उन्होंने कहा, "हम ने तुम्हें और तुम्हारे साथ वालों को अपशकुन पाया है।" उस ने कहा, "तुम्हारा शकुन-अपशकुन तो अल्लाह के पास है, बल्कि बात यह है कि तुम लोग आज़माए जा रहे हो।"
انہوں نے کہا:’’ہم تمہیں اورتمہارے ساتھیوں کومنحوس سمجھتے ہیں ‘‘۔صالح نے کہا:’’تمہاری نحوست تواﷲ تعالیٰ کے پاس ہی سے ہے۔بلکہ تم لوگ فتنے میں مبتلا کر دیے گئے ہو۔‘‘
انہوں نے جواب دیا کہ ہم تو یہ سب تمہاری اور تمہارے ساتھیوں کی نحوست سمجھتے ہیں ۔ اس نے کہا: تمہارا نصیبہ اللہ کے پاس ہے ۔ بلکہ یہ تو تم آزمائے جارہے ہو ۔
انہوں نے کہا کہ ہم تو تمہیں اور تمہارے ساتھیوں کو برا شگون سمجھتے ہیں آپ ( ع ) نے کہا تمہاری بدشگونی تو اللہ کے پاس ہے بلکہ تم وہ لوگ ہو جو آزمائے جا رہے ہو ۔
” انہوں نے کہا ” ہم نے تو تم کو اور تمہارے ساتھیوں کو بدشگونی کا نشان پایا ہے ۔ 60 ” صالح ( علیہ السلام ) نے جواب دیا ” تمہارے نیک و بدشگون کا سرشتہ تو اللہ کے پاس ہے ۔ اصل بات یہ ہے کہ تم لوگوں کی آزمائش ہو رہی ہے ۔ ”61
انہوں نے کہا ہم تم کو اور جو لوگ ( بھی ) تمہارے ساتھ ہیں ان کو نامبارک خیال کرتے ہیں ( حضرت صالح علیہ السلام نے ) فرمایا تمہاری بدشگونی تو صرف اللہ ( تعالیٰ ) کی طرف سے ہے ، بلکہ تم آزمائش میں ڈالے ہوئے لوگ ہو
انہوں نے کہا : ہم نے تو تم سے اور تمہارے ساتھیوں سے برا شگون لیا ہے ، ( ٢٣ ) ۔ صالح نے کہا تمہارا شگون تو اللہ کے قبضے میں ہے ، البتہ تم لوگوں کی آزمائش ہورہی ہے ۔ ( ٢٤ )
وہ کہنے لگے ہم تمہیں اور تمہارے ساتھیوں کو منحوس سمجھتے ہیں صالح نے کہا: تمہاری نحوست تواللہ کی طرف سے ہے بلکہ تمہیں آزمایاجارہا ہے
بولے ہم نے برُا شگون کیا تم سے اور تمہارے ساتھیوں سے ( ف۸۱ ) فرمایا تمہاری بدشگونی اللہ کے پاس ہے ( ف۸۲ ) بلکہ تم لوگ فتنے میں پڑے ہو ( ف۸۳ )
وہ کہنے لگے: ہمیں تم سے ( بھی ) نحوست پہنچی ہے اور ان لوگوں سے ( بھی ) جو تمہارے ساتھ ہیں ۔ ( صالح علیہ السلام نے ) فرمایا: تمہاری نحوست ( کا سبب ) اللہ کے پاس ( لکھا ہوا ) ہے بلکہ تم لوگ فتنہ میں مبتلا کئے گئے ہو