बेशक इब्राहीम (अलै॰) एक उम्मत (की तरह) थे (जो) अल्लाह के फ़रमाँबरदार (और उसकी तरफ़) यकसू थे, और वे शिर्क करने वालों में से न थे।
یقیناابراہیم ایک اُمت تھے اﷲ تعالیٰ کا فرماں بردار اور ایک اللہ کی طرف ہو جانے والے اوروہ مشرکوں میں سے نہ تھے۔
بیشک ابراہیم ایک الگ امت تھے ، اللہ کے فرمانبردار اور اس کی طرف یکسو اور وہ مشرکین میں سے نہ تھا ۔
بے شک ابراہیم ( ع ) ( اپنی ذات میں ) ایک پوری امت تھے اللہ کے مطیع فرمان تھے ( سب سے کٹ کر ) یکسوئی سے ( خدا کی طرف ) مائل تھے اور ہرگز مشرکوں میں سے نہیں تھے ۔
واقعہ یہ ہے کہ ابراہیم ( علیہ السلام ) اپنی ذات سے ایک پوری امت تھا ، 119 اللہ کا مطیع فرمان اور یکسو ۔ وہ کبھی مشرک نہ تھا ۔
بے شک ابراہیم ( علیہ السلام ) مقتدا تھے یکسو رہتے ہوئے اللہ ( تعالیٰ ) کی فرمانبرداری کرنے والے تھے اور مشرکین میں سے نہیں تھے
بیشک ابراہیم ایسے پیشوا تھے جنہوں نے ہر طرف سے یکسو ہو کر اللہ کی فرمانبرداری اختیار کرلی تھی ، اور وہ ان لوگوں میں سے نہیں تھے جو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراتے ہیں ۔
بلاشبہ ابراہیم ( اپنی ذات میں ) ایک امت تھے اللہ کے فرمابردار اور یکسورہنے والے تھے وہ ہرگز مشرک نہ تھے
یشک ابراہیم ایک امام تھا ( ف۳۷۵ ) اللہ کا فرمانبردار اور سب سے جدا ( ف۲۷٦ ) اور مشرک نہ تھا ، ( ف۲۷۷ )
بیشک ابراہیم ( علیہ السلام تنہا ذات میں ) ایک اُمت تھے ، اللہ کے بڑے فرمانبردار تھے ، ہر باطل سے کنارہ کش ( صرف اسی کی طرف یک سُو ) تھے ، اور مشرکوں میں سے نہ تھے