और वे लगते थे कि तुम्हें फ़िले में डालकर उस चीज़ से हटा देने को हैं जिस की प्रकाशना हम ने तुम्हारी ओर की है, ताकि तुम उस से भिन्न चीज़ घड़कर हम पर थोपो, और तब वे तुम्हें अपना घनिष्ठ मित्र बना लेते
اوربلاشبہ قریب تھاوہ آپ کو ضرور بہکا دیں اس سے جوہم نے آپ کی طرف وحی کی ہے تاکہ آپ ہمارے اوپراس کے علاوہ کوئی بات گھڑ لائیں اور تب وہ آپ کو ضرور دلی دوست بنالیتے۔
اور بیشک قریب تھا کہ وہ تم کو فتنوں میں ڈال کر اس چیز سے ہٹادیں ، جو ہم نے تم پر وحی کی ہے تاکہ تم اس سے مختلف ہم پر افتراء کرکے پیش کرو اوت تب وہ تم کو اپنا گاڑھا دوست بنا لیتے ۔
۔ ( اے رسول ( ص ) ) یہ ( کافر ) اس بات میں کوشاں تھے ( اور اس کا ارادہ کر لیا تھا کہ ) آپ کو اس ( کتاب ) سے پھیر دیں جو ہم نے آپ کی طرف بذریعۂ وحی بھیجی ہے تاکہ آپ اس کے خلاف کوئی بات گڑھ گھڑ کر ہماری طرف منسوب کریں اور اس صورت میں وہ ضرور آپ کو اپنا گہرا دوست بنا لیتے ۔
اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، ان لوگوں نے اس کوشش میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی کہ تمہیں فتنے میں ڈال کر اس وحی سے پھیر دیں جو ہم نے تمہاری طرف بھیجی ہے تاکہ تم ہمارے نام پر اپنی طرف سے کوئی بات گھڑو ۔ 87 اگر تم ایسا کرتے تو وہ ضرور تمہیں اپنا دوست بنا لیتے ۔
۔ ( اے پیغمبر ﷺ! ) ان ( کفار ) نے پختہ ارادہ کرلیا تھا کہ جو وحی ہم نے آپ ( ﷺ ) کی طرف بھیجی ہے آپ ( ﷺ ) کو اس سے ہٹادیں تاکہ آپ ( ﷺ ) اس ( وحی ) کے سوا اور باتیں گھڑ کر ہماری طرف منسوب کردیں اور اس صورت میں وہ آپ ( ﷺ ) کو اپنا گہرا دوست بنالیتے
اور ( اے پیغمبر ) جو وحی ہم نے تمہارے پاس بھیجی ہے ، یہ ( کافر ) لوگ تمہیں فتنے میں ڈال کر اس سے ہٹانے لگے تھے ، تاکہ تم اس کے بجائے کوئی اور بات ہمارے نام پر گھڑ کر پیش کرو ، اور اس صورت میں یہ تمہیں اپنا گہرا دوست بنا لیتے ۔
اور قریب تھاکہ کفارمکہ ( ا ے محمد ) آپ کو اس دعوت توحیدسے بہکادیتے جس کا ہم نے آپ کو بذریعہ وحی حکم دیا ہے ، تاکہ اس کی بجائے آپ ہماری طرف کوئی جھوٹ منسوب کردیں اور پھرایسے وہ تمہیں اپنا گہرا دوست بنالیتے
اور وہ تو قریب تھا کہ تمہیں کچھ لغزش دیتے ہماری وحی سے جو ہم نے تم کو بھیجی کہ تم ہماری طرف کچھ اور نسبت کردو ، اور ایسا ہوتا تو وہ تم کو اپنا گہرا دوست بنالیتے ( ف۱٦٤ )
اور کفار تو یہی چاہتے تھے کہ آپ کو اس ( حکمِ الٰہی ) سے پھیر دیں جس کی ہم نے آپ کی طرف وحی فرمائی ہے تاکہ آپ اس ( وحی ) کے سوا ہم پر کچھ اور ( باتوں ) کو منسوب کر دیں اور تب آپ کو اپنا دوست بنا لیں