वे आपस में अल्लाह की क़समें खाकर बोले, "हम अवश्य उस पर और उस के घर वालों पर रात को छापा मारेंगे। फिर उस के वली (परिजन) से कह देंगे कि हम उस के घर वालों के विनाश के अवसर पर मौजूद न थे। और हम बिलकुल सच्चे हैं।"
اُنہوں نے کہا:’’تم لوگ اﷲ تعالیٰ کی قسم کھاؤ، ہم اُس پر اور اُس کے گھروالوں پرضرورشب خون ماریں گے،پھرہم ضرور اُس کے وارث سے کہہ دیں گے کہ ہم اُس کے گھروالوں کی ہلاکت کے موقع پر موجود نہ تھے اورہم بلاشبہ سچے ہیں۔
انہوں نے اللہ کی قسم کھا کر عہد کیا کہ ہم اس کو اور اس کے لوگوں کو چپکے سے ہلاک کردیں گے ، پھر ہم اس کے وارث سے کہہ دیں گے کہ ہم اس کے آدمی کی ہلاکت میں شریک نہیں ہیں اور ہم بالکل سچے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ آپس میں خدا کی قسم کھا کر عہد کرو کہ ہم رات کے وقت صالح اور اس کے گھر والوں کو ہلاک کر دیں گے اور پھر ان کے وارث سے کہیں گے کہ ہم ان کے گھر والوں کی ہلاکت کے موقع پر موجود ہی نہیں تھے اور ہم بالکل سچے ہیں ۔
انہوں نے آپس میں کہا ” خدا کی قسم کھا کر عہد کر لو کہ ہم صالح ( علیہ السلام ) اور اس کے گھر والوں پر شبخون ماریں گے اور پھر اس کے ولی 63 سے کہہ دیں گے کہ ہم اس کے خاندان کی ہلاکت کے موقع پر موجود نہ تھے ، ہم بالکل سچ کہتے ہیں ۔ ” 64
انہوں نے کہا تم سب اللہ ( تعالیٰ ) کی قسم کھاؤ کہ ہم البتہ ضرور رات کو اس ( صالح علیہ السلام ) اور اس کے گھر والوں پر حملہ کریں گے پھر اس کے وارث سے کہہ دیں گے کہ ہم تو اس کے گھر والوں کے قتل ہونے کی جگہ پر گئے ہی نہیں اور ہم البتہ ضرور سے ہیں
انہوں نے ( آپس میں ایک دوسرے سے ) کہا : سب ملکر اللہ کی قسم کھاؤ کہ ہم صالح اور اس کے گھر والوں پر رات کے وقت حملہ کریں گے ، پھر اس کے وارث سے کہہ دیں گے کہ ہم ان گھر والوں کی ہلاکت کے وقت موجود ہی نہ تھے ۔ اور یقین جانو ہم بالکل سچے ہیں ۔
انہوں نے آپس میں بات کی کہ تم لوگ سب اللہ کی قسم کھائوکہ ہم رات کے وقت صالح اور اس کے گھر والوں کو قتل کر دینگے پھر ا سکے وارث سے کہہ دینگے کہ ہم تو اس کے خاندان کی ہلاکت کے موقع پر موجودہی نہ تھے اور یقیناہم سچے ہیں
آپس میں اللہ کی قسمیں کھا کر بولے ہم ضرور رات کو چھاپا ماریں گے صالح اور اس کے گھر والوں پر ( ف۸۵ ) پھر اس کے وارث سے ( ف۸٦ ) کہیں گے اس گھر والوں کے قتل کے وقت ہم حاضر نہ تھے اور بیشک ہم سچے ہیں ،
۔ ( ان سرغنوں نے ) کہا: تم آپس میں اللہ کی قسم کھا کر عہد کرو کہ ہم ضرور رات کو صالح ( علیہ السلام ) اور اس کے گھر والوں پر قاتلانہ حملہ کریں گے پھر ان کے وارثوں سے کہہ دیں گے کہ ہم ان کی ہلاکت کے موقع پر حاضر ہی نہ تھے اور بیشک ہم سچے ہیں