और हम उनके दिलों पर पर्दा रख देते हैं कि वे उसको न समझें और उनके कानों में गिरानी पैदा कर देते हैं, और जब आप क़ुरआन में तन्हा अपने रब का ज़िक्र करते हो तो वे नफ़रत के साथ पीठ फेर लेते हैं।
اور ہم نے ان کے دلوں پرکئی پردے بنادیے ہیں اس سے کہ وہ اس کو سمجھیں اور ان کے کانوں میں بوجھ ہے ۔اورجب آپ قرآن میں اپنے رب کا،اُسی ایک کاذکرکرتے ہیں تووہ اپنی پیٹھوں پر بدکتے ہوئے پھرجاتے ہیں۔
اور ان کے دلوں پر حجاب اور ان کے کانوں میں ثقل پیدا کردیتے ہیں کہ نہ اس کو سمجھیں نہ سنیں ) اور جب تم قرآن میں تنہا اپنے رب ہی کا ذکر کرتے ہو تو وہ نفرت کے ساتھ پیٹھ پھیر لیتے ہیں ۔
اور ( ان کے پیہم انکار کی وجہ سے گویا ) ہم نے ان کے دلوں پر پردے ڈال دیے ہیں تاکہ وہ اسے نہ سمجھیں اور کانوں میں گرانی ( پیدا کر دیتے ہیں ) اور جب آپ قرآن میں اپنے واحد و یکتا پروردگار کا ذکر کرتے ہیں تو وہ لوگ نفرت کرتے ہوئے پچھلے پاؤں پلٹ جاتے ہیں ۔
اور ان کے دلوں پر ایسا غلاف چڑھا دیتے ہیں کہ وہ کچھ نہیں سمجھتے ، اور ان کے کانوں میں گرانی پیدا کر دیتے ہیں ۔ 51 اور جب تم قرآن میں اپنے ایک ہی رب کا ذکر کرتے ہو تو وہ نفرت سے منہ موڑ لیتے ہیں ۔ 52
اور ہم ان کے دلوں پر ایسا خول چڑھا دیتے ہیں کہ وہ قرآن کو نہ سمجھیں اور ان کے کانوں میں گرانی ( پیدا ) کردیتے ہیں اور جب آپ ( ﷺ ) قرآن میں صرف اپنے رب کا ذکر کرتے ہیں تو یہ پیٹھ پھیر کر نفرت کرتے ہوئے چلے جاتے ہیں
اور ہم ان کے دلوں پر ایسا غلاف چڑھا دیتے ہیں کہ وہ اسے سمجھتے نہیں اور ان کے کانوں میں گرانی پیدا کردیتے ہیں ۔ اور جب تم قرآن میں تنہا اپنے رب کا ذکر کرتے ہو تو یہ لوگ نفرت کے عالم میں پیٹھ پھیر کر چل دیتے ہیں ۔
ہم نے ان کے دلوں پر پردہ چڑھا دیا ہے کہ وہ اس ( قرآن ) کوسمجھ ہی نہ سکیں اور ان کے کانوں میں بوجھ ہے اور جب آپ قرآن میں اپنے اکیلے رب کاذکرکرتے ہیں تووہ منہ موڑکربھاگ جاتے ہیں
اور ہم نے ان کے دلوں پر غلاف ڈال دیے ہیں کہ اسے نہ سمجھیں اور ان کے کانوں میں ٹینٹ ( روئی ) ( ف۱۰۰ ) اور جب تم قرآن میں اپنے اکیلے رب کی یاد کرتے ہو وہ پیٹھ پھیر کر بھاگتے ہیں نفرت کرتے ،
اور ہم ان کے دلوں پر ( بھی ) پردے ڈال دیتے ہیں تاکہ وہ اسے سمجھ ( نہ ) سکیں اور ان کے کانوں میں بوجھ پیدا کر دیتے ہیں ( تاکہ اسے سن نہ سکیں ) ، اور جب آپ قرآن میں اپنے رب کا تنہا ذکر کرتے ہیں ( ان کے بتوں کا نام نہیں آتا ) تو وہ نفرت کرتے ہوئے پیٹھ پھیر کر بھاگ کھڑے ہوتے ہیں