और अल्लाह एक और मिसाल बयान करता है कि दो शख़्स हैं जिनमें से एक गूंगा है कोई काम नहीं कर सकता है और वह अपने मालिक पर बोझ है, वह उसको जहाँ भेजता है वह कोई काम दुरुस्त करके नहीं लाता, क्या वह और ऐसा शख़्स बराबर हो सकते हैं जो इंसाफ़ की तालीम देता है और वह एक सीधी राह पर है।
اور اﷲ تعالیٰ نے دوآدمیوں کی مثال بیان کی،ان میں سے ایک گونگا ہے جوکسی چیزپرقدرت نہیں رکھتا اوروہ اپنے آقاپر بوجھ ہے وہ جہاں بھی اسے بھیجتاہے وہ کوئی بھلائی نہیں لاتا ،کیا برابر ہے وہ اور جو انصاف کاحکم دیتاہے اوروہ سیدھے راستے پرہے؟
اور اللہ مثال بیان کرتا ہے دو شخصوں کی ، جن میں سے ایک گونگا ہے جو کسی چیز پر قادر نہیں اور وہ اپنے آقا پر ایک بوجھ ہے ، جہاں کہیں بھی وہ اس کو بھیجتا ہے وہ کوئی کام درست کرکے نہیں لاتا؟ کیا وہ اور وہ جو عدل کا حکم دیتا ہے اور وہ ایک سیدھی راہ پر ہے ، دونوں یکساں ہوں گے؟
اور اللہ دو آدمیوں کی مثال پیش کرتا ہے جن میں سے ایک گونگا ہے کسی بات پر قدرت نہیں رکھتا اور وہ اپنے آقا پر بوجھ ہے وہ اسے جدھر بھی بھیجے وہ کسی بھلائی کے ساتھ واپس نہیں آتا اور دوسرا وہ ہے جو عدل و انصاف کا حکم دیتا ہے اور خود راہِ راست پر قائم ہے کیا وہ ( پہلا ) اور یہ ( دوسرا ) برابر ہو سکتے ہیں؟
اللہ ایک اور مثال دیتا ہے ۔ دو آدمی ہیں ۔ ایک گونگا بہرا ہے ، کوئی کام نہیں کر سکتا ، اپنے آقا پر بوجھ بنا ہوا ہے ، جدھر بھی وہ اسے بھیجے کوئی بھلا کام اس سے بن نہ آئے ۔ دوسرا شخص ایسا ہے کہ انصاف کا حکم دیتا ہے اور خود راہ راست پر قائم ہے ۔ بتاؤ کیا یہ دونوں یکساں ہیں؟ 69 ؏ ١۰
اور اللہ ( تعالیٰ ) ( ایک اور ) مثال دیتا ہے کہ دو آدمی ہیں ان میں سے ایک گونگا ہے کسی چیز کی صلاحیت نہیں رکھتا اور وہ اپنے آقا پر ( بھی ) بوجھ ہے جہاں کہیں اسے بھیجا جائے خیر کی کوئی خبرنہ لائے کیا ایسا شخص اس شخص کے برابر ہوسکتا ہے جو اعتدال کی تعلیم ( بھی ) دیتا ہے اوروہ ( خودبھی ) سیدھے راستے پر ہے
اور اللہ ایک اور مثال دیتا ہے کہ دو آدمی ہیں ان میں سے ایک گونگا ہے جو کوئی کام نہیں کرسکتا ، اور اپنے آقا پر بوجھ بنا ہوا ہے ، وہ اسے جہاں کہیں بھیجتا ہے ، وہ کوئی ڈھنگ کا کام کر کے نہیں لاتا ، کیا ایسا شخص اس دوسرے آدمی کے برابر ہوسکتا ہے جو دوسروں کو بھی اعتدال کا حکم دیتا ہے اور خود بھی سیدھے راستے پر قائم ہے ؟
نیز اللہ ایک اور مثال بیان کرتا ہے:دوآدمی ہیں جن میں سے ایک گونگا ( بہرا ) کسی کی بات کی قدرت نہیں رکھتابلکہ وہ اپنے مالک پر بوجھ ہے ، مالک اسے جہاں کہیں بھی بھیجتا ہے وہ کوئی بھلائی لے کر نہیں آتا ، کیا ایساشخص دوسرے کے برابرہوسکتا ہےجو انصاف کے ساتھ حکم دیتا ہے اور صراط مستقیم پر گامزن ہے؟
اور اللہ نے کہاوت بیان فرمائی دو مرد ایک گونگا جو کچھ کام نہیں کرسکتا ( ف۱٦۵ ) اور وہ اپنے آقا پر بوجھ ہے جدھر بھیجے کچھ بھلائی نہ لائے ( ف۱٦٦ ) کیا برابر ہوجائے گا وہ اور وہ جو انصاف کا حکم کرتا ہے اور وہ سیدھی راہ پر ہے ، ( ف۱٦۷ )
اور اللہ نے دو ( ایسے ) آدمیوں کی مثال بیان فرمائی ہے جن میں سے ایک گونگا ہے وہ کسی چیز پر قدرت نہیں رکھتا اور وہ اپنے مالک پر بوجھ ہے وہ ( مالک ) اسے جدھر بھی بھیجتا ہے کوئی بھلائی لے کر نہیں آتا ، کیا وہ ( گونگا ) اور ( دوسرا ) وہ شخص جو ( اس منصب کا حامل ہے کہ ) لوگوں کو عدل و انصاف کا حکم دیتا ہے اور وہ خود بھی سیدھی راہ پر گامزن ہے ( دونوں ) برابر ہو سکتے ہیں