
اور جب وہ ( بھائی ) اسی طرح ( مصر میں ) داخل ہوئے جس طرح ان کے والد نے کہا تھا ، تو یہ عمل اللہ کی مشیت سے ان کو ذرا بھی بچانے والا نہیں تھا ، لیکن یعقوب کے دل میں ایک خواہش تھی جو انہوں نے پوری کرلی ۔ بیشک وہ ہمارے سکھائے ہوئے علم کے حامل تھے ، لیکن اکثر لوگ ( معاملے کی حقیقت ) نہیں جانتے ( ٤٤ )
چنانچہ جیسے ان کے باپ نے ( شہر میں ) داخل ہونے کاحکم دیاتھاویسے ہی وہ اس میں داخل ہوئے اس کی یہ تدبیراللہ کی کسی تدبیرکوٹال نہیں سکتی تھی یہ تومحض یعقوب کے دل کا ارمان تھاجسے اس نے پورا کیا تھابیشک وہ ہماری دی ہوئی تعلیم کی وجہ سے صاحب علم تھامگراکثر لوگ ( یہ حقیقت ) نہیں جانتے
اور جب وہ داخل ہوئے جہاں سے ان کے باپ نے حکم دیا تھا ( ف۱٦۱ ) وہ کچھ انھیں کچھ انھیں اللہ سے بچا نہ سکتا ہاں یعقوب کے جی کی ایک خواہش تھی جو اس نے پوری کرلی ، اور بیشک وہ صاحب علم ہے ہمارے سکھائے سے مگر اکثر لوگ نہیں جانتے ( ف۱٦۲ )
اور جب وہ ( مصر میں ) داخل ہوئے جس طرح ان کے باپ نے انہیں حکم دیا تھا ، وہ ( حکم ) انہیں اﷲ ( کی تقدیر ) سے کچھ نہیں بچا سکتا تھا مگر یہ یعقوب ( علیہ السلام ) کے دل کی ایک خواہش تھی جسے اس نے پورا کیا ، اور ( اس خواہش و تدبیر کو لغو بھی نہ سمجھنا ، تمہیں کیا خبر! ) بیشک یعقوب ( علیہ السلام ) صاحبِ علم تھے اس وجہ سے کہ ہم نے انہیں علمِ ( خاص ) سے نوازا تھا مگر اکثر لوگ ( ان حقیقتوں کو ) نہیں جانتے