फिर जब तुम अपने हज के आमाल पूरे कर लो तो अल्लाह को याद करो जिस तरह तुम अपने बाप-दादा को याद करते थे बल्कि उससे भी ज़्यादा, पस कुछ लोग तो वे हैं जो यूँ कहते हैं कि ऐ हमारे रब! हमें इस दुनिया में दे दे और आख़िरत में उसका कुछ हिस्सा नहीं।
پھر جب تم اپنے حج کے اعمال پورے کرچکوتواﷲ تعالیٰ کویادکرو اپنے آباء و اجداد کویاد کرنے کی طرح یااُس سے بھی زیادہ یادکرنا، پھر لوگوں میں سے کوئی ہے جوکہتا ہے: ’’اے ہمارے رب!ہمیں دنیاہی میں دے ‘‘ اوراُس کے لیے آخرت میں کوئی حصّہ نہیں۔
پھر جب تم اپنے حج کے مناسک ادا کرچکو تو اللہ کو یاد کرو جس طرح تم پہلے اپنے باپ دادا کو یاد کرتے رہے ہو ، بلکہ اس سے بھی بڑھ چڑھ کر ۔ اور لوگوں میں سے کچھ ایسے ہیں ، جن کی دعا یہ ہوتی ہے کہ اے ہمارے رب! ہمیں دنیا میں کامیابی عطا کر ، حالانکہ آخرت میں ان کا کوئی حصہ نہیں ہے ۔
جب تم اپنے مناسک حج ( اور اس کے اعمال و ارکان ) کو بجا لا چکو ۔ تو پھر اس طرح اللہ کو یاد کرو جس طرح اپنے باپ داداؤں کو یاد کرتے تھے بلکہ اس سے بھی بڑھ کر خدا کو یاد کرو اب لوگوں میں سے کچھ تو ایسے ہیں جو کہتے ہیں اے ہمارے پروردگار! ہمیں ( جو کچھ دینا ہے ) اسی دنیا ہی میں دے دے ایسے شخص کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہے ۔
پھر جب اپنے حج کے ارکان ادا کر چکو ، تو جس طرح پہلے اپنے آبا واجداد کا ذکر کرتے تھے ، اسی طرح اب اللہ کا ذکر کرو ، بلکہ اس سے بھی بڑھ کر ۔ 221 ﴿مگر اللہ کو یاد کرنے والے لوگوں میں بھی بہت فرق ہے ﴾ ان میں سے کوئی تو ایسا ہے ، جو کہتا ہے کہ اے ہمارے رب ، ہمیں دنیا ہی میں سب کچھ دے دے ۔ ایسے شخص کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں ۔
پھر جب تم اپنی ( حج کی ) عبادات ادا کرچکو تو جس طرح اپنے باپ دادوں کا ذکر کرتے تھے اسی طرح بلکہ اس سے بھی زیادہ اﷲ ( تعالیٰ ) کا ذکر کیا کرو ، پس لوگوں میں سے بعض تو وہ ہیں جو کہتے ہیں: اے ہمارے رب! ہمیں دنیا ہی میں ( سب کچھ ) دے دے ، اوراس کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں
پھر جب تم اپنے حج کے کام پورے کرچکو تو اللہ کا اس طرح ذکر کرو جیسے تم اپنے باپ دادوں کا ذکر کیا کرتے ہو ، بلکہ اس سے بھی زیادہ ذکر کرو ( ١٣٤ ) اب بعض لوگ تو وہ ہیں جو ( دعا میں بس ) یہ کہتے ہیں کہ : ‘‘ اے ہمارے پروردگار ! ہمیں دنیا میں بھلائی عطا فرما ’’ اور آخرت میں ان کا کوئی حصہ نہیں ہوتا ۔
پھرتم ارکان حج اداکرچکوتواللہ تعالیٰ کو ایسے یادکرو جیسے تم اپنے باپ دادوں کو یاد کیا کرتے تھے یااس سے بھی بڑھ کر ، پھر لوگوں میں سے کچھ ایسے ہیںجو کہتے ہیں : ’’اے ہمارے رب!ہمیں سب کچھ دنیا میں ہی دے دے‘‘ایسے لوگوں کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں
پھر جب اپنے حج کے کام پورے کرچکو ( ف۳۸۵ ) تو اللہ کا ذکر کرو جیسے اپنے باپ دادا کا ذکر کرتے تھے ( ف۳۸٦ ) بلکہ اس سے زیادہ اور کوئی آدمی یوں کہتا ہے کہ اے رب ہمارے ہمیں دنیا میں دے اور آخرت میں اس کا کچھ حصہ نہیں ،
پھر جب تم اپنے حج کے ارکان پورے کر چکو تو ( منیٰ میں ) اﷲ کا خوب ذکر کیا کرو جیسے تم اپنے باپ دادا کا ( بڑے شوق سے ) ذکر کرتے ہو یا اس سے بھی زیادہ شدّتِ شوق سے ( اﷲ کا ) ذکر کیا کرو ، پھر لوگوں میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جو کہتے ہیں: اے ہمارے رب! ہمیں دنیا میں ( ہی ) عطا کر دے اور ایسے شخص کے لئے آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہے