और जिस दिन हम हर उम्मत में से एक गवाह उठाएंगे, फिर इनकार करने वालों को हिदायत न दी जाएगी और न उनसे तौबा ली जाएगी।
اور جس دن ہم ہراُمت میں سے ایک گواہ اُٹھائیں گے پھران لوگوں کے لیے جنہوں نے کفرکیانہ اجازت دی جائے گی اور نہ ہی ان سے معافی کی درخواست کی جائے گی۔
اور ( خیال کرو اس دن کا ) جس دن ہم ہر امت میں سے ایک گواہ اٹھائیں گے ، پھر جن لوگوں نے کفر کیا ہوگا ، نہ ان کو عذر پیش کرنے کی اجازت دی جائے گی اور نہ ان سے یہ فرمائش ہوگی کہ وہ خدا کو راضی کریں ۔
اور جس دن ہم ہر امت سے ایک گواہ اٹھا کر کھڑا کریں گے پھر کافروں کو اجازت نہیں دی جائے گی اور نہ ہی ان سے اللہ کو راضی کرنے کی فرمائش کی جائے گی ۔
﴿انہیں کچھ ہوش بھی ہے کہ اس روز کیا بنے گی﴾ جب کہ ہم ہر امت میں سے ایک گواہ 80 کھڑا کریں گے ، پھر کافروں کو نہ حجتیں پیش کرنے کا موقع دیا جائے گا 81 نہ ان سے توبہ و استغفار ہی کا مطالبہ کیا جائے گا ۔ 82
اور اس دن ( جب ) ہم ہر امت ( کے مجمعے میں سے ) ایک گواہ ( کو ) اٹھائیںگے پھر کافروں کو ( کسی قسم کی صفائی پیش کرنے کی ) اجازت نہیں دی جائیگی اور نہ ہی ( اللہ تعالیٰ کو راضی کرلینے کی ) ان سے فرمائش کی جائے گی
اور اس دن کو یاد رکھو جب ہم ہر ایک امت میں سے ایک گواہ کھڑا کریں گے ۔ ( ٣٥ ) پھر جن لوگوں نے کفر اپنایا تھا انہیں ( عذر پیش کرنے کی ) اجازت نہیں دی جائے گی ، اور نہ ان سے یہ فرمائش کی جائے گی کہ وہ توبہ کریں ۔ ( ٣٦ )
اور جس دن ہم ہرامت میں سے گواہ کھڑاکریں گے توپھرکافروں کو نہ تو ( عذرپیش کرنے کی اجازت ) دی جائے گی اور نہ ہی توبہ کاموقع دیاجائے گا
اور جس دن ( ف۱۹۰ ) ہم اٹھائیں گے ہر امت میں سے ایک گواہ ( ف۱۹۱ ) پھر کافروں کو نہ اجازت ہو ( ف۱۹۲ ) نہ وہ منائے جائیں ، ( ف۱۹۳ )
اور جس دن ہم ہر اُمت سے ( اس کے رسول کو اس کے اعمال پر ) گواہ بنا کر اٹھائیں گے پھر کافر لوگوں کو ( کوئی عذر پیش کرنے کی ) اجازت نہیں دی جائے گی اور نہ ( اس وقت ) ان سے توبہ و رجوع کا مطالبہ کیا جائے گا