और जो विवाह का अवसर न पा रहे हो उन्हें चाहिए कि पाकदामनी अपनाए रहें, यहाँ तक कि अल्लाह अपने उदार अनुग्रह से उन्हें समृद्ध कर दे। और जिन लोगों पर तुम्हें स्वामित्व का अधिकार प्राप्त हो उन में से जो लोग लिखा-पढ़ी के इच्छुक हो उन से लिखा-पढ़ी कर लो, यदि तुम्हें मालूम हो कि उन में भलाई है। और उन्हें अल्लाह के माल में से दो, जो उस ने तुम्हें प्रदान किया है। और अपनी लौंडियों को सांसारिक जीवन-सामग्री की चाह में व्यविचार के लिए बाध्य न करो, जबकि वे पाकदामन रहना भी चाहती हों। और इस के लिए जो कोई उन्हें बाध्य करेगा, तो निश्चय ही अल्लाह उन के बाध्य किए जाने के पश्चात अत्यन्त क्षमाशील, दयावान है
اور جو نکاح کی طاقت نہ پائیں وہ لازماًپاک دامنی اختیارکریں یہاں تک کہ اﷲ تعالیٰ اپنے فضل سے انہیں غنی کردے اور تمہارے غلاموں میں سے جو مکاتبت(آزادی کی تحریر) چاہتے ہیں، اگرتم ان میں کوئی بھلائی جانتے ہوتواُن سے مکاتبت کرلواور اُن کو اس مال میں سے دوجواﷲ تعالیٰ نے تمہیں دیاہے اوراپنی لونڈیوں کواگر وہ پاک دامن رہنا چاہتی ہوں تو بدکاری پرمجبورنہ کروکہ تم دنیاکی زندگی کاکچھ فائدہ حاصل کرواورجوشخص ان کو مجبور کرے گاتواُن کی مجبوری کے بعدیقیناًاﷲ تعالیٰ بے حدبخشنے والا ،نہایت رحم والا ہے۔
اور جو لوگ نکاح کرنے کی مقدرت نہیں پارہے ، وہ اپنے کو ضبط میں رکھیں ، یہاں تک کہ اللہ ان کو اپنے فضل سے غنی کردے اور جو مکاتب ہونے کے طالب ہوں ، تمہارے مملوکوں میں سے ، تو ان کو مکاتب بنادو اگر تم ان میں صلاحیت پاؤ اور ان کو اس مال میں سے دو جو خدا نے تم کو دیا ہے اور اپنی لونڈیوں کو پیشہ پر مجبور نہ کرو جبکہ وہ عفت کی زندگی کی خواہاں ہیں ، محض اس لئے کہ کچھ متاع دنیا تمہیں حاصل ہوجائے اور جو ان کو مجبور کرے گا تو اس اکراہ کے بعد اللہ ان کیلئے غفور ورحیم ہے ۔
اور جو لوگ نکاح کرنے کی قدرت نہیں رکھتے انہیں چاہیے کہ عفت اور ضبط نفس سے کام لیں ۔ یہاں تک کہ اللہ انہیں اپنے فضل سے غنی کر دے اور تمہارے مملوکہ غلاموں اور کنیزوں میں سے جو مکاتب بننے کے خواہشمند ہوں ۔ تو اگر تمہیں ان میں کوئی بھلائی معلوم ہو تو ان سے مکاتبہ کرلو ۔ اور تم اللہ کے مال میں سے انہیں عطا کرو اور اپنی جوان کنیزوں کو محض دنیوی رنگ کا کچھ سامان حاصل کرنے کیلئے بدکاری پر مجبور نہ کرو جبکہ وہ پاکدامن رہنا چاہتی ہوں اگر کوئی انہیں مجبور کرے تو بیشک ان کو مجبور کرنے کے بعد بھی اللہ بڑا بخشنے والا ، بڑا رحم کرنے والا ہے ۔
اور جو نکاح کا موقع نہ پائیں انھیں چاہیے کہ عفّت مآبی اختیار کریں ، یہاں تک کہ اللہ اپنے فضل سے ان کو غنی کر دے ۔ 54 اور تمہارے مملوکوں میں سے جو مکاتبت کی درخواست کریں 55 ان سے مکاتبت کر لو 56 اگر تمہیں معلوم ہو کہ ان کے اندر بھلائی ہے 57 ، اور ان کو اس مال میں سے دو جو اللہ نے تمہیں دیا ہے ۔ 58 اور اپنی لونڈیوں کو اپنے دنیوی فائدوں کی خاطر قحبہ گری پر مجبور نہ کرو جبکہ وہ خود پاکدامن رہنا چاہتی ہوں 59 ، اور جو کوئی ان کو مجبور کرے تو اس جبر کے بعد اللہ ان کے لیے غفور و رحیم ہے ۔
اور چاہیے کہ جو لوگ نکاح ( کی قدرت ) نہ پاتے ہوں پاک دامنی اختیار کریں یہاں تک کہ اللہ ( تعالیٰ ) ان کو اپنے فضل سے غنی کردیں اور ان ( غلام ، باندیوں ) میں سے جن کے تم مالک ہو جو ( بھی ) ( عقد ) کتابت چاہیں پس اگر تم ان میں کوئی بھلائی ( صلاحیت ) جانتے ہو تو ان سے ( عقد ) کتابت کرلو اور ( اے مسلمانو! ) اس مال میں سے ( بھی ) دے دو جو اس ( اللہ تعالیٰ ) نے تمہیں عطا فرما رکھا ہے اور اپنی ( مملوکہ ) پاکدامنی چاہنے والی لونڈیوں کو ( ہر حال میں حرام فعل ) زنا ( کرانے ) پر ( زبردستی ) مجبور نہ کرو اگر وہ پاک دامنی رہنا چاہیں ( تو خاص طور پر ) تاکہ تم ( اس کے ذریعے ) دنیا کی زندگی کا ( کچھ ) فائدہ تلاش ( حاصل ) کرو اور جو ان کو ( زبردستی ) مجبور کرے گا تو بلاشبہ اللہ ( تعالیٰ ) ان کے مجبور کیے جانے کے بعد ( بھی ان باندیوں کی ) مغفرت کرنے والے رحم کرنے والے ہیں ۔
اور جن لوگوں کو نکاح کے مواقع میسر نہ ہوں ، وہ پاک دامنی کے ساتھ رہیں ، یہاں تک کہ اللہ اپنے فضل سے انہیں بے نیاز کردے ۔ اور تمہاری ملکیت کے غلام باندیوں میں سے جو مکاتبت کا معاہدہ کرنا چاہیں ، اگر ان میں بھلائی دیکھو تو ان سے مکاتبت کا معاہدہ کرلیا کرو ( ٢٦ ) اور ( مسلمانو ) اللہ نے تمہیں جو مال دے رکھا ہے اس میں سے ایسے غلام باندیوں کو بھی دیا کرو ، اور اپنی باندیوں کو دنیوی زندگی کا سازوسامان حاصل کرنے کے لیے بدکاری پر مجبور نہ کرو جبکہ وہ پاک دامنی چاہتی ہوں ، ( ٢٧ ) اور جو کوئی انہیں مجبور کرے گا تو ان کو مجبور کرنے کے بعد اللہ ( ان باندیوں کو ) بہت بخشنے والا ، بڑا مہربان ہے ۔ ( ٢٨ )
اور جن کو شادی کے اسباب مہیانہ ہوں ، انہیں زناسے بچے رہنا چاہیےحتیٰ کہ اللہ انہیں اپنے فضل سے غنی کردے اور تمہارے غلاموں میں سےجو کوئی کچھ تمہیں دے کرآزادی کی تحریرکرانی چاہےتوتم ایسی تحریرانہیں کردیا کرو اگرتم کو ان میں کوئی بھلائی نظرآتی ہواوراللہ نے جو مال تمہیں دے رکھا ہے ان میں سے انہیں کچھ دے کران کی مدد کرو اور تمہاری لونڈیاں اگر پاک دامن رہنا چاہیں تو انہیں اپنے دنیاوی فائدوں کے لئے بدکاری پر مجبورنہ کرو اورجو کوئی انہیں مجبورکرے تو اللہ ان پر جبرکے بعدبخش دینے والا اور رحم کرنے والا ہے
اور چاہیے کہ بچے رہیں ( ف٦۹ ) وہ جو نکاح کا مقدور نہیں رکھتے ( ف۷۰ ) یہاں تک کہ اللہ مقدور والا کردے اپنے فضل سے ( ف۷۱ ) اور تمہارے ہاتھ کی مِلک باندی غلاموں میں سے جو یہ چاہیں کہ کچھ مال کمانے کی شرط پر انھیں آزادی لکھ دو تو لکھ دو ( ف۷۲ ) اگر ان میں کچھ بھلائی جانو ( ف۷۳ ) اور اس پر ان کی مدد کرو اللہ کے مال سے جو تم کو دیا ( ف۷٤ ) اور مجبور نہ کرو اپنی کنیزوں کو بدکاری پر جب کہ وہ بچنا چاہیں تاکہ تم دنیوی زندگی کا کچھ مال چاہو ( ف۷۵ ) اور جو انھیں مجبور کرے گا تو بیشک اللہ بعد اس کے کہ وہ مجبوری ہی کی حالت پر رہیں بخشنے والا مہربان ہے ( ف۷٦ )
اور ایسے لوگوں کو پاک دامنی اختیار کرنا چاہئے جو نکاح ( کی استطاعت ) نہیں پاتے یہاں تک کہ اللہ انہیں اپنے فضل سے غنی فرما دے ، اور تمہارے زیردست ( غلاموں اور باندیوں ) میں سے جو مکاتب ( کچھ مال کما کر دینے کی شرط پر آزاد ) ہونا چاہیں تو انہیں مکاتب ( مذکورہ شرط پر آزاد ) کر دو اگر تم ان میں بھلائی جانتے ہو ، اور تم ( خود بھی ) انہیں اللہ کے مال میں سے ( آزاد ہونے کے لئے ) دے دو جو اس نے تمہیں عطا فرمایا ہے ، اور تم اپنی باندیوں کو دنیوی زندگی کا فائدہ حاصل کرنے کے لئے بدکاری پر مجبور نہ کرو جبکہ وہ پاک دامن ( یا حفاطتِ نکاح میں ) رہنا چاہتی ہیں ، اور جو شخص انہیں مجبور کرے گا تو اللہ ان کے مجبور ہو جانے کے بعد ( بھی ) بڑا بخشنے والا مہربان ہے