ऐ ईमान वालो! तुम “राअ़िना” न कहो बल्कि “उन्ज़ुरना” कहो और सुनो, और कुफ़्र करने वालों के लिए दर्दनाक सज़ा है।
اے ایمان والو! تم ’’رَاعِنَا(ہماری رعایت کریں)‘‘نہ کہو بلکہ’’اُنْظُرْنَا(ہماری طرف نظرکرم کیجئے)‘‘کہو اورسنو، اورکافروں کے لیے دردناک عذاب ہے
اے ایمان والو! تم راعنا نہ کہا کرو انظرنا کہا کرو اور توجہ سے سنا کرو اور کافروں کیلئے دردناک عذاب ہے ۔
اے ایمان والو ( پیغمبر ( ع ) سے ) راعنا نہ کہا کرو ( بلکہ ) انظرنا کہا کرو اور ( توجہ سے ان کی بات ) سنا کرو اور کافروں کے لئے دردناک عذاب ہے ۔
اے لوگو جو ایمان لائے ہو107 ؛ رَاعِنَا نہ کہا کرو ، بلکہ انظرنَا کہو اور توجّہ سے بات کو سنو 108 ، یہ کافر تو عذاب الیم کے مستحق ہیں ۔
اے ایمان والو! ’’ ‘‘ ( کے الفاظ ) نہ کہو اور ’’ ‘‘ ( کے الفاظ ) کہو اور ( شروع سے ہی توجہ سے ) سُنا کرو ( کہ یہ الفاظ کہنے کی ضرورت ہی نہ پڑے ) او رکافروں ہی کے لیے دردناک عذاب ہے ۔
ایمان والو ! ( رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) سے مخاطب ہوکر ) راعنا نہ کہا کرو ، اور انظرنا کہہ دیا کرو ۔ ( ٧٠ ) اور سنا کرو ۔ اور کافروں کے لیے دردناک عذاب ہے ۔
اے ایمان والوتم ( نبی سے بات کو دوہرانے کی درخواست کرتے وقت ) ’’راعنا‘‘نہ کہاکرو ( یعنی یہود نے ’’راعِناَ‘‘ رعایت کیجئے کی بجائے بگاڑکر ’’راعِینا‘‘ احمق کہناشروع کردیاتھا ) بلکہ ’’انظرنا‘‘کہو ( یعنی ہماری طرف توجہ فرمائیں ) اور ( بات کو پہلی ہی دفعہ ) توجہ سے سنا کرو اور کافروں کے لئے دردناک عذاب ہے
اے ایمان والو! ( ف۱۸۵ ) راعنا نہ کہو اور یوں عرض کرو کہ حضور ہم پر نظر رکھیں اور پہلے ہی سے بغور سنو ( ف۱۸٦ ) اور کافروں کے لئے دردناک عذاب ہے ۔ ( ف۱۸۷ )
اے ایمان والو! ( نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لئے ) رَاعِنَا مت کہا کرو بلکہ ( ادب سے ) اُنْظُرْنَا ( ہماری طرف نظرِ کرم فرمائیے ) کہا کرو اور ( ان کا ارشاد ) بغور سنتے رہا کرو ، اور کافروں کے لئے دردناک عذاب ہے