और जिसका वादा हम उनसे कर रहे हैं उसका कुछ हिस्सा हम आपको दिखा दें या हम आपको वफ़ात दे दें, पस आप के ऊपर सिर्फ़ पहुँचा देना है और हमारे ऊपर है हिसाब लेना।
اورجس کی ہم انہیں دھمکی دے رہے ہیں اگراس کا کچھ حصہ ہم آپ کو دکھا دیں یا واقعتاہم آپ کواٹھالیں توبلاشبہ آپ کے ذمے صرف پہنچا دینا ہے اور ہمارے ذمے حساب لینا ہے۔
اور جس چیز کی ہم ان کو دھمکی دے رہے ہیں ، اس کا کچھ حصہ یا تو ہم تم کو دکھائیں گے ، یا ہم تم کو وفات دے دیں گے ۔ پس تمہارے اوپر صرف پہنچا دینے کی ذمہ داری ہے ، حساب کی ذمہ داری ہم پر ہے ۔
اور اگر ہم آپ کو کچھ وہ باتیں آنکھوں سے دکھا دیں جن کا ہم ان ( کفار ) سے وعدہ وعید کر رہے ہیں یا ہم ( ان کے ظاہر ہونے سے پہلے ) آپ کو اٹھا لیں بہرحال ( ہمارا پیغام ) پہنچانا آپ کا کام ہے اور حساب لینا ہمارا کام ہے ۔
اور اے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، جس برے انجام کی دھمکی ہم ان لوگوں کو دے رہے ہیں اس کا کوئی حصہ خواہ ہم تمہارے جیتے جی دکھا دیں یا اس کے ظہور میں آنے سے پہلے ہم تمہیں اٹھا لیں ، بہرحال تمہارا کام صرف پیغام پہنچا دینا ہے اور حساب لینا ہمارا کام ہے ۔ 59
اور جن چیزوں ( عذاب وغیرہ ) کا وعدہ ہم نے ان کافروںسے کر رکھا ہے اس کا کچھ حصہ ہم تمہیں ( تمہاری زندگی ہی میں ) دکھادیں یا ( اس کے کھانے سے پہلے ہی ) ہم تمہیں دنیا سے بلالیں پس آپ ( ﷺ ) کے ذمے تو ( صرف ) پہنچادینا ہے اور ( ان سے ) حساب لینا ہماری ذمہ داری ہے
اور جس بات کی دھمکی ہم ان ( کافروں ) کو دیتے ہیں ، چاہے اس کا کوئی حصہ ہم تمہیں ( تمہاری زندگی ہی میں ) دکھا دیں ، یا ( اس سے پہلے ہی ) تمہیں دنیا سے اٹھا لیں ۔ بہرحال تمہارے ذمے تو صرف پیغام پہنچا دینا ہے ، اور حساب لینے کی ذمہ داری ہماری ہے ۔ ( ٣٩ ) ۔
( اے نبی ) جس ( عذاب ) کاہمارا وعدہ ہے اس سے کچھ حصہ خواہ آ پ کو جیتے جی دکھادیں یاآپ کی وفات کے بعدانہیں عذاب دیں ، آپ کی ذمہ داری توپیغام پہنچاناہی ہے اور حساب لیناہمارے ذمہ ہے
اور اگر ہمیں تمہیں دکھا دیں کوئی وعدہ ( ف۱۰۹ ) جو انھیں دیا جاتا ہے یا پہلے ہی ( ف۱۱۰ ) اپنے پاس بلائیں تو بہرحال تم پر تو ضرور پہنچانا ہے اور حساب لینا ( ف۱۱۱ ) ہمارا ذمہ ( ف۱۱۲ )
اور اگر ہم ( اس عذاب کا ) کچھ حصہ جس کا ہم نے ان ( کافروں ) سے وعدہ کیا ہے آپ کو ( حیاتِ ظاہری میں ہی ) دکھا دیں یا ہم آپ کو ( اس سے قبل ) اٹھا لیں ( یہ دونوں چیزیں ہماری مرضی پر منحصر ہیں ) آپ پر تو صرف ( احکام کے ) پہنچا دینے کی ذمہ داری ہے اور حساب لینا ہمارا کام ہے