और हम ने मूसा की ओर प्रकाशना की, "रातों रात मेरे बन्दों को लेकर निकल पड़, और उन के लिए दरिया में सूखा मार्ग निकाल ले। न तो तुझे पीछा किए जाने और न पकड़े जाने का भय हो और न किसी अन्य चीज़ से तुझे डर लगे।"
اوربلاشبہ یقیناہم نے موسیٰ کی طرف وحی کی کہ رات کے وقت میرے بندوں کولے کر نکلو پھران کے لیے سمندرمیں خشک راستہ بناؤ،نہ تم تعاقب کاخوف کھاؤ گے اورنہ ہی تم ڈر و گے۔
اور ہم نے موسیٰ کو وحی کی کہ میرے بندوں کو شب میں لے کر نکل جاؤ ۔ ان کیلئے دریا میں ایک خشک راہ کھول لو ۔ نہ تمہیں تعاقب سے کوئی خطرہ ہوگا ، نہ ( ڈوبنے کا ) کوئی اندیشہ!
اور ہم نے موسیٰ کی طرف وحی کی کہ میرے بندوں ( بنی اسرائیل ) کو لے کر نکل جاؤ پھر ( عصا مار کر ) ان کیلئے سمندر سے خشک راستہ بناؤ ۔ نہ تمہیں پیچھے سے ان کے پکڑے جانے کا خطرہ ہو اور نہ ہی ( غرق وغیرہ کا ) کوئی اندیشہ ۔
ہم 52 نے موسی ( علیہ السلام ) پر وحی کی کہ اب راتوں رات میرے بندوں کو لے کر چل پڑ ، اور ان کے لیے سمندر میں سے سوکھی سڑک بنالے 53 ، تجھے کسی کے تعاقب کا ذرا خوف نہ ہو اور نہ ﴿سمندر کے بیچ سے گزرتے ہوئے﴾ ڈر لگے ۔
اور تحقیق البتہ ہم نے ( حضرت ) موسیٰ ( علیہ السلام ) کی طرف وحی بھیجی کہ ہمارے بندوں کو راتوں رات نکال لے جائیے ، پھر ان کے لیے دریا میں ( لاٹھی مارکر ) خشک راستے بنادیجیے پس تم لوگوں کو نہ تو ( لشکرِ فرعون کے ) آپکڑنے کا خوف ہوگا اور نہ ( ڈوبنے وغیرہ کا ) ڈر ۔
اور ہم نے موسیٰ پر وحی بھیجی کہ : تم میرے بندوں کو لے کر راتوں رات روانہ ہوجاؤ ( ٢٨ ) پھر ان کے لیے سمندر میں ایک خشک راستہ اس طرح نکال لینا کہ نہ تمہیں ( دشمن کے ) آپکڑنے کا اندیشہ رہے ، اور نہ کوئی اور خوف ہو ( ٢٩ )
اور ہم نے موسیٰ کی طرف وحی کی کہ میرے بندوں کو راتوں رات لے کرنکل جائوپھرا ن کے لیے سمندر میں خشک راستہ بنائو تمہیں نہ توتعاقب کا خوف ہو اور نہ ( ڈوب جانے کا ) ڈرہو
اور بیشک ہم نے موسیٰ کو وحی کی ( ف۱۰۵ ) کہ راتوں رات میرے بندوں کو لے چل ( ف۱۰٦ ) اور ان کے لیے دریا میں سوکھا راستہ نکال دے ( ف۱۰۷ ) تجھے ڈر نہ ہوگا کہ فرعون آلے اور نہ خطرہ ( ف۱۰۸ )
اور بیشک ہم نے موسٰی ( علیہ السلام ) کی طرف وحی بھیجی کہ میرے بندوں کو راتوں رات لے کر نکل جاؤ ، سو ان کے لئے دریا میں ( اپنا عصا مار کر ) خشک راستہ بنا لو ، نہ ( فرعون کے ) آپکڑنے کا خوف کرو اور نہ ( غرق ہونے کا ) اندیشہ رکھو