और जिन लोगों ने शिर्क किया वे कहते हैं कि अगर अल्लाह चाहता तो हम उसके सिवा किसी चीज़ की इबादत न करते न हम और न हमारे बाप-दादा, और न हम उसके बग़ैर किसी चीज़ को हराम ठहराते, ऐसा ही उनसे पहले वालों ने किया था, पस रसूलों के ज़िम्मे तो सिर्फ़ साफ़-साफ़ पहुँचा देना ही है।
اورجن لوگوں نے شرک کیاہے انہوں نے کہاکہ اگراﷲ تعالیٰ چاہتاتونہ ہم کسی چیزکی عبادت کرتے اورنہ ہی ہمارے باپ دادااورنہ ہم اس کے بغیر کسی چیز کوحرام ٹھہراتے ان سے پہلے لوگوں نے بھی ایسا ہی کیاتورسولوں پرصاف صاف پہنچا دینے کے سوااورکچھ نہیں ہے
اور جن لوگوں نے شرک کیا ، وہ کہتے ہیں: اگر اللہ چاہتا تو ہم اس کے سوا کسی چیز کو نہ پوجتے ، نہ ہم نہ ہمارے اباء واجداد اور نہ ہم اس کے بغیر کسی چیز کو حرام ٹھہراتے ۔ یہی رویہ ان سے پہلے والوں نے اختیار کیا تو رسولوں پر واضح طور پر پہنچا دینے کے سوا اور کوئی ذمہ داری نہیں ۔
اور مشرک لوگ کہتے ہیں کہ اگر اللہ چاہتا تو ہم اور ہمارے آباء و اجداد اس کے سوا نہ کسی اور کی عبادت کرتے اور نہ ہی ہم اس کے حکم کے بغیر کسی چیز کو حرام کرتے ایسا ہی ان لوگوں نے کیا جو ان سے پہلے تھے ( بتاؤ ) پیغمبروں کے ذمے کھلا پیغام دینے کے سوا اور کیا ہے؟
یہ مشرکین کہتے ہیں اگر اللہ چاہتا تو نہ ہم اور نہ ہمارے باپ دادا اس کے سوا کسی اور کی عبادت کرتے اور نہ اس کے حکم کے بغیر کسی چیز کو حرام ٹھہراتے ۔ 30 ایسے ہی بہانے ان سے پہلے کے لوگ بھی بناتے رہے ہیں ۔ 31 تو کیا رسولوں پر صاف صاف بات پہنچا دینے کے سوا اور بھی کوئی ذمہ داری ہے؟
اور مشرکین نے کہااگر اللہ ( تعالیٰ ) چاہتے تو ہم اس کے علاوہ کسی کی بھی عبادت نہ کرتے نہ ہم نہ ہمارے باپ دادا اور نہ ہی ہم اس کے ( حکم کے ) بغیر کسی بھی چیز کو حرام قرار دیتے ۔ یہی ( فضول وبے ہودہ ) کام ان سے پہلے لوگوں نے بھی کیے تھے تو کیارسولوں پر ( اللہ تعالیٰ کے احکامات ) صاف صاف پہنچادینے کے علاوہ کوئی ذمہ داری ہے؟ ۔
اور جن لوگوں نے شرک اختیار کیا ہے ، وہ کہتے ہیں کہ اگر اللہ چاہتا تو ہم اس کے سوا کسی اور چیز کی عبادت نہ کرتے ، نہ ہم ، نہ ہمارے باپ دادا ، اور نہ ہم اس کے ( حکم کے ) بغیر کوئی چیز حرام قرار دیتے ۔ جو امتیں ان سے پہلے گذری ہیں انہوں نے بھی ایسا ہی کیا تھا ۔ لیکن پیغمبروں کی ذمہ داری اس کے سوا کچھ نہیں کہ وہ صاف صاف طریقے پر پیغام پہنچا دیں ۔ ( ١٦ )
یہ مشرک کہتے ہیں : اگر اللہ چاہتاتونہ ہم اللہ کے سواکسی چیز کی عبادت کرتے ہیں اور نہ ہمارے باپ دادا اور نہ ہی ہم اس کے حکم کے بغیرکسی چیز کو حرام قراردیتے ہیں ان سے پہلے لوگوں نے بھی یہی کچھ کیا تھارسولوں پر توصرف یہی ذمہ داری ہے کہ وہ واضح طور پر پیغام پہنچادیں
اور مشرک بولے اللہ چاہتا تو اس کے سوا کچھ نہ پوجنے نہ ہم اور نہ ہمارے باپ دادا اور نہ اس سے جدا ہو کر ہم کوئی چیز حرام ٹھہراتے ( ف٦۹ ) جیسا ہی ان سے اگلوں نے کیا ( ف۷۰ ) تو رسولوں پر کیا ہے مگر صاف پہنچا دینا ، ( ف۷۱ )
اور مشرک لوگ کہتے ہیں: اگر اللہ چاہتا تو ہم اس کے سوا کسی بھی چیز کی پرستش نہ کرتے ، نہ ہی ہم اور نہ ہمارے باپ دادا ، اور نہ ہم اس کے ( حکم کے ) بغیر کسی چیز کو حرام قرار دیتے ، یہی کچھ ان لوگوں نے ( بھی ) کیا تھا جو اِن سے پہلے تھے ، تو کیا رسولوں کے ذمہ ( اللہ کے پیغام اور احکام ) واضح طور پر پہنچا دینے کے علاوہ بھی کچھ ہے