अतः सर्वोच्च है अल्लाह, सच्चा सम्राट! क़ुरआन के (फ़ैसले के) सिलसिले में जल्दी न करो, जब तक कि वह पूरा न हो जाए। तेरी ओर उस की प्रकाशना हो रही है। और कहो, "मेरे रब, मुझे ज्ञान में अभिवृद्धि प्रदान कर।"
پس اللہ تعالیٰ بے حدبلندہے، بادشاہِ حقیقی ہے،اورآپ قرآن پڑھنے میں جلدی نہ کریں، اس سے پہلے کہ آپ کی طرف اس کی وحی پوری کی جائے اورآپ دُعا کریں اے میرے رب! مجھے علم میں زیادہ کر۔
پس اللہ بادشاہِ حقیقی بہت برتر ہے ۔ پس تم قرآن کیلئے ، اپنی طرف اس کی وحی پوری کیے جانے سے پہلے ، جلدی نہ کرو اور دعا کرتے رہو کہ اے میرے رب! میرے علم میں افزونی فرما!
بلند و برتر ہے اللہ جو حقیقی بادشاہ ہے اور ( اے پیغمبر ( ص ) ) جب تک قرآن کی وحی آپ پر پوری نہ ہو جائے اس ( کے پڑھنے ) میں جلدی نہ کیا کیجئے ۔ اور دعا کیجئے کہ ( اے پروردگار ) میرے علم میں اور اضافہ فرما ۔
پس بالا و برتر ہے اللہ ، پادشاہ حقیقی ۔ 90 اور دیکھو ، قرآن پڑھنے میں جلدی نہ کیا کرو جب تک کہ تمہاری طرف اس کی وحی تکمیل کو نہ پہنچ جائے ، اور دعا کرو کہ اے پروردگار مجھے مزید علم عطا کر ۔ 91
پس اللہ ( تعالیٰ ) بڑا عالی شان ہے حقیقی بادشاہ ( ہے ) آپ اس ( قرآن ) کی وحی کے آپ ( ﷺ ) کی طرف پورا ہونے سے پہلے ( اس قرآن ) کے ( پڑھنے ) میں جلدی نہ کیجیے اور ( دعا کرتے ہوئے ) کہہ دیجیے کہ ( اے ) میرے رب! میرے علم میں اضافہ فرمایا ۔
ایسی ہی اونچی شان ہے اللہ کی ، جو سلطنت کا حقیقی مالک ہے ۔ اور ( اے پیغمبر ) جب قرآن وحی کے ذریعے نازل ہورہا ہو تو اس کے مکمل ہونے سے پہلے قرآن پڑھنے میں جلدی نہ کیا کرو ۔ ( ٤٧ ) اور یہ دعا کرتے رہا کرو کہ : میرے پروردگار ! مجھے علم میں اور ترقی عطا فرما ۔ ( ٤٨ )
پس اللہ بادشاہ حقیقی ہی بلندشان والا ہے اور قرآن کی وحی پوری ہونے سے پہلے اسے پڑھنے میں جلدی نہ کیجئے اور دعا کیجئے کہ اے میرے رب ! مجھے مزید علم عطا کر
تو سب سے بلند ہے اللہ سچا بادشاہ ( ف۱۷۳ ) اور قرآن میں جلدی نہ کرو جب تک اس کی وحی تمہیں پوری نہ ہولے ( ف۱۷٤ ) اور عرض کرو کہ اے میرے رب! مجھے علم زیادہ دے ،
پس اللہ بلند شان والا ہے وہی بادشاہِ حقیقی ہے ، اور آپ قرآن ( کے پڑھنے ) میں جلدی نہ کیا کریں قبل اس کے کہ اس کی وحی آپ پر پوری اتر جائے ، اور آپ ( رب کے حضور یہ ) عرض کیا کریں کہ اے میرے رب! مجھے علم میں اور بڑھا دے