Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

उस ने नगर में ऐसे समय प्रवेश किया जबकि वहाँ के लोग बेख़बर थे। उस ने वहाँ दो आदमियों को लड़ते पाया। यह उस के अपने गिरोह का था और यह उस के शत्रुओं में से था। जो उस के गिरोह में से था उस ने उस के मुक़ाबले में, जो उस के शत्रुओं में से था, सहायता के लिए उसे पुकारा। मूसा ने उसे घूँसा मारा और उस का काम तमाम कर दिया। कहा, "यह शैतान की कार्यवाई है। निश्चय ही वह खुला पथभ्रष्ट करने वाला शत्रु है।"

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اوروہ شہرمیں ایسے وقت داخل ہواجب کہ اس کے رہنے والے غفلت میں تھے تواس نے اس میں دوآدمیوں کو پایاکہ وہ آپس میں لڑرہے تھے،یہ اُس کی قوم میں سے اوریہ اُس کے دشمنوں میں سے تھا۔ توجواُس کی قوم میں سے تھا اُس نے موسیٰ سے اُس شخص کے خلاف مددطلب کی جو اُس کے دشمنوں میں سے تھا،توموسیٰ نے اُس کوایک گھونسا ماراپھراُس کا کام تمام کر دیا۔ موسٰی نے کہا:’’یہ شیطان کے کاموں میں سے ہے یقیناوہ کھلا گمراہ کرنے والا دشمن ہے۔‘‘

By Amin Ahsan Islahi

اور ایک دن لوگوں کی بے خبری میں وہ شہر میں داخل ہوا تو اس میں اس نے دو آدمیوں کو لڑتے پایا ۔ ایک اس کے اپنے گروہ میں سے تھا اور دوسرا اس کے دشمنوں کے گروہ میں سے ۔ تو جو اس کے گروہ میں سے تھا ، اس نے اس سے اس شخص کے مقابل میں مدد کی درخواست کی جو اس کے مخالفوں میں سے تھا تو موسیٰ نے اس کو گھونسا مارا اور اس کا کام تمام کردیا ۔ اس نے کہا: یہ تو مجھ سے شیطانی کام صادر ہوگیا ، بیشک وہ ایک کھلا ہوا گمراہ کرنے والا دشمن ہے ۔

By Hussain Najfi

وہ ( جوان ) ایسے وقت شہر میں داخل ہوا جب کہ اس شہر کے باشندے بے خبر تھے ۔ تو اس نے وہاں دو آدمیوں کو آپس میں لڑتے ہوئے پایا ۔ یہ ایک ان کے گروہ میں سے تھا ۔ اور یہ دوسرا ان کے دشمنوں میں سے تھا پس جو اس کے گروہ میں سے تھا اس نے ( موسیٰ ) کو اس کے خلاف جو اس کے دشمنوں میں سے تھا مدد کیلئے پکارا تو موسیٰ نے اسے ایک مکا مارا ۔ بس اس کا کام تمام کر دیا اور کہا یہ ( ان کی لڑائی ) شیطان کی کاروائی تھی ۔ بےشک وہ کھلا ہوا گمراہ کرنے والا دشمن ہے ۔

By Moudoodi

﴿ایک روز﴾وہ شہر میں ایسے وقت داخل ہوا جبکہ اہل شہر غفلت میں تھے ۔ 20 وہاں اس نے دیکھا کہ دو آدمی لڑ رہے ہیں ۔ ایک اس کی اپنی قوم کا تھا اور دوسرا اس کی دشمن قوم سے تعلق رکھتا تھا ۔ اس کی قوم کے آدمی نے دشمن قوم والے کے خلاف اسے مدد کے لیے پکارا ۔ موسی ( علیہ السلام ) نے اس کو ایک گھونسا مارا 21 اور اس کا کام تمام کر دیا ۔ ﴿یہ حرکت سرزد ہوتے ہی ﴾ موسی ( علیہ السلام ) نے کہا ” یہ شیطان کی کار فرمائی ہے ، وہ سخت دشمن اور کھلا گمراہ کن ہے ۔ 22

By Mufti Naeem

اور وہ شہر میں اس کے باشندوں کی غفلت ( سونے ) کے وقت داخل ہوئے پس انہوں نے وہاں دو آدمیوں کو لڑتے ہوئے پایا ، یہ ( ایک ) ان کی جماعت ( قوم ) سے تھا اور یہ ( دوسرا ) ان کے دشمن گروہ سے تھا ، پس اس ( شخص ) نے جو ان کی جماعت ( قوم ) سے تھا اس ( شخص ) کے مقابلے میں جو ان کے دشمن گروہ سے تھا ان کی مدد طلب کی پس اس ( حضرت ) موسیٰ ( علیہ السلام ) نے مُکّا مارا پس اس کا کام تمام کردیا ( موسیٰ علیہ السلام نے ) فرمایا یہ شیطان کا کام ہے ، بے شک وہ کُھلے طور پر گمراہ کرنے والا دشمن ہے

By Mufti Taqi Usmani

اور ( ایک دن ) وہ شہر میں ایسے وقت داخل ہوئے جب اس کے باشندے غفلت میں تھے ( ٥ ) تو انہوں نے دیکھا کہ وہاں دو آدمی لڑ رہے ہیں ، ایک تو ان کی اپنی برادری کا تھا ، اور دوسرا ان کی دشمن قوم کا ۔ اب جو شخص ان کی برادری کا تھا ، اس نے انہیں ان کی دشمن قوم کے آدمی کے مقابلے میں مدد کے لیے پکارا ، اس پر موسیٰ نے اس کو ایک مکا مارا جس نے اس کا کام تمام کردیا ۔ ( ٦ ) ( پھر ) انہوں نے ( پچھتا کر ) کہا کہ : یہ تو کوئی شیطان کی کارروائی ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ ایک کھلا دشمن ہے جو غلط راستے پر ڈال دیتا ہے ۔

By Noor ul Amin

اور موسیٰ شہرمیں اس وقت داخل ہوئے جب شہرکے لوگ غفلت میں تھے وہاں موسیٰ نے دوآ دمیوں کو ، آپس میں لڑتے ہوئے دیکھا ان میں سے ایک توموسیٰ کی اپنی قوم سے تھے اور دوسرا دشمن قوم سے ، جوموسیٰ کی اپنی قوم سے تھا اس نے موسیٰ سے اس کے خلاف لڑنے کی فریادکی ، جودشمن قوم سے تھا ، موسیٰ نے اسے مکا مار ا اور اسے ہلاک کردیا ، موسیٰ نے کہا:یہ ( مجھ سے ) شیطانی کام ہوگیا ہے ، بلاشبہ شیطان کھلابہکانے والا دشمن ہے

By Kanzul Eman

اور اس شہر میں داخل ہوا ( ف۳۳ ) جس وقت شہر والے دوپہر کے خواب میں بےخبر تھے ( ف۳٤ ) تو اس میں دو مرد لڑتے پائے ، ایک موسیٰ ، کے گروہ سے تھا ( ف۳۵ ) اور دوسرا اس کے دشمنوں سے ( ف۳٦ ) تو وہ جو اس کے گروہ سے تھا ( ف۳۸ ) اس نے موسیٰ سے مدد مانگی ، اس پر جو اس کے دشمنوں سے تھا ، تو موسیٰ نے اس کے گھونسا مارا ( ف۳۸ ) تو اس کا کام تمام کردیا ( ف۳۹ ) کہا یہ کام شیطان کی طرف سے ہوا ( ف٤۰ ) بیشک وہ دشمن ہے کھلا گمراہ کرنے والا ،

By Tahir ul Qadri

اور موسٰی ( علیہ السلام ) شہرِ ( مصر ) میں داخل ہوئے اس حال میں کہ شہر کے باشندے ( نیند میں ) غافل پڑے تھے ، تو انہوں نے اس میں دو مَردوں کو باہم لڑتے ہوئے پایا یہ ( ایک ) تو ان کے ( اپنے ) گروہ ( بنی اسرائیل ) میں سے تھا اور یہ ( دوسرا ) ان کے دشمنوں ( قومِ فرعون ) میں سے تھا ، پس اس شخص نے جو انہی کے گروہ میں سے تھا آپ سے اس شخص کے خلاف مدد طلب کی جو آپ کے دشمنوں میں سے تھا پس موسٰی ( علیہ السلام ) نے اسے مکّا مارا تو اس کا کام تمام کردیا ، ( پھر ) فرمانے لگے: یہ شیطان کا کام ہے ( جو مجھ سے سرزَد ہوا ہے ) ، بیشک وہ صریح بہکانے والا دشمن ہے