उन्होंने कहाः उसकी सज़ा यह है कि जिस शख़्स के सामान में मिले पस वही शख़्स अपनी सज़ा है, हम लोग ज़ालिमों को ऐसी ही सज़ा दिया करते हैं।
اُنہوں نے کہا: ’’اُس کی جزایہ ہے کہ جس کے کجاوے میں وہ پایا جائے سووہی اس کی جزاہے ،ہم ظالموں کوایسے ہی جزادیتے ہیں۔‘‘
وہ بولے: اس کی سزا؟ جس کے کجاوے میں چیز ملے ، وہ اس کی سزا میں دھر لیا جائے ۔ ہم ایسے ظالموں کو اسی طرح سزا دیا کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا اس کی سزا یہ ہے کہ جس کے سامان سے مل جائے وہ خود ہی اس کی سزا ہے ہم اسی طرح ظلم کرنے والوں کو سزا دیتے ہیں ۔
انہوں نے کہا اس کی سزا ؟ جس کے سامان میں سے یہ چیز نکلے وہ آپ ہی اپنی سزا میں رکھ لیا جائے ، ہمارے ہاں تو ایسے ظالموں کو سزا دینے کا یہی طریقہ ہے ۔ 58
انہوں نے جواب میں کہا اس کی یہ ہے کہ جس کے سامان میں وہ پیالہ ملے پس وہی شخص اپنی سزا جئے ہم ظالموں کو اسی طرح سزا دیا کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا : اس کی سزا یہ ہے کہ جس کے کجاوے میں سے وہ ( پیالہ ) مل جائے ، وہ خود سزا میں دھر لیا جائے ۔ جو لوگ ظلم کرتے ہیں ، ہم ان کو ایسی ہی سزا دیا کرتے ہیں ، ( ٤٨ )
برادران یوسف کہنے لگے: جس کے سامان میں وہ پایاجائے وہی اس کابدلہ ہے ہم ( اپنے ہاں ) ظالموں کو اسی طرح سزادیتے ہیں
بولے اس کی سزا یہ ہے کہ جس کے اسباب میں ملے وہی اس کے بدلے میں غلام بنے ( ف۱۷۰ ) ہمارے یہاں ظالموں کی یہی سزا ہے ( ف۱۷۱ )
انہوں نے کہا: اس کی سزا یہ ہے کہ جس کے سامان میں سے وہ ( پیالہ ) برآمد ہو وہ خود ہی اس کا بدلہ ہے ( یعنی اسی کو اس کے بدلہ میں رکھ لیا جائے ) ، ہم ظالموں کو اسی طرح سزا دیتے ہیں