याद करो, जब मूसा ने अपने युवक सेवक से कहा, "जब तक कि मैं दो दरियाओं के संगम तक न पहुँच जाऊँ चलना नहीं छोड़ूँगा, चाहे मैं यूँ ही दीर्घकाल तक सफ़र करता रहूँ।"
اورجب موسیٰ نے اپنے خادم سے کہا کہ میں باز نہیں آؤں گا حتیٰ کہ دودریاؤں کے سنگم پرپہنچ جاؤں یا میں زمانہ دراز تک چلتاہی رہوں گا۔
اور ( یاد کرو ) جبکہ موسیٰ نے اپنے شاگرد سے کہا کہ میں چلتا رہوں گا یہاں تک کہ یا تو دو دریاؤں کے ملنے کی جگہ پر پہنچ جاؤں یا اسی طرح سالہا سال چلتا ہی رہوں گا ۔
اور ( وہ وقت یاد کرو ) جب موسیٰ ( ع ) نے اپنے جوان سے کہا کہ میں برابر سفر جاری رکھوں گا یہاں تک کہ اس جگہ پہنچوں جہاں دو دریا اکٹھے ہوتے ہیں یا پھر ( یونہی چلتے چلتے ) سالہا سال گزار دوں گا ۔
﴿ ذرا ان کو وہ قصہ سناؤ جو موسیٰ ( علیہ السلام ) کو پیش آیا تھا﴾ جب کہ موسیٰ ( علیہ السلام ) نے اپنے خادم سے کہا تھا کہ میں اپنا سفر ختم نہ کروں گا جب تک کہ دونوں دریاؤں کے سنگم پر نہ پہنچ جاؤں ، ورنہ میں ایک زمانہ دراز تک چلتا ہی رہوں گا ۔ 57
اور جب ( حضرت ) موسیٰ ( علیہ السلام ) نے اپنے نوجوان ( شاگرد ) سے فرمایا کہ میں برابر چلتا رہوں گا یہاں تک کہ دو دریاؤں کے ملنے کی جگہ ( مجمع البحرین ) پہنچ جاؤں یا پھر زمانہ دراز تک چلتا ہی رہوں ۔
اور ( اس وقت کا ذکر سنو ) جب موسیٰ نے اپنے نوجوان ( شاگرد ) سے کہا تھا کہ : میں اس وقت تک اپنا سفر جاری رکھوں گا جب تک دو سمندروں کے سنگھم پر نہ پہنچ جاؤں ، ورنہ برسوں چلتا رہوں گا ۔ ( ٣٣ )
اور جب موسیٰ نے اپنے خادم سے کہا:میں توچلتاجائونگا یہاں تک کہ دو دریائوں کے ملاپ پر نہ پہنچ جائوں خواہ مجھے سالہاسال چلنا پڑے
اور یاد کرو جب موسیٰ ( ف۱۳۵ ) نے اپنے خادم سے کہا ( ف۱۳٦ ) میں باز نہ رہوں گا جب تک وہاں نہ پہنچوں جہاں دو سمندر ملے ہیں ( ف۱۳۷ ) یا قرنوں ( مدتوں تک ) چلا جاؤں ( ف۱۳۸ )
اور ( وہ واقعہ بھی یاد کیجئے ) جب موسٰی ( علیہ السلام ) نے اپنے ( جواں سال ساتھی اور ) خادم ( یوشع بن نون علیہ السلام ) سے کہا: میں ( پیچھے ) نہیں ہٹ سکتا یہاں تک کہ میں دو دریاؤں کے سنگم کی جگہ تک پہنچ جاؤں یا مدتوں چلتا رہوں