अन्ततः फ़िरऔन के लोगों ने उसे उठा लिया, ताकि परिणामस्वरूप वह उन का शत्रु और उन के लिए दुख बने। निश्चय ही फ़िरऔन और हामान और उन की सेनाओं से बड़ी चूक हुई
تو اُسے فرعون کے گھروالوں نے اُٹھایا تاکہ وہ اُن کے لیے دشمن ہواورغم کاباعث ہو۔یقیناًفرعون اورہامان اوراُن دونوں کے لشکر خطاکار تھے۔
تو فرعون کے گھر والوں نے اس کو اٹھالیا کہ وہ ان کیلئے دشمن اور باعثِ غم بنے ۔ بیشک فرعون وہامان اور ان کے اہل لشکر سے بڑی چوک ہوئی ۔
چنانچہ فرعون کے گھر والوں نے اسے ( دریا سے ) اٹھا لیا تاکہ وہ ان کیلئے دشمن اور رنج و غم ( کا باعث ) بنے ۔ بیشک فرعون ، ہامان اور دونوں کے لشکر والے خطاکار ( اور غلط کار ) تھے ۔
آخرکار فرعون کے گھر والوں نے اسے ﴿دریا سے ﴾ نکال لیا تاکہ وہ ان کا دشمن اور ان کے لیے سبب رنج بنے ، 11 واقعی فرعون اور ہامان اور ان کے لشکر ﴿اپنی تدبیرمیں﴾ بڑے غلط کار تھے ۔
پس اس ( موسیٰ علیہ السلام ) کو فرعون کے گھر والوں نے اُٹھالیا تاکہ ( انجامِ کار ) وہ ان کے لیے دشمن اور غم ( کا سبب ) بنیں ، بلاشبہ فرعون اور ہامان اور ان دونوں کی فوجیں ( لشکر ) خطا کرنے والے تھے ۔
اس طرح فرعون کے لوگوں نے اس بچے ( یعنی حضرت موسیٰ علیہ السلام ) کو اٹھا لیا تاکہ آخر کار وہ ان کے لیے دشمن اور غم کا ذریعہ بنے ۔ بیشک فرعون ، ہامان اور ان کے لشکر بڑے خطار کار تھے ۔ ( ٣ )
چنانچہ فرعون کے گھر والوں نے اس بچے کو اٹھا لیاآخرکاریہی بچہ ان کا دشمن ہوا اور ان کے لئے رنج کاباعث بنا ، بلا شبہ فرعون ، ہامان اور ان کے لشکر خطا کارتھے
تو اسے اٹھالیا فرعون کے گھر والوں نے ( ف۱٦ ) کہ وہ ان کا دشمن اور ان پر غم ہو ( ف۱۷ ) بیشک فرعون اور ہامان ( ف۱۸ ) اور ان کے لشکر خطا کار تھے ( ف۱۹ )
پھر فرعون کے گھر والوں نے انہیں ( دریا سے ) اٹھا لیا تاکہ وہ ( مشیّتِ الٰہی سے ) ان کے لئے دشمن اور ( باعثِ ) غم ثابت ہوں ، بیشک فرعون اور ہامان اور ان دونوں کی فوجیں سب خطاکار تھے