तो वह उस की बात पर प्रसन्न होकर मुस्कराया और कहा, "मेरे रब! मुझे संभाले रख कि मैं तेरी उस कृपा पर कृतज्ञता दिखाता रहूँ जो तूने मुझ पर और मेरे माँ-बाप पर की है। और यह कि अच्छा कर्म करूँ जो तुझे पसन्द आए और अपनी दयालुता से मुझे अपने अच्छे बन्दों में दाखिल कर।"
توسلیمان اُس کی بات پرمسکراتے ہوئے ہنس پڑااوراس نے کہا: ’’اے میرے رب!مجھے توفیق دے کہ میں تیری نعمت کا شکراداکروں جوتونے مجھ پر اور میرے والدین پر کی ہے اور میں ایسانیک عمل کروں جسے تُو پسند کرے اورمجھے اپنی رحمت سے اپنے نیک بندوں میں داخل فرما۔
پس وہ اس کی بات سے خوش ہوکر مسکرایا اور دعا کی: اے میرے رب! مجھے سنبھالے رکھ کہ میں اس فضل کا شکرگذار ہورہوں جو تونے مجھ پر اور یرے ماں باپ پر فرمایا اور میں ایسے نیک کام کروں ، جو تجھے پسند ہوں اور تو اپنے فضل سے مجھے اپنے صالح بندوں کے زمرے میں داخل کر!
وہ ( سلیمان ) اس کی بات پر مسکرا کر ہنس پڑے ۔ اور کہا اے میرے پروردگار! مجھے ہمیشہ توفیق دے کہ میں تیری ان نعمتوں کا شکریہ ادا کر سکوں جن سے تو نے مجھے اور میرے والدین کو نوازا ہے اور ایسا نیک عمل کروں جسے تو پسند کرے اور مجھے اپنی رحمت سے اپنے نیک بندوں میں داخل کر ۔
” سلیمان ( علیہ السلام ) اس کی بات پر مسکراتے ہوئے ہنس پڑا اور بولا ۔ ۔ ۔ ۔ ” اے میرے رب ، مجھے قابو میں 25 رکھ کہ میں تیرے احسان کا شکر ادا کرتا رہوں جو تو نے مجھ پر اور میرے والدین پر کیا ہے اور ایسا عمل صالح کروں جو تجھے پسند آئے اور اپنی رحمت سے مجھ کو اپنے صالح بندوں میں داخل کر ۔ ”26
پس وہ ( حضرت سلیمان علیہ السلام ) اس کی بات پر مسکراتے ہوئے ہنس پڑے اور ( بارگاہِ الٰہی میں مناجات کرتے ہوئے ) عرض کی اے میرے رب! مجھے توفیق عطا فرمائیے کہ میں آپ کے احسانات کا جو آپ نے مجھ پر اور میرے والدین پر فرمارکھے ہیں شکر ادا کرتا رہوں اور میں ( ایسے ) نیک کام کروں کہ ( ان سے ) آپ راضی ہوجائیں اور مجھے اپنی رحمت سے اپنے نیک بندوں میں شامل فرمادیجیے
اس کی بات پر سلیمان مسکرا کر ہنسے ، اور کہنے لگے : میرے پر ورگار ! مجھے اس بات کا پابند بنا دیجیے کہ میں ان نعمتوں کا شکر اداکروں جو آپ نے مجھے اور میرے والدین کو عطا فرمائی ہیں ، اور وہ نیک عمل کروں جو آپ کو پسند ہو ، اور اپنی رحمت سے مجھے اپنے نیک بندوں میں شامل فرمالیجیے ۔
سلیمان چیونٹی کی اس بات پر مسکرادئیے اور کہا’’اے میرے رب!مجھے توفیق دے کہ میں تیری اس نعمت کاشکراداکروںجو تونے مجھے اور میرے والدین کو عطا کی ہے اور اس بات کابھی کہ میں ایسے اچھے عمل کروںجو تجھے پسندہوں اور اپنی رحمت سے مجھے اپنے نیک بندوں میں داخل کر‘‘
تو اس کی بات مسکرا کر ہنسا ( ف۳۰ ) اور عرض کی اے میرے رب! مجھے توفیق دے کہ میں شکر کروں تیرے احسان کا جو تو نے ( ف۳۱ ) مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کیے اور یہ کہ میں وہ بھلا کام کروں جو تجھے پسند آئے اور مجھے اپنی رحمت سے اپنے ان بندوں میں شامل کر جو تیرے قرب خاص کے سزاوار ہیں ( ف۳۲ )
تو وہ ( یعنی سلیمان علیہ السلام ) اس ( چیونٹی ) کی بات سے ہنسی کے ساتھ مسکرائے اور عرض کیا: اے پروردگار! مجھے اپنی توفیق سے اس بات پر قائم رکھ کہ میں تیری اس نعمت کا شکر بجا لاتا رہوں جو تو نے مجھ پر اور میرے والدین پر انعام فرمائی ہے اور میں ایسے نیک عمل کرتا رہوں جن سے تو راضی ہوتا ہے اور مجھے اپنی رحمت سے اپنے خاص قرب والے نیکوکار بندوں میں داخل فرما لے