Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

क्या तुम यह उम्मीद रखते हो कि ये (यहूद) तुम्हारे कहने से ईमान ले आएंगे; हालाँकि उनमें से कुछ लोग ऐसे हैं कि वे अल्लाह का कलाम सुनते थे और फिर उसको समझने के बाद बदल डालते थे, हालाँकि वे जानते हैं।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

توکیاتم طمع رکھتے ہوکہ وہ تمہارے لیے ایمان لے آئیں گے؟حالانکہ یقیناان میں سے ایک گروہ ہمیشہ سے اﷲ تعالیٰ کاکلام سنتاہے پھر اس کے بعداس کوبدل دیتے ہیں کہ وہ اسے سمجھ لیتے ہیں اوروہ جانتے ہیں

By Amin Ahsan Islahi

کیا تم لوگ یہ توقع رکھتے ہو کہ یہ لوگ تمہاری بات مان لیں گے اور حال یہ ہے کہ ان میں سے ایک گروہ اللہ کے کلام کو سنتا رہا ہے اور اس کو سمجھ چکنے کے بعد اس کی تحریف کرتا رہا ہے اور وہ جانتے ہیں ۔

By Hussain Najfi

۔ ( اے مسلمانو ) کیا تم یہ توقع رکھتے ہو کہ یہ ( یہودی ) تمہارے کہنے سے ایمان لائیں گے حالانکہ ان میں سے ایک گروہ ایسا بھی گزرا ہے جو اللہ کا کلام سنتا تھا اور پھر اسے سمجھنے کے بعد دیدہ و دانستہ اس میں تحریف ( رد و بدل ) کر دیتا تھا ۔

By Moudoodi

اے مسلمانو! اب کیا ان لوگوں سے تم یہ توقع رکھتے ہو کہ یہ تمھاری دعوت پر ایمان لے آئیں گے86 ؟ حالانکہ ان میں سے ایک گروہ کا شیوہ یہ رہا ہے کہ اللہ کا کلام سنا اور پھر خوب سمجھ بوجھ کر دانستہ اس میں تحریف کی ۔ 87

By Mufti Naeem

۔ ( اے ایمان والو! ) کیا تمہیں یہ امید ہے کہ وہ ( یہودی ) تم لوگوں کی وجہ سے ایمان لے آئیں گے؟ حالانکہ تحقیق ان میں سے ایک جماعت ایسی تھی کہ وہ اللہ ( تعالیٰ ) کا کلام سنتے رہے پھر اسے سمجھنے کے بعد اس میں تبدیلی کرنے لگے حالانکہ وہ جانتے ( بھی ) تھے ۔

By Mufti Taqi Usmani

۔ ( مسلمانو ! ) کیا اب بھی تمہیں یہ لالچ ہے کہ یہ لوگ تمہارے کہنے سے ایمان لے آئیں گے؟ حالانکہ ان میں سے ایک گروہ کے لوگ اللہ کا کلام سنتے تھے ، پھر اس کو اچھی طرح سمجھنے کے بعد بھی جانتے بوجھتے اس میں تحریف کر ڈالتے تھے ۔

By Noor ul Amin

( مسلمانو ) کیا تم امیدرکھتے ہوکہ وہ تمہاری خاطرایمان لائیں گے ، حالانکہ ان میں ایسے لوگ بھی ہیںجو اللہ کے کلا م کو سُن کرپھراسے سمجھ لینے کے بعدجان بوجھ کربدل دیتے ہیں

By Kanzul Eman

تو اے مسلمانو! کیا تمہیں یہ طمع ہے کہ یہ ( یہودی ) تمہارا یقین لائیں گے اور ان میں کا تو ایک گروہ وه تھا کہ اللہ کا کلام سنتے پھر سمجھنے کے بعد اسے دانستہ بدل دیتے ، ( ف۱۲٦ )

By Tahir ul Qadri

۔ ( اے مسلمانو! ) کیا تم یہ توقع رکھتے ہو کہ وہ ( یہودی ) تم پر یقین کر لیں گے جبکہ ان میں سے ایک گروہ کے لوگ ایسے ( بھی ) تھے کہ اللہ کا کلام ( تورات ) سنتے پھر اسے سمجھنے کے بعد . ( خود ) بدل دیتے حالانکہ وہ خوب جانتے تھے ( کہ حقیقت کیا ہے اور وہ کیا کر رہے ہیں )