और न तो अपना हाथ गर्दन से बाँध लें और न खुला छोड़ दें कि आप बदहाल और आजिज़ बनकर रह जाएं।
اوراپناہاتھ نہ تواپنی گردن سے بندھا ہوارکھو اور نہ اُسے کھول دو،پوراکھولناکہ ملامت زدہ،تھکے ماندے ہوکر بیٹھ رہو۔
اور نہ تو اپنے ہاتھ کو اپنی گردن سے باندھے رکھو اور نہ اس کو بالکل کھلا ہی چھوڑ دو کہ ملامت زدہ اور درماندہ ہوکر بیٹھ رہو ۔
اور ( دیکھو ) نہ تو اپنا ہاتھ اپنی گردن سے باندھ لو اور نہ ہی اسے بالکل کھول دو کہ ( ایسا کرنے سے ) ملامت زدہ ( اور ) تہی دست ہو کر بیٹھ جاؤگے ۔
﴿٦﴾ نہ تو اپنا ہاتھ گردن سے باندھ رکھو اور نہ اسے بالکل ہی کھلا چھوڑ دو کہ ملامت زدہ اور عاجز بن کر رہ جاؤ ۔ 29
اور اپنے ہاتھ ( کنجوسی کی وجہ سے ) اپنی گردن کے گرد نہ باندھ کر رکھا کریں اور نہ ہی ( فضول خرچی میں ) اسے بالکل کھول کر رکھیں ( اگر ایسا کروگے ) تو تم ملامت زدہ خالی ہاتھ ہوکر بیٹھے رہ جاؤگے
اور نہ تو ( ایسے کنجوس بنو کہ ) اپنے ہاتھ کو گردن سے باندھ کر رکھو ، اور نہ ( ایسے فضول خرچ کہ ) ہاتھ کو بالکل ہی کھلا چھوڑ دو جس کے نتیجے میں تمہیں قابل ملامت اور قلاش ہو کر بیٹھنا پڑے ۔
اور نہ تواپنا ہاتھ گردن سے باندھ رکھو ( یعنی کنجوسی کرو ) اور نہ ہی ( فضول خرچ بن کر ) اسے پوری طرح کھلاچھوڑ دو ، ورنہ آپ لوگوں کی ملامت کے مستحق اور محتاجی سے تھکے ہارے ہو جائیں گے
اور اپنا ہاتھ اپنی گردن سے بندھا ہوا نہ رکھ اور نہ پورا کھول دے کہ تو بیٹھ رہے ملامت کیا ہوا تھکا ہوا ( ف۷۳ )
اور نہ اپنا ہاتھ اپنی گردن سے باندھا ہوا رکھو ( کہ کسی کو کچھ نہ دو ) اور نہ ہی اسے سارا کا سارا کھول دو ( کہ سب کچھ ہی دے ڈالو ) کہ پھر تمہیں خود ملامت زدہ ( اور ) تھکا ہارا بن کر بیٹھنا پڑے