Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

ऐ ईमान वालो! तुम पर मक़्तूलों का क़िसास लेना फ़र्ज़ किया जाता है, आज़ाद के बदले आज़ाद, ग़ुलाम के बदले ग़ुलाम, औरत के बदले औरत, फिर जिसको उसके भाई की तरफ़ से कुछ माफ़ी हो जाए तो उसे चाहिए कि मुनासिब तरीक़े का ख़्याल रखे, और ख़ुशदिली के साथ उसको अदा करे, यह तुम्हारे रब की तरफ़ से एक आसानी और मेहरबानी है, अब इसके बाद भी जो शख़्स ज़्यादती करे उसके लिए दर्दनाक अज़ाब है।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اے لوگوجوایمان لائے ہو!تم پرمقتولوں کابدلہ لینافرض کر دیا گیا ہے۔ آزاد کے بدلے وہی آزاد قاتل،اور غلام کے بدلے وہی غلام قاتل اورعورت کے بدلے وہی قاتلہ عورت (قتل) ہوگی ،پھر جس کو اپنے بھائی سے کچھ بھی معافی مل جائے تومعروف طریقے سے پیچھا کرنا اورخوبی کے ساتھ اُس کو(دیت) اداکرنا ہے یہ ایک طرح کی آسانی اورمہربانی ہےتمہارے رب کی طرف سے ،پھر جو اس کے بعد جس نے زیادتی کی تواس کے لیے دردناک عذاب ہے۔

By Amin Ahsan Islahi

اے ایمان والو! تم پر مقتولوں کا قصاص لینا فرض ٹھہرایا گیا ہے: آزاد آزاد کے بدلے ، غلام غلام کے بدلے ، عورت عورت کے بدلے ۔ پس جس کسی کیلئے اس کے بھائی کی طرف سے کچھ رعایت کی گئی تو اس کیلئے دستور کی پیروی کرنا اور خوبی کے ساتھ اس کو ادا کرنا ہے ۔ یہ تمہارے رب کی طرف سے ایک قسم کی تخفیف اور مہربانی ہے ۔ تو اس کے بعد جو زیادتی کرے گا ، اس کیلئے دردناک عذاب ہے ۔

By Hussain Najfi

اے ایمان والو! ان کے بارے میں جو ( ناحق قتل کر دیئے گئے ہوں ) تم پر قصاص ( خون کا بدلہ خون ) لکھ دیا گیا ہے یعنی آزاد کے بدلے آزاد ، غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت ۔ ہاں جس ( قاتل ) کے لیے اس کے ( ایمانی ) بھائی ( مقتول کے ولی ) کی جانب سے کچھ ( قصاص ) معاف کر دیا جائے تو اس ( معاف کرنے والے ) کو ( چاہیے کہ ) نیکی کا اتباع کرے ( خون بہا کا مطالبہ کرنے میں سختی نہ کرے ) اور ( جسے معاف کیا گیا ہے اسے بھی چاہیے کہ ) خوش اسلوبی کے ساتھ ( خون بہا ) ادا کرے ۔ یہ تمہارے پروردگار کی طرف سے رعایت و رحمت ( اور آسانی و مہربانی ) ہے ۔ پس اس کے بعد بھی جو زیادتی کرے تو اس کیلئے دردناک عذاب ہے

By Moudoodi

اے لوگو! جو ایمان لائے ہو ، تمہارے لیے قتل کے مقدموں میں قصاص 176 کا حکم لکھ دیا گیا ہے ۔ آزاد آدمی نےقتل کیا ہو تو آزاد ہی سے بدلہ لیا جائے ، غلام قاتل ہو تو غلام ہی قتل کیا جائے ، اور عورت اس جرم کی مرتکب ہو تو اس عورت ہی سے قصاص177 لیا جائے ۔ ہاں اگر کسی قاتل کے ساتھ اس کا بھائی کچھ نرمی کرنے کے لیے تیار ہو ، 178 تو معروف طریقے179 کے مطابق خوں بہا کا تصفیہ ہونا چاہیے اور قاتل کو لازم ہے کہ راستی کے ساتھ خوں بہا ادا کرے ۔ یہ تمہارے رب کی طرف سے تخفیف اور رحمت ہے ۔ اس پر بھی جو زیادتی کرے ، 180 اس کے لیے درد ناک سزا ہےـ

By Mufti Naeem

اے ایمان والو! جو لگ ( جان بوجھ کر ناحق ) قتل کردیے جائیں ان کے بارے میں تم پر قصاص ( کا قانون ) لازم کردیا گیا ہے ، ( وہ قانون یہ ہے ) آزاد کو آزاد کے بدلے میں اور غلام کو غلام کے بدلے میں اور عورت کو عورت کے بدلے میں ( قتل کیا جائے گا ) پس وہ شخص جس کے لیے اس کے بھائی ( مقتول کے قصاص ) میں سے کوئی چیز معاف کردی جائے تو ( دیت کا ) اچھے طریقے سے ( مناسب ) مطالبہ کرنا ( وارث کا حق ہے اور دیت کا مال ) اس ( ورثاء ) کی طرف اسے خوش اسلوبی سے ادا کرنا ( قاتل کا ) فرض ہے ، یہ تمہارے رب کی طرف سے آسانی اور رحمت ہے ، پس جو اس کے بعد حد سے تجاوز کرے تو اس کے لیے دردناک عذاب ہے

By Mufti Taqi Usmani

اے ایمان والو ! جو لوگ ( جان بوجھ کر ناحق ) قتل کردییے جائیں ان کے بارے میں تم پر قصاص ( کا حکم ) فرض کردیا گیا ہے ، آزاد کے بدلے آزاد ، غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت ( ہی کو قتل کیا جائے ) ( ١٠٩ ) ، پھر اگر قاتل کو اس کے بھائی ) یعنی مقتول کے وارث ) کی طرف سے کچھ معافی دے دی جائے ( ١١٠ ) تو معروف طریقے کے مطابق ( خوں بہا کا ) مطالبہ کرنا ( وارث کا ) حق ہے ، اور اسے خوش اسلوبی سے ادا کرنا ( قاتل کا ) فرض ہے ۔ یہ تمہارے پروردگار کی طرف سے ایک آسانی پیدا کی گئی ہے اور ایک رحمت ہے ، اس کے بعد بھی کوئی زیادتی کرے تو وہ دردناک عذاب کا مستحق ہے ( ١١١ )

By Noor ul Amin

اے ایمان والو قتل ( کے مقدمات ) میں تم پر قصاص فرض کیا گیا اگر قاتل آزاد ہے تواس کے بدلے آزادقتل ہوگا ، غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت پھر اگرقاتل کو اس کابھائی قصاص معاف کردے تومعروف طریقے سے تصفیہ ہونا چاہیے اور قاتل دیت احسان سمجھتے ہوئے مقتول کے وارثوں کو ادا کرے یہ تمہارے رب کی طرف سے رخصت اور رحمت ہے اس کے بعدجوشخص زیادتی کرے اسے دردناک عذاب ہوگا

By Kanzul Eman

اے ایمان والوں تم پر فرض ہے ( ف۳٤۱ ) کہ جو ناحق مارے جائیں ان کے خون کا بدلہ لو ( ف۳۱۵ ) آزاد کے بدلے آزاد اور غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت ( ف۳۱٦ ) تو جس کے لئے اس کے بھائی کی طرف سے کچھ معافی ہوئی ۔ ( ف۳۱۷ ) تو بھلائی سے تقاضا ہو اور اچھی طرح ادا ، یہ تمہارے رب کی طرف سے تمہارا بوجھ پر ہلکا کرنا ہے اور تم پر رحمت تو اس کے بعد جو زیادتی کرے ( ف۳۱۸ ) اس کے لئے دردناک عذاب ہے

By Tahir ul Qadri

اے ایمان والو! تم پر ان کے خون کا بدلہ ( قصاص ) فرض کیا گیا ہے جو ناحق قتل کئے جائیں ، آزاد کے بدلے آزاد اور غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت ، پھر اگر اس کو ( یعنی قاتل کو ) اس کے بھائی ( یعنی مقتول کے وارث ) کی طرف سے کچھ ( یعنی قصاص ) معاف کر دیا جائے تو چاہئے کہ بھلے دستور کے موافق پیروی کی جائے اور ( خون بہا کو ) اچھے طریقے سے اس ( مقتول کے وارث ) تک پہنچا دیا جائے ، یہ تمہارے رب کی طرف سے رعایت اور مہربانی ہے ، پس جو کوئی اس کے بعد زیادتی کرے تو اس کے لئے دردناک عذاب ہے