क्या तुम यह उम्मीद रखते हो कि ये (यहूद) तुम्हारे कहने से ईमान ले आएंगे; हालाँकि उनमें से कुछ लोग ऐसे हैं कि वे अल्लाह का कलाम सुनते थे और फिर उसको समझने के बाद बदल डालते थे, हालाँकि वे जानते हैं।
توکیاتم طمع رکھتے ہوکہ وہ تمہارے لیے ایمان لے آئیں گے؟حالانکہ یقیناان میں سے ایک گروہ ہمیشہ سے اﷲ تعالیٰ کاکلام سنتاہے پھر اس کے بعداس کوبدل دیتے ہیں کہ وہ اسے سمجھ لیتے ہیں اوروہ جانتے ہیں
کیا تم لوگ یہ توقع رکھتے ہو کہ یہ لوگ تمہاری بات مان لیں گے اور حال یہ ہے کہ ان میں سے ایک گروہ اللہ کے کلام کو سنتا رہا ہے اور اس کو سمجھ چکنے کے بعد اس کی تحریف کرتا رہا ہے اور وہ جانتے ہیں ۔
۔ ( اے مسلمانو ) کیا تم یہ توقع رکھتے ہو کہ یہ ( یہودی ) تمہارے کہنے سے ایمان لائیں گے حالانکہ ان میں سے ایک گروہ ایسا بھی گزرا ہے جو اللہ کا کلام سنتا تھا اور پھر اسے سمجھنے کے بعد دیدہ و دانستہ اس میں تحریف ( رد و بدل ) کر دیتا تھا ۔
اے مسلمانو! اب کیا ان لوگوں سے تم یہ توقع رکھتے ہو کہ یہ تمھاری دعوت پر ایمان لے آئیں گے86 ؟ حالانکہ ان میں سے ایک گروہ کا شیوہ یہ رہا ہے کہ اللہ کا کلام سنا اور پھر خوب سمجھ بوجھ کر دانستہ اس میں تحریف کی ۔ 87
۔ ( اے ایمان والو! ) کیا تمہیں یہ امید ہے کہ وہ ( یہودی ) تم لوگوں کی وجہ سے ایمان لے آئیں گے؟ حالانکہ تحقیق ان میں سے ایک جماعت ایسی تھی کہ وہ اللہ ( تعالیٰ ) کا کلام سنتے رہے پھر اسے سمجھنے کے بعد اس میں تبدیلی کرنے لگے حالانکہ وہ جانتے ( بھی ) تھے ۔
۔ ( مسلمانو ! ) کیا اب بھی تمہیں یہ لالچ ہے کہ یہ لوگ تمہارے کہنے سے ایمان لے آئیں گے؟ حالانکہ ان میں سے ایک گروہ کے لوگ اللہ کا کلام سنتے تھے ، پھر اس کو اچھی طرح سمجھنے کے بعد بھی جانتے بوجھتے اس میں تحریف کر ڈالتے تھے ۔
( مسلمانو ) کیا تم امیدرکھتے ہوکہ وہ تمہاری خاطرایمان لائیں گے ، حالانکہ ان میں ایسے لوگ بھی ہیںجو اللہ کے کلا م کو سُن کرپھراسے سمجھ لینے کے بعدجان بوجھ کربدل دیتے ہیں
تو اے مسلمانو! کیا تمہیں یہ طمع ہے کہ یہ ( یہودی ) تمہارا یقین لائیں گے اور ان میں کا تو ایک گروہ وه تھا کہ اللہ کا کلام سنتے پھر سمجھنے کے بعد اسے دانستہ بدل دیتے ، ( ف۱۲٦ )
۔ ( اے مسلمانو! ) کیا تم یہ توقع رکھتے ہو کہ وہ ( یہودی ) تم پر یقین کر لیں گے جبکہ ان میں سے ایک گروہ کے لوگ ایسے ( بھی ) تھے کہ اللہ کا کلام ( تورات ) سنتے پھر اسے سمجھنے کے بعد . ( خود ) بدل دیتے حالانکہ وہ خوب جانتے تھے ( کہ حقیقت کیا ہے اور وہ کیا کر رہے ہیں )