और उन लोगों का हाल तुम जानते हो जो “सब्त” (सनीचर) के मामले में अल्लाह के हुक्म से निकल गए, तो हमने उनको कहा कि तुम लोग ज़लील बंदर बन जाओ।
اوربلاشبہ تم جان چکے ہوکہ تم میں سے جولوگ ہفتے کے دن میں حدسے گزرگئے توہم نے انہیں کہاکہ تم ذلیل ہونے والے بندربن جاؤ
اور اپنے ان لوگوں کا علم تو تمہیں ہے ہی ، جنہوں نے سبت کے معاملے میں حدودِ الہٰی کی بے حرمتی کی ، تو ہم نے ان کو دھکتارا کہ جاؤ ، ذلیل بندر بن جاؤ!
اور یقینا تمہیں ان لوگوں کا تو علم ہے جنہوں نے تم میں سے یوم السبت ( ہفتہ کے دن ) کے بارے میں زیادتی کی ۔ ( اور اس دن شکار کرکے قانون شکنی کی ) تو ہم نے ان سے کہا کہ تم دھتکارے ہوئے بندر بن جاؤ ۔
پھر تمہیں اپنی قوم کے ان لوگوں کا قصّہ تو معلوم ہی ہے جنہوں نےسَبت82 کا قانون توڑا تھا ۔ ہم نے انہیں کہ دیا کہ بندر بن جاؤ اور اس حال میں رہو کہ ہر طرف سے تم پر دھتکار پھٹکار پڑے ۔ 83
اور البتہ تحقیق تم لوگ اپنے میں سے ’’سبت‘‘ ( کے قانون ) میں حد سے تجاوز کرنے والوں کو جانتے ہو پس ہم نے ان سے فرمایا: ذلیل بندر بن جاؤ
اور تم اپنے لوگوں کو اچھی طرح جانتے ہو جو سنیچر ( سبت ) کے معاملے میں حد سے گذر گئے تھے چنانچہ ہم نے ان سے کہا تھا کہ تم دھتکارے ہوئے بندر بن جاؤ ( 50 )
اور یقینا تمہیں ان لوگوں کاعلم بھی ہےجو تم میں سے ہفتہ کے ( دن مچھلیاں پکڑ نے کے ) بارے میں حد سے بڑھ گئے اور ہم نے بھی کہہ دیاکہ تم ذلیل بندربن جائو
اور بیشک ضرور تمہیں معلوم ہے تم میں کے وہ جنہوں نے ہفتہ میں سرکشی کی ( ف۱۱۵ ) تو ہم نے ان سے فرمایا کہ ہوجاؤ بندر دھتکارے ہوئے ۔
اور ( اے یہود! ) تم یقیناً ان لوگوں سے خوب واقف ہو جنہوں نے تم میں سے ہفتہ کے دن ( کے احکام کے بارے میں ) سرکشی کی تھی تو ہم نے ان سے فرمایا کہ تم دھتکارے ہوئے بندر بن جاؤ