और जब उनके पास अल्लाह की तरफ़ से एक रसूल आया जो सच्चा करने वाला था उस चीज़ का जो उनके पास है तो उन लोगों ने जिनको किताब दी गई थी, अल्लाह की किताब को इस तरह पीठ पीछे फेंक दिया, गोया वे उसे जानते ही नहीं।
اور جب اُن کے پاس اﷲ تعالیٰ کی طرف سے کوئی رسول آیاجواُ س چیزکے لیے تصدیق کرنے والاہے جو اُن کے پاس ہے تواُن لوگوں میں سے ایک گروہ نے جنہیں کتاب دی گئی تھی ، اﷲ تعالیٰ کی کتاب کواپنی پشتوں کے پیچھے پھینک دیا،گویاوہ جانتے ہی نہیں۔
اور جب ان کے پاس اللہ کی طرف سے ایک رسول ان ( پیشین گوئیوں ) کے مطابق آیا جو ان کے پاس موجود ہیں ، تو ان لوگوں نے ، جن کو کتاب دی گئی تھی ، اللہ کی کتاب کو اس طرح پیٹھ پیچھے پھینکا ، گویا اس سے آشنا ہی نہیں ۔
اور جب ان کے پاس اللہ کی طرف سے وہ رسول ( حضرت محمد ( ص ) ) آیا جو ان کے پاس والی کتاب کی تصدیق کرنے والا ہے تو انہی اہل کتاب میں سے ایک گروہ نے کتابِ خدا ( توراۃ ) کو اس طرح پس پشت ڈال دیا کہ جیسے کہ وہ اسے جانتے ہی نہیں ۔
اور جب ان کے پاس اللہ کی طرف سے کو ئی رسول اس کتاب کی تصدیق و تائید کرتا ہوا آیا جو ان کے ہاں پہلے سے موجود تھی ، تو ان اہل کتاب میں سے ایک گروہ نے کتاب اللہ کو اس طرح پسِ پشت ڈالا ، گویا کہ وہ کچھ جانتے ہی نہیں ۔
اور جب ان کے پاس اﷲ ( تعالیٰ ) کی طرف سے ( وہ ) رسول ( ﷺ ) آئے جو اس ( کتاب ) کی جو ان کے پاس ہے تصدیق کرنے والے ہیں ( تو ) اہلِ کتاب میں سے ایک جماعت نے اﷲ ( تعالیٰ ) کی کتاب کو اپنی پیٹھوں کے پیچھے پھینک دیا گویا کہ وہ ( کچھ ) نہیں جانتے ۔ گویاکہ وہ ( کچھ ) جانتے ہی نہیں
اور جب ان کے پاس اللہ کی طرف سے ایک رسول آئے جو اس ( تورات ) کی تصدیق کر رہے تھے جو ان کے پاس ہے ، تو اہل کتاب میں سے ایک گروہ نے اللہ کی کتاب ( تورات و انجیل ) کو اس طرح پس پشت ڈال دیا گویا وہ کچھ جانتے ہی نہ تھے ( کہ اس میں نبی آخر الزماں ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کے بارے میں کیا ہدایات دی گئی تھیں )
اور جب ان کے پاس اللہ کی طرف سے کوئی ایسارسول آیاجوان کے پاس موجود کتاب کی تصدیق بھی کرتاتھاتوانہی اہل کتاب کے ایک گروہ نے اللہ کی کتاب کو یوں اپنے پسِ پشت ڈال دیاجیسے وہ ( اسے ) جانتے ہی نہیں
اور جب ان کے پاس تشریف لایا اللہ کے یہاں سے ایک رسول ( ف۱۷٤ ) ان کی کتابوں کی تصدیق فرماتا ( ف۱۷۵ ) تو کتاب والوں سے ایک گروہ نے اللہ کی کتاب پیٹھ پیچھے پھینک دی ( ف۱۷٦ ) گویا وہ کچھ علم ہی نہیں رکھتے ۔ ( ف۱۷۷ )
اور ( اسی طرح ) جب ان کے پاس اللہ کی جانب سے رسول ( حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) آئے جو اس کتاب کی ( اصلاً ) تصدیق کرنے والے ہیں جو ان کے پاس ( پہلے سے ) موجود تھی تو ( انہی ) اہلِ کتاب میں سے ایک گروہ نے اللہ کی ( اسی ) کتاب ( تورات ) کو پسِ پشت پھینک دیا ، گویا وہ ( اس کو ) جانتے ہی نہیں ( حالانکہ اسی تورات نے انہیں نبی آخرالزماں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تشریف آوری کی خبر دی تھی )