फिर जब उस ने ईरादा किया कि उस व्यक्ति को पकड़े, जो उन लोगों का शत्रु था, तो वह बोल उठा, "ऐ मूसा, क्या तू चाहता है कि मुझे मार डाले, जिस प्रकार तूने कल एक व्यक्ति को मार डाला? धरती में बस तू निर्दय अत्याचारी बनकर रहना चाहता है और यह नहीं चाहता कि सुधार करने वाला हो।"
پھرجونہی موسیٰ نے ارادہ کیاکہ وہ اس کو پکڑے جواُن دونوں کادشمن تھا،اُس نے کہا: ’’اے موسیٰ!کیاتم آج مجھے اسی طرح قتل کرنے کاارادہ رکھتے ہو جس طرح تم نے کل ایک شخص کوقتل کیا؟ تم نہیں چاہتے مگریہ کہ زمین میں جابر بن جاؤاورنہیں تم ارادہ رکھتے کہ اصلاح کرنے والوں میں سے ہو جاؤ۔‘‘
پس جب اس نے ارادہ کیا کہ پکڑے اس کو جو ان دونوں کا دشمن تھا تو وہ بول اٹھا کہ اے موسیٰ! کیا تم آج مجھے قتل کرنا چاہتے ہو ، جس طرح تم نے کل ایک شخص کو قتل کیا؟ تم تو اس ملک میں ایک جبار بننے کا ارادہ کر رہے ہو ۔ تم اصلاح کرنے والوں میں سے نہیں بننا چاہتے!
پھر جب موسیٰ نے اس شخص پر سخت ہاتھ ڈالنا چاہا جو ان دونوں کا دشمن تھا تو اس نے کہا اے موسیٰ تو ( آج ) مجھے اسی طرح قتل کرنا چاہتا ہے جس طرح کل ایک شخص کو قتل کیا؟ تو بس یہی چاہتا ہے کہ زمین میں سرکش بن جائے اور یہ نہیں چاہتا کہ اصلاح کرنے والوں میں سے ہو ۔
پھر جب موسی ( علیہ السلام ) نے ارادہ کیا کہ دشمن قوم کے آدمی پر حملہ کرے 28 تو وہ پکار اٹھا ” 29 اے موسی ( علیہ السلام ) ، کیا آج تو مجھے اسی طرح قتل کرنے لگا ہے جس طرح کل ایک شخص کو قتل کر چکا ہے ، تو اس ملک میں جبار بن کر رہنا چاہتا ہے ، اصلاح کرنا نہیں چاہتا ۔ ”
پھر جب انہوں نے چاہا کہ اس شخص کو جو دونوں کا دشمن ہے پکڑ لیں ( تو مدد مانگنے والے نے ) کہا کیا آپ مجھے قتل کرنا چاہتے ہو جس طرح تم نے کل ایک شخص کو قتل کیا تھا ، تم تو صرف یہی چاہتے ہو کہ ملک ( مصر ) میں ظالم ( جابر ) بن جاؤ اور تم نہیں چاہتے کہ اصلاح کرنے والوں میں سے ہوجاؤ
پھر جب انہوں نے اس شخص کو پکڑنے کا ارادہ کیا جو ان دونوں کا دشمن تھا تو اس ( اسرائیلی ) نے کہا : موسیٰ کیا تم مجھے بھی اسی طرح قتل کرنا چاہتے ہو جیسے تم نے کل ایک آدمی کو قتل کردیا تھا؟ ( ١٠ ) تمہارا مقصد اس کے سوا کچھ نہیں کہ تم زمین میں اپنی زبردستی جماؤ ، اور تم مصلح بننا نہیں چاہتے ۔
پھرجب موسیٰ نے اس آدمی پر حملہ کرنا چاہاجوان دونوں کادشمن تھاتووہ پکاراٹھا:موسیٰ! کیا تم مجھے بھی قتل کر دیناچاہتے ہو جیسے کل تم نے ایک آدمی کو قتل کردیاتھا؟تم توزمین پر ظالم اور سرکش بن کررہناچاہتے ہواصلاح کرنے والا نہیں بنناچاہتے ہو‘‘
تو جب موسیٰ نے چاہا کہ اس پر گرفت کرے جو ان دونوں کا دشمن ہے ( ف٤٦ ) وہ بولا اے موسیٰ کیا تم مجھے ویسا ہی قتل کرنا چاہتے ہو جیسا تم نے کل ایک شخص کو قتل کردیا ، تم تو یہی چاہتے ہو کہ زمین میں سخت گیر بنو اور اصلاح کرنا نہیں چاہتے ( ف٤۷ )
سو جب انہوں نے ارادہ کیا کہ اس شخص کو پکڑیں جو ان دونوں کا دشمن ہے تو وہ بول اٹھا: اے موسٰی! کیا تم مجھے ( بھی ) قتل کرنا چاہتے ہو جیسا کہ تم نے کل ایک شخص کو قتل کر ڈالا تھا ۔ تم صرف یہی چاہتے ہو کہ ملک میں بڑے جابر بن جاؤ اور تم یہ نہیں چاہتے کہ اصلاح کرنے والوں میں سے بنو