उस ने कहा, "ऐ मेरी माँ के बेटे! मेरी दाढ़ी न पकड़ और न मेरा सिर! मैं डरा कि तू कहेंगा कि तूने इसराईल की सन्तान में फूट डाल दी और मेरी बात पर ध्यान न दिया।"
ہارون نے کہا اے میری ماں کے بیٹے!تم میری داڑھی نہ پکڑو اورنہ ہی میرے سرکویقینا میں اس سے ڈرا کہ تم کہو گے کہ تم نے بنی اسرائیل میں پھوٹ ڈال دی اور تم نے میری بات کا انتظار نہیں کیا۔
اس نے جواب دیا کہ اے میرے ماں جائے! نہ میری ڈاڑھی پکڑیے نہ میرا سر ۔ مجھے اندیشہ ہوا کہ مبادا آپ یہ کہیں کہ تم نے بنی اسرائیل کے درمیان پھوٹ ڈال دی اور میری بات کا لحاظ نہ کیا ۔
ہارون نے کہا: اے میرے ماں جائے! میری ڈاڑھی اور میرا سر نہ پکڑئیے! مجھے تو یہ ڈر تھا کہ کہیں آپ یہ نہ کہیں کہ تم نے بنی اسرائیل میں تفرقہ ڈال دیا ۔ اور میری بات کا خیال نہیں کیا ( یا میرے حکم کا انتظار نہ کیا؟ ) ۔
ہارون ( علیہ السلام ) نے جواب دیا ” اے میری ماں کے بیٹے ، میری ڈاڑھی نہ پکڑ ، نہ میرے سر کے بال کھینچ ، 71 مجھے اس بات کا ڈر تھا کہ تو آکر کہے گا تم نے بنی اسرائیل میں پھوٹ ڈال دی اور میری بات کا پاس نہ کیا ۔ ” 72
۔ ( حضرت ہارون علیہ السلام نے ) فرمایا کہ اے میرے ماں جائے بھائی! میری داڑھی مت پکڑیے اور نہ میرے سر ( کے بالوں ) کو ( پکڑیے ) بے شک میں تو اس بات سے ڈرا کہ ( کہیں ) آپ یہ ( نہ ) کہیں کہ آپ نے بنی اسرائیل میں تفرقہ ڈال دیا اور آپ نے میری بات کا خیال نہ رکھا ۔
ہارون نے کہا : میرے ماں کے بیٹے ! میری داڑھی نہ پکڑو ، اور نہ میرا سر ۔ حقیقت میں مجھے یہ اندیشہ تھا کہ تم یہ کہو گے کہ تم نے بنی اسرائیل میں تفرقہ ڈال دیا ، اور میری بات کا پاس نہیں کیا ۔ ( ٣٩ )
ہارون نے کہا:اے میری ما ں کے بیٹے!تم میری داڑھی اور میرے سرکے بال نہ پکڑومجھے ا س بات کاخطرہ تھاکہ تم آ کریہ نہ کہوکہ تم نے بنی اسرائیل کے درمیان پھوٹ ڈال دی اور کہوگے کہ تم نے میرے حکم کا انتظارنہیں کیا
کہا اے میرے ماں جائے! نہ میری ڈاڑھی پکڑو اور نہ میرے سر کے بال مجھے یہ ڈر ہوا کہ تم کہو گے تم نے بنی اسرائیل میں تفرقہ ڈال دیا اور تم نے میری بات کا انتظار نہ کیا ( ف۱۳۹ )
۔ ( ہارون علیہ السلام نے ) کہا: اے میری ماں کے بیٹے! آپ نہ میری داڑھی پکڑیں اور نہ میرا سر ، میں ( سختی کرنے میں ) اس بات سے ڈرتا تھا کہ کہیں آپ یہ ( نہ ) کہیں کہ تم نے بنی اسرائیل کے درمیان فرقہ بندی کردی ہے اور میرے قول کی نگہداشت نہیں کی