और जब वह पलट कर चला जाता है तो वह इस कोशिश में रहता है कि ज़मीन में फ़साद फैलाए और खेतों और जानों को हलाक करे; हालाँकि अल्लाह फ़साद को पसंद नहीं करता।
اورجب وہ لوٹ کر جاتاہے توزمین میں کوشش کرتاہے کہ فسادپھیلائے اوروہ کھیتوں اورنسلوں کوبربادکرتاہے اور اﷲ تعالیٰ فسادکوپسند نہیں کرتا۔
اور جب وہ ( تمہارے پاس سے ) ہٹتی ہیں تو ان کی ساری بھاگ دوڑ اس لئے ہوتی ہے کہ زمین میں فساد مچائیں اور کھیتی اور نسل کو تباہ کریں اور اللہ فساد کو پسند نہیں کرتا ۔
اور جب آپ کے پاس سے منہ پھیرتے ہیں ( یا برسر اقتدار آتے ہیں ) تو زمین میں فساد برپا کرنے کے لیے دوڑتے پھرتے ہیں اور کھیتی اور نسل کو برباد کرتے ہیں جبکہ خدا فساد کو ہرگز پسند نہیں کرتا ۔
جب اسے اقتدار حاصل ہو جاتا ہے 225 ، تو زمین میں اس کی ساری دوڑ دھوپ اس لیے ہو تی ہے کہ فساد پھیلائے ، کھیتوں کو غارت کرے اور نسل انسانی کو تباہ کرے ۔ ۔ ۔ ۔ حالانکہ اللہ ﴿جسے وہ گواہ بنا رہا تھا﴾ فساد کو ہرگز پسند نہیں کرتا ۔
اور جب وہ ( آپ ﷺ کی مجلس سے ) واپس چلا جاتا ہے تو فساد پھیلانے اور کھیتی اور نسل کو تباہ کرنے کی غرض سے زمین میں دوڑتا پھرتا ہے اور اﷲ ( تعالیٰ ) فساد کو پسند نہیں فرماتے ۔
اور جب اٹھ کر جاتا ہے تو زمین میں اس کی دوڑ دھوپ اس لئے ہوتی ہے کہ وہ ٢ اس میں فساد مچائے ، اور فصلیں اور نسلیں تباہ کرے ، حالانکہ اللہ فساد کو پسند نہیں کرتا ( ١٣٦ )
اور جب وہ ( ایسی باتیں کرنے کے بعد ) لوٹتا ہے تو عملًا اس کی تگ ودویہ ہوتی ہے کہ زمین میں فسادمچائے اور کھیتی اور نسل ( انسانی ) کو تباہ کرے حالانکہ اللہ فسادکو پسند نہیں کرتا ہے
اور جب پیٹھ پھیرے تو زمین میں فساد ڈالتا پھرے اور کھیتی اور جانیں تباہ کرے اور اللہ فساد سے راضی نہیں
اور جب وہ ( آپ سے ) پھر جاتا ہے تو زمین میں ( ہر ممکن ) بھاگ دوڑ کرتا ہے تاکہ اس میں فساد انگیزی کرے اور کھیتیاں اور جانیں تباہ کر دے ، اور اﷲ فساد کو پسند نہیں فرماتا