अतः जो कुछ वे कहते हैं उसपर धैर्य से काम लो और अपने रब का गुणगान करो, सूर्योदय से पहले और उस के डूबने से पहले, और रात की घड़ियों में भी तसबीह करो, और दिन के किनारों पर भी, ताकि तुम राज़ी हो जाओ
چنانچہ لوگ جو باتیں کرتے ہیں آپ ان پرصبر کریں اوراپنے رب کی حمدکے ساتھ تسبیح کریں سورج نکلنے سے پہلے اوراس کے غروب ہونے سے پہلے اوررات کے اوقات میں بھی پس تسبیح کریں اور دن کے کناروں پربھی تاکہ آپ راضی ہوجائیں۔
تو جو کچھ یہ کہتے ہیں ، اس پر صبر کرو اور اپنے رب کی ، اس کی حمد کے ساتھ ، تسبیح کرو سورج کے طلوع اور اس کے غروب سے پہلے اور رات کے اوقات میں بھی تسبیح کرو اور دن کے اطراف میں بھی ، تاکہ تم نہال ہوجاؤ ۔
سو آپ ان کی باتوں پر صبر کیجئے اور طلوع آفتاب سے پہلے اور غروب آفتاب سے پہلے اور رات کے اوقات میں بھی اور دن کے اول و آخر میں بھی اپنے پروردگار کی حمد و ثناء کے ساتھ تسبیح کیجئے تاکہ آپ راضی ہو جائیں ۔
پس اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، جو باتیں یہ لوگ بناتے ہیں ان پر صبر کرو ، اور اپنےرب کی حمد و ثنا کے ساتھ اس کی تسبیح کرو سورج نکلنے سے پہلے اور غروب ہونے سے پہلے ، اور رات کے اوقات میں بھی تسبیح کرو اور دن کے کناروں پر بھی ، 111 شاید کہ تم راضی ہو جاؤ ۔ 112
پس جو کچھ یہ لوگ کہتے ہیں آپ ( ﷺ ) اس پر صبر کیجیے اور سورج کے نکلنے سے پہلے اور اس کے غروب ہونے سے پہلے اپنے رب کی حمد و ثناء بیان کیجیے اور رات کی ( اولین ) ساعتوں می بھی اس کی پاکی بیان کیجیے اور دن کے اطراف میں ( بھی ) تاکہ آپ خوش ہوجائیں ۔
لہذا ( اے پیغمبر ) یہ لوگ جو باتیں کرتے ہیں ، تم ان پر صبر کرو ، اور سورج نکلنے سے پہلے اور اس کے غروب سے پہلے اپنے رب کی تسبیح اور حمد کرتے رہو ، اور رات کے اوقات میں بھی تسبیح کرو ، اور دن کے کناروں میں بھی ، تاکہ تم خوش ہوجاؤ ۔ ( ٥٦ )
لہٰذا ان کی باتوں پر صبرکیجئے اور اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کیجئے :سورج کے طلوع اور غروب ہونے سے پہلے اور رات کے کچھ اوقات میں تسبیح کیجئے اور دن کی ابتدا اور انتہا کے وقت بھی تاکہ آ پ خوش رہیے
تو ان کی باتوں پر صبر کرو اور اپنے رب کو سراہتے ہوئے اس کی پاکی بولو سورج چمکنے سے پہلے ( ف۱۹۸ ) اور اس کے ڈوبنے سے پہلے ( ف۱۹۹ ) اور رات کی گھڑیوں میں اس کی پاکی بولو ( ف۲۰۰ ) اور دن کے کناروں پر ( ف۲۰۱ ) اس امید پر کہ تم راضی ہو ( ف۲۰۲ )
پس آپ ان کی ( دل آزار ) باتوں پر صبر فرمایا کریں اور اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کیا کریں طلوعِ آفتاب سے پہلے ( نمازِ فجر میں ) اور اس کے غروب سے قبل ( نمازِ عصر میں ) ، اور رات کی ابتدائی ساعتوں میں ( یعنی مغرب اور عشاء میں ) بھی تسبیح کیا کریں اور دن کے کناروں پر بھی ( نمازِ ظہر میں جب دن کا نصفِ اوّل ختم اور نصفِ ثانی شروع ہوتا ہے ، ( اے حبیبِ مکرّم! یہ سب کچھ اس لئے ہے ) تاکہ آپ راضی ہو جائیں