और तुम आपस में एक-दूसरे के माल को नाहक़ तौर पर न खाओ और उनको हाकिमों तक न पहुँचाओ; ताकि दूसरों के माल का कोई हिस्सा ज़ालिमाना तरीक़े पर खा जाओ, हालाँकि तुम उसको जानते हो।
اوراپنے مال آپس میں باطل طریقے سے نہ کھاؤاورنہ ان کو حاکموں کی طرف لے جاؤ تاکہ لوگوں کے مالوں میں سے ایک حصہ گناہ کے ساتھ کھاجاؤ، حالانکہ تم جانتے ہو۔
اور تم آپس میں ایک دوسرے کا مال ناجائز طریقہ سے نہ کھاؤ اور اس کو حکام رسی کا ذریعہ نہ بناؤ کہ اس طرح دوسرے کے مال کا کچھ حصہ حق تلفی کرکے ہڑپ کرسکو ، درآنحالیکہ تم اس حق تلفی کو جانتے ہو ۔
اور تم آپس میں ایک دوسرے کا مال غلط طریقہ سے نہ کھاؤ ۔ اور نہ ہی ( رشوت کے طور پر ) وہ ( مال ) اس غرض سے حکام تک پہنچاؤ تاکہ گناہ کے طور پر لوگوں کا کچھ مال تم بھی خوردبرد کر جاؤ ۔ درآنحالیکہ تم جانتے ہو ۔
اور تم لوگ نہ تو آپس میں ایک دوسرے کے مال ناروا طریقہ سے کھاؤ اور نہ حاکموں کے آگے ان کو اس غرض کے لیے پیش کرو کہ تمہیں دوسروں کے مال کا کوئی حصہ قصداً ظالمانہ طریقے سے کھانے کا موقع مل جائے ۔ 197 ؏۲۳
اور ( اے ایمان والو! ) تم لوگ اپنے ( لوگوں ) کے مالوں کو آپس میں ناحق طریقے سے نہ کھاؤ اور اس غرض سے ان ( مقدمات ) کو حاکموں کے پاس نہ لے جاؤ کہ تم گناہ کرتے ہوئے لوگوں کے مالوں کا کچھ حصہ کھاجاؤ حالانکہ تمہیں معلوم بھی ہو ۔
اور آپس میں ایک دوسرے کا مال ناحق طریقوں سے نہ کھاؤ ، اور نہ ان کا مقدمہ حاکموں کے اس سے غرض سے لے جاؤکہ لوگوں کے مال کا کوئی حصہ جانتے بوجھتے ہڑپ کرنے کا گناہ کرو ۔
اور آپس میں ایک دوسرے کامال ، باطل طریقوں سے نہ کھائو ، نہ ہی ایسے مقدمات اس غرض سے حکام تک لے جائو کہ تم دوسروں کے مال کاکچھ ناحق طور پر ہضم کر جائو ، حالانکہ حقیقت حال تمہیں معلوم ہوتی ہے
اور آپس میں ایک دوسرے کا مال ناحق نہ کھاؤ اور نہ حاکموں کے پاس ان کا مقدمہ اس لئے پہنچاؤ کہ لوگوں کا کچھ مال ناجائز طور پر کھاؤ ( ف۳٤۳ ) جان بوجھ کر ،
اور تم ایک دوسرے کے مال آپس میں ناحق نہ کھایا کرو اور نہ مال کو ( بطورِ رشوت ) حاکموں تک پہنچایا کرو کہ یوں لوگوں کے مال کا کچھ حصہ تم ( بھی ) ناجائز طریقے سے کھا سکو حالانکہ تمہارے علم میں ہو ( کہ یہ گناہ ہے )