Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

और उन लोगों की मिसाल जो अपने मालों को अल्लाह की रज़ा के लिए और अपने आप में मज़बूती के लिए ख़र्च करते हैं एक बाग़ की तरह है जो बुलंदी पर हो कि उस पर ज़ोर की बारिश पड़े तो वह दोगुना फल दे, और अगर बारिश ज़ोर की न पड़े तो हलकी फुवार भी काफ़ी है, और जो कुछ तुम करते हो अल्लाह उसको देख रहा है।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اوران لوگوں کی مثال جو اﷲ تعالیٰ کی رضاکی تلاش میں اوراپنے دلوں میں پختگی پیدا کرنے کے لیے خرچ کرتے ہیں،ان کی مثال ایک ایسے باغ کی مثال کی طرح ہے جوکسی اونچی جگہ پرہواسے زور کی بارش پہنچے تووہ اپناپھل دوگنالائے،پھراگراسے زورکی بارش نہ بھی پہنچے توکچھ شبنم ہی کافی ہے اورجو تم عمل کرتے ہواﷲ تعالیٰ اس کوخوب دیکھنے والا ہے۔

By Amin Ahsan Islahi

اور ان لوگوں کے عمل کی تمثیل جو اپنے مال اللہ کی رضا جوئی اور اپنے دلوں کو جمائے رکھنے کیلئے خرچ کرتے ہیں ، اس باغ کی مانند ہے جو بلندی پر واقع ہو ۔ اس پر بارش ہوگئی تو دو چند پھل لایا ، بارش نہ ہوئی تو پھوار بھی کافی ہوگی ۔ اور اللہ جو کچھ بھی تم کر رہے ہو ، اس کو دیکھ رہا ہے ۔

By Hussain Najfi

اور جو لوگ خدا کی خوشنودی کے لئے دل کے پورے ثبات و قرار کے ساتھ اپنے مال ( راہِ خدا میں ) خرچ کرتے ہیں ان کی مثال اس ( ہرے بھرے اور گھنے ) باغ کی مانند ہے جو کسی اونچی جگہ پر ہو ۔ جس پر بڑی بڑی بوندوں والی زور کی بارش برسے اور وہ دوگنا پھل دے ۔ اور اگر اس پر بڑے قطروں والا زور کا مینہ نہ برسے تو پھر ہلکی پھلکی بارش ہی کافی ہے ۔ اور تم لوگ جو کچھ کرتے ہو خدا اسے دیکھ رہا ہے ۔

By Moudoodi

بخلاف اس کے جو لوگ اپنے مال محض اللہ کی رضا جوئی کے لیے دل کے پورے ثبات و قرار کے ساتھ خرچ کرتے ہیں ، ان کےخرچ کی مثال ایسی ہے ، جیسے کسی سطح مرتفع پر ایک باغ ہو ۔ اگر زور کی بارش ہو جائے تو دوگنا پھل لائے ، اور اگر زور کی بارش نہ بھی ہو تو ایک ہلکی پھوار ہی اس کے لیے کافی ہو جائے ۔ 306 تم جو کچھ کرتے ہو ، سب اللہ کی نظر میں ہے ۔

By Mufti Naeem

اور جو لوگ اپنے مالوں کو اﷲ ( تعالیٰ ) کی رضامندی طلب کرتے ہوئے اور اپنے آپ میں پختگی پیدا کرنے کے لیے خرچ کرتے ہیں ان کی مثال اس باغ کی سی مثال ہے جو ایک بلند ٹیلے پر ہو اسے بارش پہنچے پس وہ اپنا پھل ( سال میں ) دو مرتبہ لائے پس اگر اسے بارش نہ بھی پہنچے تو ہلکی پھوار ( بھی کافی ہے ) اور اﷲ ( تعالیٰ ) جو تم کرتے ہو ( اسے ) دیکھنے والے ہیں ۔

By Mufti Taqi Usmani

اور جو لوگ اپنے مال اللہ کی خوشنودی طلب کرنے کے لیے اور اپنے آپ میں پختگی پیدا کرنے کے لیے خرچ کرتے ہیں ان کی مثال ایسی ہے جیسے ایک باغ کسی ٹیلے پر واقع ہو ، اس پر زور کی بارش برسے تو وہ دگنا پھل لے کر آئے ۔ اور اگر اس پر زور کی بارش نہ بھی برسے تو ہلکی پھوار بھی اس کے لیے کافی ہے ، اور تم جو عمل بھی کرتے ہو اللہ اسے خوب اچھی طرح دیکھتا ہے ۔

By Noor ul Amin

اور ان لوگوں کی مثال جو اللہ کی رضاجوئی اور پوری دل جمعی کے ساتھ اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں ایسی ہے جیسے کسی بلندجگہ پر ایک باغ ہو کہ اگراس پر زورکامینہ برسے تودوگناپھل دے اور اگرزورکا مینہ نہ برسے توپھوار ( بھی کافی ہوتی ہے ) اور جو کام تم کرتے ہواللہ اسے دیکھ رہا ہے

By Kanzul Eman

اور ان کی کہاوت جو اپنے مال اللہ کی رضا چاہنے میں خرچ کرتے ہیں اور اپنے دل جمانے کو ( ف۵۵٦ ) اس باغ کی سی ہے جو بھوڑ ( رتیلی زمین ) پر ہو اس پر زور کا پانی پڑا تو دُونے میوے لایا پھر اگر زور کا مینھ اسے نہ پہنچے تو اوس کافی ہے ( ف۵۵۷ ) اور اللہ تمہارے کام دیکھ رہا ہے ( ف۵۵۸ )

By Tahir ul Qadri

اور جو لوگ اپنے مال اﷲ کی رضا حاصل کرنے اور اپنے آپ کو ( ایمان و اطاعت پر ) مضبوط کرنے کے لئے خرچ کرتے ہیں ان کی مثال ایک ایسے باغ کی سی ہے جو اونچی سطح پر ہو اس پر زوردار بارش ہو تو وہ دوگنا پھل لائے ، اور اگر اسے زوردار بارش نہ ملے تو ( اسے ) شبنم ( یا ہلکی سی پھوار ) بھی کافی ہو ، اور اﷲ تمہارے اعمال کو خوب دیکھنے والا ہے