यदि हम चाहें तो वह सब छीन लें जो हम ने तुम्हारी ओर प्रकाशना की है, फिर इस के लिए हमारे मुक़ाबले में अपना कोई समर्थक न पाओगे
اوریقینااگرہم چاہیں توہم ضرور بہ ضرور لے جائیں اُس کوجوہم نے آپ کی طرف وحی کی ہے پھرآپ اس پر ہمارے مقابلے میں کوئی حمایتی نہ پائیں گے۔
اور اگر ہم چاہیں تو اس وحی کو سلب کرلیں جو ہم نے تم پر کی ہے ، پھر تم اس کیلئے ہمارے مقابلہ میں کوئی مددگار بھی نہ پاسکو گے ۔
اور اگر ہم چاہیں تو وہ سب کچھ سلب کر لیں جو ہم نے آپ کی طرف وحی کی ہے ۔ اور پھر آپ ہمارے مقابلہ میں کوئی وکیل ( حمایتی ) بھی نہ پائیں ( جو اسے واپس دلا سکے ) ۔
اور اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، ہم چاہیں تو وہ سب کچھ تم سے چھین لیں جو ہم نے وحی کے ذریعہ سے تم کو عطا کیا ہے ، پھر تم ہمارے مقابلے میں کوئی حمایتی نہ پاؤ گے جو اسے واپس دلا سکے ۔
اور اگر ہم چاہیں تو جس قدر ( وحی و کتاب ) ہم آپ کی طرف بھیجتے ہیں اسے ( دلوں سے ہی ) مٹاڈالیں پھر آپ ( ﷺ ) اس بارے میں ہمارے مقابلے میں کسی کو حمایتی ( مددگار ) نہ پائیں گے
اور اگر ہم چاہیں تو جو کچھ وحی ہم نے تمہارے پاس بھیجی ہے ، وہ ساری واپس لے جائیں ، پھر تم اسے واپس لانے کے لیے ہمارے مقابلے میں کوئی مددگار بھی نہ پاؤ ۔
اورجو کچھ ہم نے آپ کی طرف وحی کی ہے اگرہم چاہیں تو اسے واپس لے لیں پھراس کاروائی پر ہمارے خلاف آپ اپناکوئی مدد گارنہ پائیں گے
اور اگر ہم چاہتے تو یہ وحی جو ہم نے تمہاری طرف کی اسے لے جاتے ( ف۱۸۸ ) پھر تم کوئی نہ پاتے کہ تمہارے لیے ہمارے حضور اس پر وکالت کرتا
اور اگر ہم چاہیں تو اس ( کتاب ) کو جو ہم نے آپ کی طرف وحی فرمائی ہے ( لوگوں کے دلوں اور تحریری نسخوں سے ) محو فرما دیں پھر آپ اپنے لئے اس ( وحی ) کے لے جانے پر ہماری بارگاہ میں کوئی وکالت کرنے والا بھی نہ پائیں گے