और उन लोगों की मिसाल जो अपने मालों को अल्लाह की रज़ा के लिए और अपने आप में मज़बूती के लिए ख़र्च करते हैं एक बाग़ की तरह है जो बुलंदी पर हो कि उस पर ज़ोर की बारिश पड़े तो वह दोगुना फल दे, और अगर बारिश ज़ोर की न पड़े तो हलकी फुवार भी काफ़ी है, और जो कुछ तुम करते हो अल्लाह उसको देख रहा है।
اوران لوگوں کی مثال جو اﷲ تعالیٰ کی رضاکی تلاش میں اوراپنے دلوں میں پختگی پیدا کرنے کے لیے خرچ کرتے ہیں،ان کی مثال ایک ایسے باغ کی مثال کی طرح ہے جوکسی اونچی جگہ پرہواسے زور کی بارش پہنچے تووہ اپناپھل دوگنالائے،پھراگراسے زورکی بارش نہ بھی پہنچے توکچھ شبنم ہی کافی ہے اورجو تم عمل کرتے ہواﷲ تعالیٰ اس کوخوب دیکھنے والا ہے۔
اور ان لوگوں کے عمل کی تمثیل جو اپنے مال اللہ کی رضا جوئی اور اپنے دلوں کو جمائے رکھنے کیلئے خرچ کرتے ہیں ، اس باغ کی مانند ہے جو بلندی پر واقع ہو ۔ اس پر بارش ہوگئی تو دو چند پھل لایا ، بارش نہ ہوئی تو پھوار بھی کافی ہوگی ۔ اور اللہ جو کچھ بھی تم کر رہے ہو ، اس کو دیکھ رہا ہے ۔
اور جو لوگ خدا کی خوشنودی کے لئے دل کے پورے ثبات و قرار کے ساتھ اپنے مال ( راہِ خدا میں ) خرچ کرتے ہیں ان کی مثال اس ( ہرے بھرے اور گھنے ) باغ کی مانند ہے جو کسی اونچی جگہ پر ہو ۔ جس پر بڑی بڑی بوندوں والی زور کی بارش برسے اور وہ دوگنا پھل دے ۔ اور اگر اس پر بڑے قطروں والا زور کا مینہ نہ برسے تو پھر ہلکی پھلکی بارش ہی کافی ہے ۔ اور تم لوگ جو کچھ کرتے ہو خدا اسے دیکھ رہا ہے ۔
بخلاف اس کے جو لوگ اپنے مال محض اللہ کی رضا جوئی کے لیے دل کے پورے ثبات و قرار کے ساتھ خرچ کرتے ہیں ، ان کےخرچ کی مثال ایسی ہے ، جیسے کسی سطح مرتفع پر ایک باغ ہو ۔ اگر زور کی بارش ہو جائے تو دوگنا پھل لائے ، اور اگر زور کی بارش نہ بھی ہو تو ایک ہلکی پھوار ہی اس کے لیے کافی ہو جائے ۔ 306 تم جو کچھ کرتے ہو ، سب اللہ کی نظر میں ہے ۔
اور جو لوگ اپنے مالوں کو اﷲ ( تعالیٰ ) کی رضامندی طلب کرتے ہوئے اور اپنے آپ میں پختگی پیدا کرنے کے لیے خرچ کرتے ہیں ان کی مثال اس باغ کی سی مثال ہے جو ایک بلند ٹیلے پر ہو اسے بارش پہنچے پس وہ اپنا پھل ( سال میں ) دو مرتبہ لائے پس اگر اسے بارش نہ بھی پہنچے تو ہلکی پھوار ( بھی کافی ہے ) اور اﷲ ( تعالیٰ ) جو تم کرتے ہو ( اسے ) دیکھنے والے ہیں ۔
اور جو لوگ اپنے مال اللہ کی خوشنودی طلب کرنے کے لیے اور اپنے آپ میں پختگی پیدا کرنے کے لیے خرچ کرتے ہیں ان کی مثال ایسی ہے جیسے ایک باغ کسی ٹیلے پر واقع ہو ، اس پر زور کی بارش برسے تو وہ دگنا پھل لے کر آئے ۔ اور اگر اس پر زور کی بارش نہ بھی برسے تو ہلکی پھوار بھی اس کے لیے کافی ہے ، اور تم جو عمل بھی کرتے ہو اللہ اسے خوب اچھی طرح دیکھتا ہے ۔
اور ان لوگوں کی مثال جو اللہ کی رضاجوئی اور پوری دل جمعی کے ساتھ اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں ایسی ہے جیسے کسی بلندجگہ پر ایک باغ ہو کہ اگراس پر زورکامینہ برسے تودوگناپھل دے اور اگرزورکا مینہ نہ برسے توپھوار ( بھی کافی ہوتی ہے ) اور جو کام تم کرتے ہواللہ اسے دیکھ رہا ہے
اور ان کی کہاوت جو اپنے مال اللہ کی رضا چاہنے میں خرچ کرتے ہیں اور اپنے دل جمانے کو ( ف۵۵٦ ) اس باغ کی سی ہے جو بھوڑ ( رتیلی زمین ) پر ہو اس پر زور کا پانی پڑا تو دُونے میوے لایا پھر اگر زور کا مینھ اسے نہ پہنچے تو اوس کافی ہے ( ف۵۵۷ ) اور اللہ تمہارے کام دیکھ رہا ہے ( ف۵۵۸ )
اور جو لوگ اپنے مال اﷲ کی رضا حاصل کرنے اور اپنے آپ کو ( ایمان و اطاعت پر ) مضبوط کرنے کے لئے خرچ کرتے ہیں ان کی مثال ایک ایسے باغ کی سی ہے جو اونچی سطح پر ہو اس پر زوردار بارش ہو تو وہ دوگنا پھل لائے ، اور اگر اسے زوردار بارش نہ ملے تو ( اسے ) شبنم ( یا ہلکی سی پھوار ) بھی کافی ہو ، اور اﷲ تمہارے اعمال کو خوب دیکھنے والا ہے