Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

उस में अच्छा कर्म करूँ।" कुछ नहीं, यह तो बस एक (व्यर्थ) बात है जो वह कहेगा और उन के पीछे से लेकर उस दिन तक एक रोक लगी हुई है, जब वे दोबारा उठाए जाएँगे

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

تاکہ میں اس (دنیا) میں نیک کام کروں جسے میں چھوڑ آیا ہوں۔ہرگزنہیں ، بس ایک بات ہے جووہ کہنے والا ہے اور اُس دن تک ان سب کے آگے ایک برزخ ہے جب وہ اُٹھائے جائیں گے۔

By Amin Ahsan Islahi

کہ جو چھوڑ آیا ہوں ، اس میں کچھ نیکیاں کماؤں ۔ ہرگز نہیں! یہ محض ایک بات ہے جو وہ کہنے والا بنے گا اور آگے ان کے ایک پردہ ہوگا ، اس دن تک کیلئے جس دن وہ اٹھائے جائیں گے ۔

By Hussain Najfi

تاکہ میں نیک عمل کر سکوں ( ارشاد ہوگا ) ہرگز نہیں! یہ محض ایک ( فضول ) بات ہے جو وہ کہہ رہا ہے اور ان کے ( مرنے کے ) بعد برزخ کا زمانہ ہے ان کے ( دوبارہ ) اٹھائے جانے تک ۔

By Moudoodi

جسے میں چھوڑ آیا ہوں ، امید ہے کہ اب میں نیک عمل کروں گا 90 ” ۔ ۔ ۔ ۔ ہرگز نہیں ، 91 یہ تو بس ایک بات ہے جو وہ بک رہا ہے ۔ 92 اب ان سب﴿مرنے والوں﴾ کے پیچھے ایک برزخ حائل ہے دوسری زندگی کے دن تک ۔ 93

By Mufti Naeem

تاکہ اس میں جسے میں چھوڑ آیا ہوں اچھے عمل کروں ( ارشاد ہوگا ) ہرگز نہیں ، بلاشبہ یہ تو ایک ( بے حقیقت بات ہے ) جس کو وہ کہہ رہا ہے اور ان ( اہل دوزخ ) کے پیچھے ایک آڑ ہے اس ( دن ) تک جس میں یہ ( زندہ کرکے ) اُٹھائے جائیں گے ۔

By Mufti Taqi Usmani

تاکہ جس دنیا کو میں چھوڑ کر آیا ہوں ، اس میں جاکر نیک عمل کروں ۔ ہرگز نہیں ! یہ تو ایک بات ہی بات ہے جو وہ زبان سے کہہ رہا ہے ، اور ان ( مرنے والوں ) کے سامنے عالم برزخ کی آڑ ہے ۔ ( ٣١ ) جو اس وقت تک قائم رہے گی جب تک ان کو دوبارہ زندہ کر کے اٹھایا جائے ۔

By Noor ul Amin

تا کہ جس دنیاکومیں چھوڑآیا ہوں ، وہاں جاکر نیک عمل کروں گا ، ہرگز ایسانہیں ہوتایہ تو صرف ایک قول ہے جس کایہ قائل ہے اور ان کے درمیا ن ، دوبارہ جی اٹھنے کے دن تک ایک پر دہ ہے

By Kanzul Eman

شاید اب میں کچھ بھلائی کماؤں اس میں جو چھوڑ آیا ہوں ( ف۱۵۷ ) ہشت یہ تو ایک بات ہے جو وہ اپنے منہ سے کہتا ہے ( ف۱۵۸ ) اور ان کے آگے ایک آڑ ہے ( ف۱۵۹ ) اس دن تک جس دن اٹھائے جائیں گے ،

By Tahir ul Qadri

تاکہ میں اس ( دنیا ) میں کچھ نیک عمل کر لوں جسے میں چھوڑ آیا ہوں ۔ ہر گز نہیں ، یہ وہ بات ہے جسے وہ ( بطورِ حسرت ) کہہ رہا ہوگا اور ان کے آگے اس دن تک ایک پردہ ( حائل ) ہے ( جس دن ) وہ ( قبروں سے ) اٹھائے جائیں گے