यदि हम (किसी आज़माइश में डालने के पश्चात) उन पर दया करते और जिस तकलीफ़ में वे होते उसे दूर कर देते तो भी वे अपनी सरकशी में हठात बहकते रहते
اوراگرہم ان پررحم کریں اوران پرسے کوئی تکلیف دورکردیں تووہ اپنی سرکشی میں ا صرار کرنے لگیں گے، اس حالت میں کہ وہ بھٹک رہے ہوں گے۔
اور اگر ( ہم ان کو کسی آزمائش میں ڈالنے کے بعد پھر ) ان پر رحم کرتے اور ان کی تکلیف دور کردیتے تو وہ بدستور اپنی سرکشی ہی پر اڑے ، اسی طرح بھٹکتے رہتے ۔
اور اگر ہم ان پر رحم کریں اور جس تکلیف میں مبتلا ہیں وہ بھی دور کر دیں تو بھی یہ لوگ اپنی سرکشی میں اندھا دھند بڑھتے جائیں گے ۔
اگر ہم ان پر رحم کریں اور وہ تکلیف جس میں آج کل یہ مبتلا ہیں ، دور کر دیں تو یہ اپنی سرکشی میں بالکل ہی بہک جائیں گے ۔ 72
اگر ہم ان پر مہربانی کریں اور وہ تکلیف جس میں ( وہ لوگ ) مبتلا ہیں اسے ہٹادیں تو ( پھر بھی ) وہ اپنی سرکشی پر اَڑے رہیں گے اور بھٹک جائیں گے ۔
اور اگر ہم ان پر رحم کریں اور اس تکلیف کو دور کردیں جس میں یہ مبتلا ہیں تب بھی یہ بھٹکتے ہوئے اپنی سرکشی پر اڑے رہیں گے ۔ ( ٢٦ )
اور اگرہم ان پر مہربانی کریں اور ان کی تکلیف دورکردیں تویہ اپنی سرکشی میں اور زیادہ بہکتے جائینگے
اور اگر ہم ان پر رحم کریں اور جو مصیبت ( ف۱۲۳ ) ان پر پڑی ہے ٹال دیں تو ضرور بھٹ پنا ( احسان فراموشی ) کریں گے اپنی سرکشی میں بہکتے ہوئے ( ف۱۲٤ )
اور اگر ہم ان پر رحم فرما دیں اور جو تکلیف انہیں ( لاحق ) ہے اسے دور کر دیں تو وہ بھٹکتے ہوئے اپنی سرکشی میں مزید پکے ہو جائیں گے