यदि तेरे रब की ओर से पहले ही एक बात निश्चित न हो गई होती और एक अवधि नियत न की जा चुकी होती, तो अवश्य ही उन्हें यातना आ पकड़ती
اوراگرآپ کے رب کی جناب سے ایک بات نہ ہوتی اورایک مقررہ وقت نہ ہوتا تو( عذاب) ضرور لازم ہوجاتا۔
اور اگر تمہارے رب کی طرف سے ایک بات وہلے طے نہ ہوچکی ہوتی اور ایک اجل معین مقرر نہ ہوچکی ہوتی تو عذاب مسلط ہوکے رہتا ۔
اور ( اے رسول ( ص ) ) اگر آپ کے پروردگار کی طرف سے ایک بات طے نہ کر دی گئی ہوتی اور ایک ( مہلت کی ) مدت معین نہ ہو چکی ہوتی تو ( عذاب ) لازمی طور پر آچکا ہوتا ۔
اگر تیرے رب کی طرف سے پہلے ایک بات طے نہ کر دی گئی ہوتی اور مہلت کی ایک مدت مقرر نہ کی جا چکی ہوتی تو ضرور ان کا بھی فیصلہ چکا دیا جاتا ۔
اور اگر تمہارے رب کی طرف سے ایک بات پہلے سے طے نہ ہوچکی ہوتی اور ( اعمال کے بدلے کے لیے ) ایک معیار مقرر ( نہ ہوچکی ہوتی ) تو ( اس وقت عذاب ) لازم ہوجاتا ۔
اور اگر تمہارے رب کی طرف سے ایک بات پہلے ہی طے نہ کردی گئی ہوتی ، اور ( اس کے نتیجے میں عذاب کی ) ایک میعاد مقرر نہ ہوتی ، تو لازمی طور پر عذاب ( ان کو ) چمٹ چکا ہوتا ۔ ( ٥٥ )
اور اگرتیرے رب کی جانب سے پہلے ہی ایک فیصلہ نہ ہو چکاہوتااور ( قیامت کا ) ایک مقرروقت نہ ہوتاتوان پر عذاب آ نا لازم ہوجاتا
اور اگر تمہارے رب کی ایک بات نہ گزر چکی ہوتی ( ف۱۹۵ ) تو ضرور عذاب انھیں ( ف۱۹٦ ) لپٹ جاتا اور اگر نہ ہوتا ایک وعدہ ٹھہرایا ہوا ( ف۱۹۷ )
اور اگر آپ کے رب کی جانب سے ایک بات پہلے سے طے نہ ہو چکی ہوتی اور ( ان کے عذاب کے لئے قیامت کا ) وقت مقرر نہ ہوتا تو ( ان پر عذاب کا ابھی اترنا ) لازم ہو جاتا