फिर शैतान ने उस दरख़्त के ज़रिए दोनों को लग़ज़िश में मुब्तला कर दिया और उनको उस (ऐश) से निकाल दिया जिसमें वे थे, और हमने कहाः तुम सब उतरो यहाँ से तुम एक-दूसरे के दुश्मन होगे, और तुम्हारे लिए ज़मीन में ठहरना और काम चलाना है एक मुद्दत तक।
تو شیطان نے ان دونوں کواس سے پھسلادیا،چنانچہ اس نے ان دونوں کواس جگہ سے نکلوادیاجس میں وہ تھے اورہم نے حکم دیا: ’’تم سب یہاں سے اُتر جاؤ،تم ایک دوسرے کے دشمن ہو اورتمہارے لیے زمین میں ایک وقت تک ٹھہرنااورفائدہ اُٹھانا ہے‘‘
تو شیطان نے ان کو وہاں سے پھسلا دیا اور ان کو نکلوا چھوڑا اس ( عیش وآرام ) سے ، جس میں وہ تھے اور ہم نے کہا کہ اترو! تم ایک دوسرے کے دشمن ہوگے اور تمہارے لئے ایک خاص وقت تک زمین میں رہنا بسنا اور کھانا بلسنا ہے ۔
تب شیطان نے ( اس درخت کے باعث ) ان کے قدم پھسلائے ۔ اور انہیں اس ( عیش و آرام ) سے نکلوا دیا جس میں وہ تھے اور ہم نے کہا اب تم ( زمین پر ) اتر جاؤ ۔ ایک دوسرے کے دشمن ہو کر ۔ اور تمہارے لئے زمین میں ایک ( خاص ) وقت تک ٹھہرنے اور فائدہ ا ٹھانے کا سامان موجود ہے ۔
آخرکار شیطان نے ان دونوں کو اس درخت کی تر غیب دے کر ہمارے حکم کی پیروی سے ہٹادیا اور انہیں اس حالت سے نکلوا کر چھوڑا ، جس میں وہ تھے ۔ ہم نے حکم دیا کہ اب تم سب یہاں سے اتر جاؤ ، تم ایک دوسرے کے دشمن 50 ہو اور تمہیں ایک خاص وقت تک زمین میں ٹھیرنا اور وہیں گزر بسر کرنا ہے ۔
پس شیطان نے ان دونوں کو اس ( جنت ) سے پھلادیا پس جس ( عیش ) میں وہ دونوں تھے انہیں اس سے نکال دیا اور ہم نے فرمایا: اتر جاؤ ، تم میں سے بعض بعض کے دشمن ہوں گے اور تمہارے لیے زمین میں ( عارضی ) ٹھہرنا ہے اور ایک وقت مقررہ تک نفع اُٹھانا ۔
پھر ہوا یہ کہ شیطان نے ان دونوں کو وہاں سے ڈگمگادیا اور جس ( عیش ) میں وہ تھے اس سے انہیں نکال کر رہا ( ٣٤ ) اور ہم نے ( آدم ، ان کی بیوی اور ابلیس سے ) کہا : اب تم سب یہاں سے اتر جاؤ ، تم ایک دوسرے کے دشمن ہوگے ، اور تمہارے لئے ایک مدت تک زمین میں ٹھہرنا اور کسی قدر فائدہ اٹھانا ( طے کردیا گیا ) ہے ( ٣٥ )
آخر کارشیطان نے ان دونوں کو بہکاکروہاں سے نکلواہی دیا اور ہم نے کہہ دیاکہ ( زمین پر ) اترجائو!تم ایک دوسرے کے دشمن ہو اور تمہیں ایک وقت تک زمین میں رہنا اور گزربسر کرنا ہوگا
تو شیطان نے اس سے ( یعنی جنت سے ) انہیں لغزش دی اور جہاں رہتے تھے وہاں سے انہیں الگ کردیا ( ف٦٤ ) اور ہم نے فرمایا نیچے اترو ( ف٦۵ ) آپس میں ایک تمہارا دوسرے کا دشمن اور تمہیں ایک وقت تک زمین میں ٹھہرنا اور برتنا ہے ۔ ( ف٦٦ )
پھر شیطان نے انہیں اس جگہ سے ہلا دیا اور انہیں اس ( راحت کے ) مقام سے جہاں وہ تھے الگ کر دیا ، اور ( بالآخر ) ہم نے حکم دیا کہ تم نیچے اتر جاؤ ، تم ایک دوسرے کے دشمن رہو گے ۔ اب تمہارے لئے زمین میں ہی معیّنہ مدت تک جائے قرار ہے اور نفع اٹھانا مقدّر کر دیا گیا ہے