चेहरे उस जीवन्त, शाश्वत सत्ता के आगे झुकें होंगे। असफल हुआ वह जिस ने ज़ुल्म का बोझ उठाया
اورتمام چہرے اُس زندہ رہنے والے اورقائم رہنے والے کے سامنے جھک جائیں گے اوریقینانامرادہواجس نے بڑے ظلم کابوجھ اُٹھایا۔
سب کے چہرے خدائے حی وقیوم کے حضور جھکے ہوئے ہوں گے اور جو کسی شرک کا مرتکب ہوا ، وہ نامراد ہوا ۔
سب کے چہرے حی و قیوم کے سامنے جھکے ہوئے ہوں گے اور جو شخص ظلم کا بوجھ اٹھائے گا وہ ناکام و نامراد ہو جائے گا ۔
لوگوں کے سر اس حی و قیوم کے آگے جھک جائیں گے ۔ نامراد ہوگا جو اس وقت کسی ظلم کا بار گناہ اٹھائے ہوئے ہو ۔
اور ( اس روز ) اس زندہ و قائم ذات کے سامنے تمام ( لوگوں کے ) چہرے جھکے ہوئے ہوں گے اور جس نے ظلم کا بوجھ لادا ، تحقیق وہی نامراد رہا ۔
اور سارے کے سارے چہرے حی و قیوم کے آگے جھکے ہوں گے ، اور جو کوئی ظلم کا بوجھ لاد کر لایا ہوگا نامراد ہوگا ۔
اور ( اس دن ) سب چہرے اس زندہ پائندہ ہستی کے سامنے کمال عاجزی سے جھک جائیں گے ، یقیناوہ برباد ہوا جو ظلم و شرک کرکے آئیگا
اور سب منہ جھک جائیں گے اس زندہ قائم رکھنے والے کے حضور ( ف۱٦۸ ) اور بیشک نامراد رہا جس نے ظلم کا بوجھ لیا ( ف۱٦۹ )
اور ( سب ) چہرے اس ہمیشہ زندہ ( اور ) قائم رہنے والے ( رب ) کے حضور جھک جائیں گے ، اور بیشک وہ شخص نامراد ہوگا جس نے ظلم کا بوجھ اٹھا لیا