और जब इब्राहीम (अलै॰) को उसके रब ने कई बातों में आज़माया, तो उसने पूरा कर दिखाया, अल्लाह ने कहाः में तुमको सब लोगों का इमाम बनाउंगा, इब्राहीम ने कहाः और मेरी औलाद में से भी, अल्लाह ने कहाः मेरा अहद ज़ालिमों तक नहीं पहुँचता।
اورجب ابراہیم کواُس کے رب نے چند باتوں میں آزمایاتواُس نے اُن سب کو پوراکردیا،اﷲ تعالیٰ نے فرمایا: ’’یقیناًمیں تمہیں سب لوگوں کے لیے امام بنانے والاہوں‘‘،ابراہیم نے کہا: ’’اورمیری اولادمیں سے بھی‘‘ ؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’میراعہدظالموں کونہیں پہنچتا‘‘۔
اور ( یاد کرو ) جبکہ ابراہیم کو اس کے رب نے چند باتوں میں آزمایا تو وہ اس نے پوری کر دکھائیں ۔ فرمایا: بیشک میں تمہیں لوگوں کا پیشوا بناؤں گا ۔ اُس نے پوچھا: اور میری اولاد میں سے؟ فرمایا: میرا یہ عہد ان لوگوں کو شامل نہیں ہے ، جو ظالم ہوں گے ۔
۔ ( اور وہ وقت یاد کرو ) جب ابراہیم کا ان کے پروردگار نے چند باتوں کے ساتھ امتحان لیا ۔ اور جب انہوں نے پوری کر دکھائیں ارشاد ہوا ۔ میں تمہیں تمام انسانوں کا امام بنانے والا ہوں ۔ انہوں نے کہا اور میری اولاد ( میں سے بھی ( ؟ ارشاد ہوا: میرا عہدہ ( امامت ) ظالموں تک نہیں پہنچے گا ۔
یاد کرو کہ جب ابراہیم علیہ السلام کو اس کے رب نے چند باتوں میں آزمایا 124 اور وہ ان سب میں پورا اتر گیا ، تو اس نے کہا : ’’ میں تجھے سب لوگوں کا پیشوا بنانے والا ہوں‘‘ ۔ ابراہیم علیہ السلام نے عرض کیا : ’’ اور کیا میری اولاد سے بھی یہی وعدہ ہے ‘‘؟ اس نے جواب دیا: ’’ میرا وعدہ ظالموں سے متعلق نہیں ہے‘‘ 125 ۔
اور ( یاد کیجیے ) جب ( حضرت ) ابراہیم ( علیہ السلام ) کا ان کے رب نے کچھ باتوں کے ذریعے سے امتحان لیا پس انہوں نے وہ تمام باتیں پوری کردیں ، ( اﷲ تعالیٰ نے ) فرمایا: میں آپ کو لوگوں کا پیشوا بناؤں گا ۔ ( ابراہیم علیہ السلام نے ) عرض کی: اور میری اولاد میں سے بھی؟ ( اﷲ تعالیٰ نے ) فرمایا: ظالموں کو میرا یہ وعدہ نہیں پہنچتا
اور ( وہ وقت یاد کرو ) جب ابراہیم کو ان کے پروردگار نے کئی باتوں سے آزمایا ، اور انہوں نے وہ ساری باتیں کیں ، اللہ نے ( ان سے ) کہا : میں تمہیں تمام انسانوں کا پیشوا بنانے والا ہوں ۔ ابراہیم نے پوچھا : اور میری اولاد میں سے؟ اللہ نے فرمایا میرا ( یہ ) عہد ظالموں کو شامل نہیں ہے ۔ ( ٨٠ )
اور جب ابراہیم کو ان کے رب نے کئی باتوں میں آزمایا توآپ ان میں پورے اترے ( اللہ نے ) فرمایا: میں تمہیں لوگوں کا امام بنانے والا ہوں ( ابراہیم نے ) پوچھا: کیا میری اولادسے ( بھی یہی وعدہ ہے ) فرمایا:’’ظالموں سے میرایہ وعدہ نہیں‘‘
اور جب ( ف۲۲۳ ) ابراہیم کو اس کے رب نے کچھ باتوں سے آزمایا ( ف۲۲٤ ) تو اس نے وہ پوری کر دکھائیں ( ف۲۲۵ ) فرمایا میں تمہیں لوگوں کا پیشوا بنانے والا ہوں عرض کی اور میری اولاد سے فرمایا میرا عہد ظالموں کو نہیں پہنچتا ۔ ( ف۲۲٦ )
اور ( وہ وقت یاد کرو ) جب ابراہیم ( علیہ السلام ) کو ان کے رب نے کئی باتوں میں آزمایا تو انہوں نے وہ پوری کر دیں ، ( اس پر ) اللہ نے فرمایا: میں تمہیں لوگوں کا پیشوا بناؤں گا ، انہوں نے عرض کیا: ( کیا ) میری اولاد میں سے بھی؟ ارشاد ہوا: ( ہاں! مگر ) میرا وعدہ ظالموں کو نہیں پہنچتا