उन का कहना है कि "उस पर उस के रब की ओर से निशानियाँ क्यों नहीं अवतरित हुई?" कह दो, "निशानियाँ तो अल्लाह ही के पास हैं। मैं तो केवल स्पष्ट रूप से सचेत करने वाला हूँ।"
اور اُنہوں نے کہا کہ اس پراس کے رب کی جناب سے معجزات کیوں نہیں اُتارے گئے ؟آپ کہہ دیں کہ معجزات صرف اﷲ تعالیٰ کے پاس ہیں اورمیں صرف اور صرف کھلاڈرانے والا ہوں۔
اور وہ کہتے ہیں کہ اس پر اس کے رب کی جانب سے نشانیاں کیوں نہیں اتاری گئیں؟ کہہ دو: نشانیاں تو اللہ ہی کے پاس ہیں اور میں تو بس ایک کھلا ڈرانے والا ہوں ۔
اور وہ کہتے ہیں کہ اس شخص ( پیغمبرِ اسلام ( ص ) ) پر ان کے پروردگار کی طرف سے معجزات کیوں نہیں اتارے گئے؟ آپ کہہ دیجئے! کہ معجزات تو بس اللہ کے پاس ہیں میں تو صرف ( عذابِ الٰہی ) سے واضح طور پر ڈرانے والا ہوں ۔
یہ لوگ کہتے ہیں کہ ” کیوں نہ اتاری گئیں اس شخص پر نشانیاں 90 اس کے رب کی طرف سے ؟ کہو ، ” نشانیاں تو اللہ کے پاس ہیں اور میں صرف خبردار کرنے والا ہوں کھول کھول کر ” ۔
اور انہوں نے کہا کہ اس شخص کی طرف اس کے رب کی طرف سے نشانیاں کیوں نہیں اُتاری گئیں ، آپ ( ﷺ ) فرمادیجیے نشانیاں تو صرف اللہ ( تعالیٰ ) کے پاس ہیں اور میں تو صرف صاف صاف ڈرانے ( خبردار کرنے ) والا ہوں ۔
اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ : ان ( پیغمبر ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) پر ان کے پروردگار کی طرف سے نشانیاں کیوں نہیں اتاری گئیں؟ ( ٢٩ ) ( اے پیغمبر ! ان سے ) کہہ دو کہ : نشانیاں صرف اللہ کے پاس ہیں اور میں تو ایک واضح طور پر خبردار کرنے والا ہوں ۔
نیزکہتے ہیں کہ اس پر اس کے رب کے معجزے کیوں نہ نازل ہوئے آپ کہہ دیجئے کہ معجزے اللہ ہی کے پاس ہیں اور میں تو واضح ڈرانے والاہوں
اور بولے ( ف۱۲۵ ) کیوں نہ اتریں کچھ نشانیاں ان پر ان کے رب کی طرف سے ( ف۱۲٦ ) تم فرماؤ نشانیاں تو اللہ ہی کے پاس ہیں ( ف۱۲۷ ) اور میں تو یہی صاف ڈر سنانے والا ہوں ( ف۱۲۸ )
اور کفّار کہتے ہیں کہ اِن پر ( یعنی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ) ان کے رب کی طرف سے نشانیاں کیوں نہیں اتاری گئیں ، آپ فرما دیجئے کہ نشانیاں تو اﷲ ہی کے پاس ہیں اور میں تو محض صریح ڈر سنانے والا ہوں