क्या वे नहीं देखते कि अल्लाह ने जो चीज़ भी पैदा की है उसके साये दाएं तरफ़ और बाएं तरफ़ झुक जाते हैं अल्लाह को सज्दा करते हुए और वे सब आजिज़ हैं।
اور کیاوہ دیکھتے نہیں کہ جوکچھ اﷲ تعالیٰ نے پیداکیاہے ان کے سائے اﷲ تعالیٰ کو سجدہ کرتے ہوئے دائیں بائیں ڈھلتے ہیں اس حال میں وہ سب عاجزی کرنے والے ہیں۔
کیا انہوں نے غور نہیں کیا کہ خدا نے جو چیز بھی پیدا کی ہے ، ان کے سائے دہنے اور بائیں سے منقلب ہوتے ہیں ، اللہ کو سجدہ کرتے ہوئے اور ان پر فروتنی ہوتی ہے؟
کیا ان لوگوں نے کبھی اللہ کی پیدا کی ہوئی مختلف چیزوں میں غور نہیں کیا کہ ان کے سائے کس طرح اللہ کو سجدہ کرتے ہوئے دائیں بائیں جھکتے ہیں اس طرح وہ سب اپنے عجز کا اظہار کر رہے ہیں ۔
اور کیا یہ لوگ اللہ کی پیدا کی ہوئی کسی چیز کو بھی نہیں دیکھتے کہ اس کا سایہ کس طرح اللہ کے حضور سجدہ کرتے ہوئے دائیں اور بائیں گرتا ہے؟ 41 سب کے سب اس طرح اظہار عجز کر رہے ہیں ۔
کیا انہوں نے نہیںدیکھا ان چیزوں کی طرف جنہیں اللہ ( تعالیٰ ) نے پیدا فرمایا ہے کہ ان کے سائے اللہ ( تعالیٰ ) کو سجدہ کرتے ہوئے دائیں اوربائیں جھکے ہوئے ہوتے ہیںاور اپنی بے بسی کا اظہار کرتے رہتے ہیں
کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے جو چیز بھی پیدا کی ہے اس کے سائے اللہ کو سجدے کرتے ہوئے دائیں اور بائیں جھکے رہتے ہیں اور وہ سب عاجزی کا اظہار کر رہے ہوتے ہیں؟ ( ٢٢ )
کیا ان لوگوں نے اللہ کی مخلوق میں سے کچھ نہیں دیکھاکہ اس کاسایہ کیسے دائیں سے ( بائیں ) اور بائیں سے ( دائیں ) اللہ کے سامنے سجدہ کرتے ہوئے ڈھلتا رہتا ہے اور یہ سب چیزیں عاجز ہیں
اور کیا انہوں نے نہ دیکھا کہ جو ( ف۱۰۰ ) چیز اللہ نے بنائی ہے اس کی پرچھائیاں دائیں اور بائیں جھکتی ہیں ( ف۱۰۱ ) اللہ کو سجدہ کرتی اور وہ اس کے حضور ذلیل ہیں ( ف۱۰۲ )
کیا انہوں نے ان ( سایہ دار ) چیزوں کی طرف نہیں دیکھا جو اللہ نے پیدا فرمائی ہیں ( کہ ) ان کے سائے دائیں اور بائیں اَطراف سے اللہ کے لئے سجدہ کرتے ہوئے پھرتے رہتے ہیں اور وہ ( درحقیقت ) طاعت و عاجزی کا اظہار کرتے ہیں