फिर जब वे दोनों संगम पर पहुँचे तो वे अपनी मछली से ग़ाफ़िल हो गए और उस (मछली) ने दरिया में सुरंग बनाती अपनी राह ली
چنانچہ جب وہ دونوں دو دریاؤں کے سنگم پرپہنچے تو دونوں اپنی مچھلی بھول گئے،سومچھلی نے سمندرمیں سُرنگ جیسا اپنا راستہ بنا لیا۔
پس جب وہ ان کے ملنے کی جگہ پہنچے تو وہ اپنی مچھلی بھول گئے اور اس نے دریا میں اپنی راہ لی ۔
تو جب وہ دونوں ان دونوں دریاؤں کے اکٹھا ہونے کی جگہ پر پہنچے تو وہ دونوں اپنی مچھلی کو بھول گئے اور اس نے دریا میں داخل ہونے کے لئے سرنگ کی طرح اپنا راستہ بنا لیا ۔
پس جب وہ ان کے سنگم پر پہنچے تو اپنی مچھلی سے غافل ہوگئے اور وہ نکل کر اس طرح دریامیں چلی گئی جیسے کہ کوئی سرنگ لگی ہو ۔
جب وہ دونوں ان دونوں ( دریاؤں ) کے ملنے کے مقام پر پہنچ گئے تو وہ دونوں اپنی مچھلی کو بھول گئے ، پس وہ مچھلی سمندر میں سرنگ کی طرح کا راستہ بناکر چلی گئی ۔
چنانچہ جب وہ ان کے سنگھم پر پہنچے تو دونوں اپنی مچھلی کو بھول گئے ، اور اس نے سمندر میں ایک سرنگ کی طرح کا راستہ بنا لیا ۔ ( ٣٤ )
پھرجب دریائوں کے ملاپ پر پہنچ گئے تو اپنی مچھلی کو بھول گئے اور اس مچھلی نے دریامیں سرنگ کی طرح اپنا راستہ بنالیا
پھر جب وہ دونوں ان دریاؤں کے ملنے کی جگہ پہنچے ( ف۱۳۹ ) اپنی مچھلی بھول گئے اور اس نے سمندر میں اپنی راہ لی سرنگ بناتی ،
سو جب وہ دونوں دو دریاؤں کے درمیان سنگم پر پہنچے تو وہ دونوں اپنی مچھلی ( وہیں ) بھول گئے پس وہ ( تلی ہوئی مچھلی زندہ ہوکر ) دریا میں سرنگ کی طرح اپنا راستہ بناتے ہوئے ( نکل گئی )