उन्हें पश्चाताप के दिन से डराओ, जबकि मामले का फ़ैसला कर दिया जाएगा, और उन का हाल यह है कि वे ग़फ़लत में पड़े हुए हैं और वे ईमान नहीं ला रहे हैं
اورآپ اُن لوگوں کو حسرت کے دن سے ڈرائیں جب معاملے کافیصلہ کردیاجائے گااوروہ غفلت میں ہیں اوروہ ایمان نہیں لاتے۔
اور ان لوگوں کو اس حسرت کے دن سے آگاہ کردو ، جبکہ معاملہ کا فیصلہ کردیا جائے گا اور یہ غفلت میں پڑے ہوئے ہیں اور ایمان نہیں لارہے ہیں ۔
اور ( اے رسول ( ص ) ) انہیں حسرت و ندامت کے دن سے ڈرائیں جبکہ ہر بات کا ( آخری ) فیصلہ کر دیا جائے گا ۔ اور یہ لوگ غفلت میں پڑے ہیں اور ایمان نہیں لاتے ۔
اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، اس حالت میں جبکہ یہ لوگ غافل ہیں اور ایمان نہیں لارہے ہیں ، انہیں اس دن سے ڈرا دو جبکہ فیصلہ کر دیا جائے گا اور پچھتاوے کے سوا کوئی چارہ کار نہ ہوگا ۔
۔ ( اے پیغمبرﷺ! ) آپ انہیں حسرت ( وافسوس ) والے دن سے ڈرائیے ، جب ( ہر بات کا ) فیصلہ کردیا جائے گا اور ( اس وقت ) یہ غفلت میں ( پڑے ) ہیں اور یہ ایمان نہیں لاتے ۔
اور ( اے پیغمبر ) ان کو اس پچھتاوے کے دن سے ڈرایے جب ہر بات کا آخری فیصلہ ہوجائے گا ، جبکہ یہ لوگ ( اس وقت ) غفلت میں ہیں ، اور ایمان نہیں لارہے ۔
نیز انہیں حسرت کے دن سے ڈرایئے جب ہرکام کا فیصلہ کیا جائے گا اور ( آج ) یہ غفلت میں ہیں اور ایمان نہیں لارہے ہیں
اور انھیں ڈر سناؤ پچھتاوے کے دن کا ( ف٦۰ ) جب کام ہوچکے گا ( ف٦۱ ) اور وہ غفلت میں ہیں ( ف٦۲ ) اور نہیں مانتے ،
اور آپ انہیں حسرت ( و ندامت ) کے دن سے ڈرائیے جب ( ہر ) بات کا فیصلہ کردیا جائے گا ، مگر وہ غفلت ( کی حالت ) میں پڑے ہیں اور ایمان لاتے ہی نہیں