तुम लोग अपने वालिद के पास जाओ और कहो कि ऐ हमारे अब्बा जान! आपके बेटे ने चोरी की और हम वही बात कह रहे हैं जो हमको मालूम हुई, हम कुछ ग़ैब की हिफ़ाज़त करने वाले न थे।
تم اپنے والدکے پاس جاؤ۔سواس سے کہو: ’’اے ہمارے اباجان! یقیناًآپ کے بیٹے نے چوری کی ہے اورہم نے توصرف اسی بات کی گواہی دی ہے جو ہمیں معلوم ہے اورغیب کی حفاظت کرنے والے توہم نہیں ہیں۔
تم لوگ اپنے باپ کے پاس جاؤ اور ان سے کہو کہ اے ہمارے باپ! آپ کے بیٹے نے چوری کی اور ہم نے وہی بات کہی جو ہمارے علم میں آئی ، ہم غیب کے نگہبان نہیں ہیں ۔
لہٰذا تم لوگ اپنے باپ کے پاس واپس جاؤ ۔ اور جاکر کہو اے ہمارے باپ! آپ کے بیٹے ( بنیامین ) نے چوری کی ہے اور ہم نے اسی بات کی گواہی دی ہے ۔ جس کا ہمیں علم ہے اور ہم غیب کی نگہبانی کرنے والے نہیں ہیں ( غیبی باتوں کی ہمیں خبر نہیں ہے ) ۔
تم جا کر اپنے والد سے کہو کہ ابا جان ، آپ کے صاحبزادے نے چوری کی ہے ، ہم نے اسے چوری کرتے ہوئے نہیں دیکھا ، جو کچھ ہمیں معلوم ہوا ہے بس وہی ہم بیان کر رہے ہیں ، اور غیب کی نگہبانی تو ہم نہ کر سکتے تھے ۔
تم سب اپنے والدصاحب کے پاس جاؤ پس ( انہیں ) بتلاؤکہ اے ہمارے ابا جان بلا شبہ آپ کے بیٹے نے چوری کی ہے اور ہم نے وہی بات کہی ہے جو ہمارے علم میں آئی ہے اور ہم غیب سے با خبر تو نہیں تھے ۔
جاؤ ۔ اپنے والد کے پاس واپس جاؤ ، اور ان سے کہو کہ : ابا جان ! آپ کے بیٹے نے چوری کرلی تھی اور ہم نے وہی بات کہی ہے جو ہمارے علم میں آئی ہے ، اور غیب کی نگہبانی تو ہمارے بس میں نہیں تھی ۔
تم اپنے باپ کے پاس جاکرکہو:اباجان!بلاشبہ آ پ کے بیٹے نے چوری کی ہے ہم نے وہی گواہی دی جو ہم جانتے ہیں اور ہم پوشیدہ چیزوں کے محافظ نہیں ہیں ( یعنی کہ ہمیں کیا معلوم تھاکہ بنیامین مصرجا کرچوری کرے گا )
اپنے باپ کے پاس لوٹ کر جاؤ پھر عرض کرو اے ہمارے باپ بیشک آپ کے بیٹے نے چوری کی ( ف۱۸۷ ) اور ہم تو اتنی ہی بات کے گواہ ہوئے تھے جتنی ہمارے علم میں تھی ( ف۱۸۸ ) اور ہم غیب کے نگہبان نہ تھے ( ف۱۸۹ )
تم اپنے باپ کی طرف لوٹ جاؤ پھر ( جا کر ) کہو: اے ہمارے باپ! بیشک آپ کے بیٹے نے چوری کی ہے ( اس لئے وہ گرفتار کر لیا گیا ) اور ہم نے فقط اسی بات کی گواہی دی تھی جس کا ہمیں علم تھا اور ہم غیب کے نگہبان نہ تھے