और अल्लाह मिसाल बयान करता है एक ग़ुलाम ममलूक की जो किसी चीज़ पर इख़्तियार नहीं रखता, और एक शख़्स जिसको हमने अपने पास से अच्छा रिज़्क़ दिया है पस वे उसमें से छुपा कर और ज़ाहिर करके ख़र्च करता है, क्या ये बराबर होंगे, सारी तारीफ़ अल्लाह के लिए है, लेकिन अकसर लोग नहीं जानते।
اﷲ تعالیٰ نے ایک غلام کی مثال بیان کی ہے وہ کسی چیز پر اختیار نہیں رکھتااورایک شخص وہ ہے جسے ہم نے اپنی جناب سے اچھا رزق دیا ہے تووہ اس میں سے پوشیدہ اوراعلانیہ خرچ کرتاہے کیاوہ دونوں برابر ہیں؟ سب تعریف اﷲ تعالیٰ ہی کے لیے ہے،بلکہ ان میں سے اکثرلوگ نہیں جانتے۔
اللہ مثال بیان کرتا ہے ایک غلام مملوک کی ، جو کسی چیز پر اختیار نہیں رکھتا اور اس کی جس کو ہم نے اپنی جانب سے اچھا رزق دے رکھا ہے ، جس میں سے وہ پوشیدہ اور علانیہ خرچ کرتا ہے ۔ کیا یہ یکساں ہوں گے؟ شکر کا سزاوار اللہ ہے لیکن ان کے اکثر لوگ نہیں جانتے ۔
اللہ ایک مثال پیش کرتا ہے کہ ایک غلام ہے جو دوسرے کا مملوک ہے اور کسی چیز پر اختیار نہیں رکھتا اور ایک دوسرا ہے جسے ہم نے بہترین رزق عطا کر رکھا ہے اور وہ اس میں سے پوشیدہ اور علانیہ طور پر خرچ بھی کرتا ہے کیا وہ سب برابر ہو سکتے ہیں؟ الحمد ﷲ ( سب تعریفیں اللہ کے لئے ہیں ) مگر اکثر لوگ ( اتنی سیدھی بات بھی ) نہیں جانتے ۔
اللہ ایک مثال دیتا ہے 66 ۔ ایک تو ہے غلام ، جو دوسرے کا مملوک ہے اور خود کوئی اختیار نہیں رکھتا ۔ دوسرا شخص ایسا ہے جسے ہم نے اپنی طرف سے اچھا رزق عطا کیا ہے اور وہ اس میں سے کھلے اور چھپے خوب خرچ کرتا ہے ۔ بتاؤ ، کیا یہ دونوں برابر ہیں؟ ۔ ۔ ۔ ۔ الحمد للٰہ ، 67 مگر اکثر لوگ ﴿اس سیدھی بات کو﴾ نہیں جانتے ۔ 68
اللہ ( تعالیٰ ) ( خود ) ایک مثال دیتا ہے کہ ایک غلام ( جو خود ) کسی کی ملکیت میںہے کسی چیز کا اختیار نہیں رکھتا اورایک وہ شخص جسے ہم نے اپنا عمدہ رزق دے رکھا ہے جس میں سے وہ خفیہ اور علانیہ خرچ کرتا رہتا ہے کیا ( یہ ) دونوں ( آپس میں ) برابر ہوسکتے ہیں؟تمام تعریفیں اللہ ( تعالیٰ ) ہی کے لیے ہیں ۔ بلکہ ان میں سے اکثر جانتے ہی نہیں
اللہ ایک مثال دیتا ہے کہ ایک طرف ایک غلام ہے جو کسی کی ملکیت میں ہے ، اس کو کسی چیز پر کوئی اختیار نہیں ، اور دوسری طرف وہ شخص ہے جس کو ہم نے اپنے پاس سے عمدہ رزق عطا کیا ہے ، اور وہ اس میں سے پوشیدہ طور پر بھی اور کھلے بندوں بھی خوب خرچ کرتا ہے ۔ کیا یہ دونوں برابر ہوسکتے ہیں؟ ساری تعریفیں اللہ کی ہیں ، لیکن ان میں سے اکثر لوگ ( ایسی صاف بات بھی ) نہیں جانتے ۔
اللہ ایک مثال بیان کرتا ہے ایک غلام ہےجو خودکسی کی ملکیت ہے وہ کسی چیز کی قدرت نہیں رکھتا اور ایک اور دوسرا شخص ہے جسے ہم نے عمدہ رزق عطا کیا پھروہ اس میں سے خفیہ اور اعلا نیہ طورپرخرچ کرتا ہے کیا یہ دونوں برابرہوسکتے ہیں ؟سب تعریف اللہ ہی کے لئے ہے بلکہ اکثرلوگ ( یہ بات بھی ) نہیں جانتے
اللہ نے ایک کہاوت بیان فرمائی ( ف۱٦۱ ) ایک بندہ ہے دوسرے کی ملک آپ کچھ مقدور نہیں رکھتا اور ایک جسے ہم نے اپنی طرف سے اچھی روزی عطا فرمائی تو وہ اس میں سے خرچ کرتا ہے چھپے اور ظاہر ( ف۱٦۲ ) کیا وہ برابر ہوجائیں گے ( ف۱٦۳ ) سب خوبیاں اللہ کو ہیں بلکہ ان میں اکثر کو خبر نہیں ( ف۱٦٤ )
اللہ نے ایک مثال بیان فرمائی ہے ( کہ ) ایک غلام ہے ( جو کسی کی ) ملکیت میں ہے ( خود ) کسی چیز پر قدرت نہیں رکھتا اور ( دوسرا ) وہ شخص ہے جسے ہم نے اپنی طرف سے عمدہ روزی عطا فرمائی ہے سو وہ اس میں سے پوشیدہ اور ظاہر خرچ کرتا ہے ، کیا وہ برابر ہو سکتے ہیں ، سب تعریفیں اللہ کے لئے ہیں ، بلکہ ان میں سے اکثر ( بنیادی حقیقت کو بھی ) نہیں جانتے